سابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے ہفتے کو ایک برطانوی ٹیلی ویژن سے انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ ’ممکنہ طور پر‘ دوبارہ امریکہ کا صدارتی انتخاب لڑ سکتی ہیں۔
کملا ہیرس نے 2024 کے امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کے طور پر سابق صدر جو بائیڈن کی جگہ لی تھی۔
تاہم وہ موجودہ رپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہار گئی تھیں۔
امریکہ میں صدارتی انتخاب ہر چار سال بعد ہوتے ہیں اور یوں آئندہ صدارتی الیکشن 2028 میں ہونا ہیں۔
سابق امریکی نائب صدر نے بی بی سی کو بتایا کہ انہوں نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے لیے دوسری مرتبہ دوڑ میں حصہ لیں گی یا نہیں۔
لیکن 61 سالہ امریکی سیاست دان نے اصرار کیا کہ ابھی سیاست میں ان کا کام پورا نہیں ہوا ہے اور یہ کہ ان کی نوجوان پوتیاں اوول آفس میں ’ان کی زندگی میں یقینی طور پر‘ ایک خاتون صدر کو دیکھیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اتوار کو مکمل نشر ہونے والے انٹرویو میں کملا ہیرس نے کہا: ’میں نے اپنا پورا کیریئر خدمت کی زندگی گزاری ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ خدمت کرنے کے بہت سے طریقے ہیں۔
’میں نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ میں ابھی جو کر رہی ہوں، اس سے آگے مستقبل میں کیا کروں گی۔‘
ابھی تک سب سے مضبوط اشارے ہیں کہ کملا ہیرس 2028 کے انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار بننے کی کوشش کر سکتی ہیں۔
یہ انٹرویو گذشتہ مہینے ان کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب کے اجرا کے بعد کیا گیا، جس میں انہوں نے استدلال کیا تھا کہ بائیڈن کو دوسری مدت کے لیے صدر کے طور پر انتخاب لڑنے دینا ’لاپروائی‘ تھی۔
انہوں نے اپنی وائٹ ہاؤس کی ٹیم پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ ان کی حمایت کرنے میں ناکام رہی اور بعض اوقات ان کی سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔