حماس نے مذاکرات سے قبل اتوار کو اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے عمل کے فوری آغاز کا مطالبہ کیا ہے۔
فریقین کے درمیان مصر میں جاری مذاکرات کا مقصد تقریباً دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے پیش رفت کرنا ہے۔
مصر سمیت کئی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ان مذاکرات کو غزہ میں جامع اور پائیدار جنگ بندی کے لیے ایک حقیقی موقع قرار دیا ہے۔
حماس کے ایک سینیئر رہنما نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’حماس جنگ کے خاتمے اور میدانِ عمل کے حالات کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے فوری آغاز کے لیے سنجیدہ ہے۔‘
یہ سفارتی کوشش اس وقت سامنے آئی جب حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس روڈ میپ پر مثبت ردعمل دیا جس میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی آزادی کا عندیہ دیا گیا تھا۔
یہ مذاکرات مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہو رہے ہیں، جہاں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امید ظاہر کی کہ ’غزہ میں زیرِ حراست اسرائیلی قیدیوں کی رہائی چند دنوں میں ممکن ہو جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مصر سے منسلک میڈیا کے مطابق دونوں فریق اتوار اور پیر کو بالواسطہ مذاکرات کریں گے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے داماد جیرڈ کشنر اور مشرقِ وسطیٰ کے مذاکرات کار اسٹیو وٹکوف کو مصر بھیجا ہے۔
ایک فلسطینی ذریعے کے مطابق حماس نے ثالثوں سے رابطے کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ ’اسرائیل غزہ کی تمام کارروائیاں، فضائی بمباری، ڈرون سرگرمیاں اور عسکری پیش قدمی بند کرے۔‘ بدلے میں حماس اور دیگر مزاحمتی گروہ بھی اپنی کارروائیاں روک دیں گے۔
ٹرمپ کے منصوبے کے مطابق اسرائیل 250 عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینی قیدیوں اور اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار 1700 سے زائد افراد کو رہا کرے گا۔ تاہم ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ ’اگر حماس نے تاخیر کی تو تمام وعدے ختم سمجھے جائیں گے۔‘
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں ابتدائی انخلا کی لکیر سے اتفاق کر لیا ہے اور جب حماس اس کی تصدیق کرے گی تو ’فوری طور پر جنگ بندی نافذ ہو جائے گی‘ اور ’قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع ہو گا۔‘
ادھر غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اے ایف پی ٹی وی کی ویڈیوز میں غزہ شہر کے اوپر دھوئیں کے بادل دکھائی دیے۔ حماس کے زیرِ انتظام سول ڈیفنس ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں اتوار کی صبح کم از کم پانچ افراد قتل ہوئے جبکہ ہفتے کے روز تقریباً 60 شہری جان سے گئے۔