بھارت میں سینکڑوں پرندوں کی پراسرار انداز میں موت

مردہ پرندوں کے جسم سے لیے گئے نمونوں کے تجزیے سے حاصل ہونے والی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان میں ایوئن انفلوئنزا کی تصدیق ہوئی ہے، جسے عام طور پر برڈ فلو کہا جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق برڈ فلو کی اقسام عام طور پر انسانوں میں منتقل نہیں ہوتیں لیکن وائرس کی انسانوں میں منتقلی کے واقعات گاہے بگاہے رپورٹ کیے گئے ہیں۔(فائل تصویر: اے ایف پی)

شمالی بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے کچھ حصوں میں سیاحت بند ہو گئی ہے، جس کی بنیادی وجہ نقل مکانی کرنے والے تقریباً 1700 پرندوں، جن میں سے زیادہ تر ہنس ہیں، کی پراسرار حالات میں موت ہے۔

مردہ پرندوں کے جسم سے لیے گئے نمونوں کے تجزیے سے حاصل ہونے والی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان میں ایوئن انفلوئنزا کی تصدیق ہوئی ہے، جسے عام طور پر برڈ فلو کہا جاتا ہے۔

راجستھان، کیرالہ اور مدھیہ پردیش کے بعد ہماچل پردیش چوتھی ریاست ہے جس نے انفیکشن کی موجودگی کے بارے میں بتایا ہے۔

وزارت ماحول میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (جنگلی حیات) سومترا داس گپتا نے 'ڈاؤن ٹو ارتھ' نامی میگزین کو بتایا ہے کہ نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سکیورٹی اینیمل ڈیزیز کو بھی بھیج دیے گئے ہیں تاکہ پرندوں کے مرنے کی وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے۔ دوسری جانب ماحولیات کی مرکزی وزارت نے پیر کو ان مقامات کی سخت نگرانی کا حکم دیا ہے جہاں نقل مکانی کرنے والے پرندے موجود ہیں۔

وزارت نے تین جنوری کو جاری کی گئی گائیڈلائنز میں کہا: 'جنگلی حیات کی ہلاکت پر خاص طور پر ترجیحی بنیادوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور ریاستوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس وزارت کو اس قسم کی ہلاکت کے واقعات کی اطلاع دیں۔'

برڈفلو پرندوں میں انتہائی متعدی اور سانس کی سخت بیماری کا سبب ہے۔ یہ مرض ایچ فائیو این ون انفلوئنزا وائرس کا نتیجہ ہوتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق برڈ فلو کی اقسام عام طور پر انسانوں میں منتقل نہیں ہوتیں لیکن وائرس کی انسانوں میں منتقلی کے واقعات گاہے بگاہے رپورٹ کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دریں اثنا ہماچل پردیش کی انتظامیہ نے ریاست کے ضلع کانگڑہ کے بعض علاقوں میں مرغیوں کی خریدوفروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگڑہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راکیش کمار نے منگل کو حکم دیا ہے کہ تاحکم ثانی کوئی انسان یا مویشی پونگ ڈیم جھیل کے اردگرد ایک کلومیٹر کے دائرے میں داخل نہیں ہوگا۔

بھارتی ریاست راجستھان میں فلو کی وبا پھیلنے سے 425 گائیں ہلاک ہو چکی ہیں۔ مدھیہ پردیش میں برڈ فلو وائرس 50 مردہ گائیوں کے جسم میں پایا گیا تھا، جس کے بعد حکام کو الرٹ رہنے کا نوٹس جاری کرنا پڑا۔

کیرالہ حکومت نے بھی سینکڑوں بطخوں کے مرنے کے بعد اپنے اضلاع میں سے دو میں ایوئن انفلوئنزا پھیلنے کی تصدیق کی ہے۔ کیرالہ کے جنگلات اور مویشیوں کی افزائش کے وزیر کے راجو نے چار جنوری  کو تصدیق کی کہ آٹھ نمونوں میں سے پانچ میں ایچ فائیو این ایٹ وائرس کی اقسام پائی گئی ہیں۔

وزیر نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وائرس میں مبتلا ہو کر تقریباً 12000 بطخیں ہلاک ہو چکی ہیں، اس لیے تقریباً 36 ہزار بطخوں کو ہلا ک کر دیا گیا تا کہ انفیکشن کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔کیرالہ میں 2016 میں بھی ایچ فائیواین ایٹ فلو رپورٹ کیا گیا تھا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات