ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ ضروری طور پر کائنات میں رہائش کے لیے زمین بہترین سیارہ نہیں ہے۔
سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران ایسے مزید 24 'رہائش کے لیے بہترین' سیارے دریافت کیے ہیں جو زمین کے مقابلے میں بہتر حالات رکھتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق ان میں سے کچھ ہمارے سورج سے بھی بہتر ستارے رکھتے ہیں۔
اس نئی تحقیق میں ایسی دنیائیں تلاش کی جا رہی تھیں جو زمین کے مقابلے میں زندگی کے لیے زیادہ سازگار ہیں جن میں قدیم، بڑی، گرم اور زیادہ مرطوب سیارے بھی شامل ہیں۔ اس تحقیق کا مقصد مستقبل کے سائنسدانوں کو کائنات میں کسی اور جگہ پر زندگی کے حوالے سے معلومات فراہم کرنا تھا۔
تحقیق میں 24 ایسے 'رہائش کے لیے بہترین' سیاروں کا پتہ لگایا گیا۔ یہ تمام سو نوری سالوں کے فاصلے پر ہیں جو ان کے دیکھنے میں اگر ناممکن نہیں تو مشکل بناتا ہے، لیکن مستقبل کی ٹیلی سکوپس ان دنیاؤں کے بارے میں مزید معلومات فراہم کر سکتی ہیں۔
ٹیکنالوجی میں مسلسل ترقی اور نئی ٹیلی سکوپس کے زیر استعمال آنے جن میں ناسا کی جیمز ویب ٹیلی سکوپ، یورپی سپیس ایجنسی پلاٹو کی لوویر ٹیلی سکوپس شامل ہیں، سے سائنسدانوں کو امید ہے کہ وہ ان دور دراز سیاروں میں زندگی کے آثار تلاش کرنے کے اہل ہو جائیں گے۔
واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی اور برلن میں ٹیکنیکل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈرک شولز مکوش جنہوں نے اس تحقیق میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، کا کہنا ہے کہ 'نئی ٹیلی سکوپس کے آنے سے ہمیں مزید معلومات ملیں گی، اس کے لیے نئے اہداف کا تعین کرنا بہت اہم ہے۔ ہماری توجہ کچھ مخصوص سیاروں پر مرکوز ہے جن میں زندگی کے امکانات کچھ زیادہ ہیں، لیکن ہمیں دوسری زمین کی تلاش میں نہیں الجھنا ہوگا کیونکہ کچھ ایسے سیارے بھی ہو سکتے ہیں جو زندگی کے لیے زمین سے زیادہ بہتر ہو سکتے ہیں۔'
سائنسدانوں نے ممکنہ طور پر 'زندگی کے لیے بہترین' سیاروں کی شناخت کر لی ہے۔ سائنسدانوں نے 4500 معلوم سیاروں کا جائزہ لیا جو ہمارے نظام شمسی سے باہر موجود ہیں۔ یہ کوشش اس معیار پر پورا اترنے والے سیاروں کی شناخت کے لیے کی گئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان میں ' کے ڈوارف سٹارز' بھی شامل ہیں جو ہمارے سورج جیسے نہیں ہیں۔ جو ستارے ہمارے سورج جیسے ہیں وہ جی سٹارز کے نام سے جانے جاتے ہیں لیکن ان کی زندگی کا دورانیہ نسبتاً مختصر ہے اور یہ حقیقت کہ سورج زندگی کے وجود میں آنے سے قبل اپنی نصف زندگی گزار چکا ہے ان میں سے بہت سے سیارے یہاں پر رہائش اختیار کرنے سے پہلے ختم ہو سکتے ہیں۔
ہمارے سورج کے مقابلے میں کے ڈوارف سٹارز نسبتاً زیادہ ٹھنڈے، چھوٹے اور روشن ہیں۔ یہ زیادہ عرصہ زندہ بھی رہتے ہیں تقریباً 70 ارب سال تک، جس کا مطلب ہے کہ ان کے گرد موجود سیاروں کے پاس بھی زندگی کے ارتقا کے لیے زیادہ وقت ہو گا۔
سائنسدانوں نے ایسے سیارے بھی تلاش کیے ہیں جو زمین سے دس گنا بڑے ہیں۔ خیال ہے کہ یہ زمین سے زیادہ رہنے کے قابل ہیں۔ زیادہ حجم کا مطلب ہے کہ یہ اپنی اندرونی حرارت کو زیادہ دیر برقرار رکھ سکتے ہیں، اس کے علاوہ ان کے ماحول میں کشش ثقل بھی زیادہ طاقتور ہوگی۔
رہائش کے لیے بہترین سیاروں مین پانی کی مقدار کا بھی زمین سے زیادہ ہونے کا امکان ہے خاص طور پر اگر وہاں نمی ہوئی۔ زیادہ گرم ہونے کی صورت میں بھی یہ سیارے رہنے کے قابل ہوں گے۔ ان کے درجہ حرارت کے حوالے سے خیال ہے کہ یہ زمین سے پانچ درجہ زیادہ ہو سکتا جو کہ سب سے اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
تحقیق میں شامل 24 سیاروں میں سے کوئی ایک بھی تمام معیارات پر پورا نہیں اترتا، باوجود اس کے کہ ان کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ لیکن ان میں سے ایک چار معیارات پر پورا اترتا ہے جس کا مطلب ہے کہ مفروضاتی طور پر یہ زندگی کے لیے زیادہ سازگار ہو سکتا ہے۔
پروفیسر شولز مکوش کا کہنا ہے کہ 'بعض اوقات رہائش کے لیے بہترین کسی سیارے کے اصول متعین کرنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ ہم سوچتے ہیں کہ ہمارا سیارہ بہترین ہے۔ ہمارے پاس متنوع اور پیچیدہ زندگیاں بڑی تعداد میں ہیں جن میں سے کئی شدید ترین حالات میں بھی زندہ رہ سکتی ہیں۔ یہ اچھی بات ہے کہ زندگی کو ڈھالا جا سکے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے پاس سب کچھ بہترین ہے۔'
© The Independent