غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی اور رہائشیوں نے منگل کو شہر پر شدید اسرائیلی بمباری کی اطلاعات دیں، جس سے کئی مکانات اور دوسری عمارتیں بری طرح متاثر ہوئیں۔ تاہم انسانی جانوں کے نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔
اسرائیلی بمباری امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کی غزہ میں نئی جارحیت اور حماس کو ختم کرنے کے بیان کردہ ہدف کی حمایت کے بعد شروع ہوئی۔
روبیو نے پیر کو بیت المقدس کے دورے کے موقع پر نتن یاہو سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل فلسطینی سرزمین میں فوجی کارروائیوں کے لیے ’ہماری غیر متزلزل حمایت پر بھروسہ کر سکتا ہے۔‘
روبیو کے اس بیان کے گھنٹوں بعد عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ شہر پر ’بھاری اور مسلسل بمباری‘ ہوئی ہے جس سے مکانات تباہ ہوئے اور لوگ ملبے تلے دب گئے۔
25 سالہ رہائشی احمد غزل نے کہا کہ ہم ان کی چیخیں سن سکتے ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے منگل کو اے ایف پی کو بتایا کہ ’غزہ شہر میں اب بھی شدید بمباری جاری ہے اور اموات اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔‘
بسال نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر خان یونس کو بھی نشانہ بنایا، جب سول ڈیفنس ایجنسی نے پیر کو اسرائیلی حملوں میں 49 اموات کی اطلاع دی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
غزہ میں میڈیا پر پابندیاں اور کئی علاقوں تک رسائی میں مشکلات کا مطلب ہے کہ اے ایف پی سول ڈیفنس ایجنسی یا اسرائیلی فوج کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کی آزادانہ طور پر تصدیق کرنے سے قاصر ہے۔
روبیو کا بیت المقدس کا دورہ اس وقت ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ہفتہ قبل اسرائیل کی طرف سے امریکی پارٹنر قطر میں حماس کے رہنماؤں پر فضائی حملوں کی مذمت کی تھی۔
لیکن روبیو نے جنگ بندی کے لیے قطری ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کو زیادہ اہمیت نہیں دی اور حماس کو ’وحشیانہ جانور‘ کہا۔
امریکی وزیر خارجہ نے قطر کو یقین دلانے کی کوشش میں منگل کو دوحہ کا سفر کیا، جہاں خطے کا سب سے بڑا امریکی فضائی اڈہ موجود ہے اور جہاں کچھ عرصہ قبل امریکی صدر ٹرمپ کا پوری شان سے استقبال کیا گیا تھا۔
ٹرمپ نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ نتن یاہو ’دوبارہ قطر پر حملہ نہیں کریں گے۔‘