مون سون: برطانیہ کا پاکستان کے لیے 13 لاکھ پاؤنڈ سے زائد امداد کا اعلان

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے جمعہ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ اب تک ہونے والی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ملک بھر میں 700 کے قریب اموات ہو چکی ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں 19 اگست 2025 کو کلاؤڈ برسٹ کے باعث منہدم ہونے وال مکانات کے قریب ریسکیو کا کام کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

برطانوی ہائی کمیشن نے جمعے کو کہا ہے کہ پاکستان میں رواں سال مون سون بارشوں سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر برطانیہ نے 13 لاکھ پاؤنڈز سے زائد کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

اس اعلان کے حوالے سے برطانوی ہائی کمیشن نے جمعے کو ایک بیان جاری کیا ہے۔

پاکستان میں حکام کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک سینکڑوں اموات ہو چکی ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے جمعہ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ اب تک ہونے والی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ملک بھر میں 700 کے قریب اموات ہو چکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی و تعمیرنو کا کام مکمل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شہباز شریف نے کہا کہ ’حالیہ دنوں میں ملک میں طوفانی بارشوں سے دریاؤں میں طغیانی آئی ہے بالخصوص خیبر پختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ سے آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ آفت کی اس گھڑی میں وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور خلوص کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے برطانیہ نے پاکستان کے لیے 13 لاکھ 30 ہزار پاؤنڈز کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے۔

بیان کے مطابق ان پیسوں سے پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ سات اضلاع میں 2 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کی مدد کی جائے گی۔

اس کے علاوہ بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانوی امداد سے متعدد ہنگامی اور ابتدائی بحالی کے اقدامات کو عملی شکل دینا ممکن ہو پا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانیہ کی جانب سے امداد میں خشک راشن کی فراہمی، تلاش و بچاؤ کی کارروائیاں، موبائل میڈیکل کیمپ، پینے کے پانی کے نظام کی بحالی، آبپاشی کے چینلز کی مرمت اور روزگار و زراعت میں معاونت شامل ہیں۔

برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ نے اس بارے میں کہا کہ ’برطانیہ کی مالی معاونت سے چلنے والے پروگراموں کے ذریعے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ کمیونٹیز کو اہم امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ قومی و صوبائی حکام اور شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون سے برطانیہ پاکستان کی آفات سے نمٹنے اور بحالی کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔‘

بیان کے مطابق اس امداد کے تحت، برطانیہ نے پاکستان کے حساس اضلاع میں تلاش و بچاؤ کے لیے 2400 کمیونٹی رضاکاروں کو تربیت دی ہے۔ چارسدہ کے 25 رضاکار ریسکیو 1122 کی بونیر میں جاری کارروائیوں میں شامل ہو چکے ہیں، جہاں کئی افراد اب بھی لاپتہ یا ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ان علاقوں میں، جہاں صحت مراکز کو نقصان پہنچا ہے، موبائل میڈیکل کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی جاری رکھی جا سکے۔ بے گھر خاندانوں میں غیر غذائی اشیا، خوراک کے راشن، شیلٹر مٹیریل، اور خواتین کے لیے کٹس تقسیم کی جا رہی ہیں۔

برطانیہ کے ’سب نیشنل گورننس پروگرام‘ کے تحت سندھ حکومت کو آفات سے نمٹنے کی تیاری میں بہتری کے لیے معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ پروگرام ابتدائی طور پر ٹھٹھہ، نوشہرو فیروز، اور جامشورو میں شروع کیا گیا، جس کے نتیجے میں سندھ حکومت نے صوبائی اور ضلعی سطح پر ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن وِنگز کے لیے فنڈز کی منظوری اور فراہمی کی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات