نہر سوئز سے نکالے جانے کے بعد ’ایور گیون‘ کی جانچ جاری

کینال کے ایک پائلٹ کے مطابق ماہرین جہاز میں سوار ہوگئے ہیں اور اس کو ممکنہ طور پر پہنچنے والے نقصان کی جانچ کریں گے۔

پیر کو جہاز کو کامیابی سے نہر سے ہٹائے جانے کے بعد ایک شخص مصر کا پرچم لہرا رہا ہے (اے ایف پی)

ماہرین اس دیوقامت بحری جہاز پر سوار ہوگئے ہیں جو تقریباً ایک ہفتے تک مصر کی نہر سوئز میں پھنسا رہنے کے بعد آخر کار پیر کو نکال لیا گیا۔

جہاز کے نہر میں پھنس جانے سے دنیا کی اس ہم گزر گاہ کے بند ہونے جانے سے عالمی شپنگ صنعت کا کافی نقصان ہوا اور اب ماہرین جہاز کے پھنسنے کی وجوہات کی جانچ کریں گے۔

کئی ٹیموں کی مدد سے ’ایور گیون‘ نامی جہاز آخر کار پیر کی دوپہر نہر کے کنارے سے نکال لیا گیا، جہاں وہ پھنس گیا تھا اور اب گریٹ بِٹر لیک (بحيرہ المرة) میں لنگر انداز ہے جو نہر کے شمالی اور جنوبی دہانے کے عین درمیان ہے۔

جہاز کے تنگ نہر میں ترچھا ہو کر پھنس جانے کی وجہ سے بحری تجارت کو روزانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کینال کے ایک پائلٹ نے بتایا کہ ماہرین جہاز کو ممکنہ طور پر پہنچنے والے نقصان کی جانچ کریں گے اور یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ جہاز وہاں کیوں اور کیسے پھنسا۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انہوں نے بتایا کہ انجینیئر جہاز کے انجن کا معائنہ کر رہے ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ وہ اپنی منزل نیدرلینڈز کے لیے کب روانہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت نہیں دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیر کو بالآخر کنٹینر جہاز نہر سے گزرتے ہوئے نظر آئے۔ نہر میں سروس فراہم کرنے والی کمپنی لیتھ ایجنسیز کا کہنا تھا کہ پیر کو شام چھ بجے راستہ کھلنے کے بعد تین درجن سے زائد جہاز، جو ’ایور گیون‘ کے نہر سے نکلنے کے منتظر تھے، اب وہاں سے گزر چکے ہیں۔

جہاز کے مالک کمپنی شوئی کیسن نے منگل کو کہا کہ وہ تحقیقات میں شامل ہو گی۔ اس کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں دیگر شرکا بھی شامل ہوں گے لیکن ان کا نام لینے سے گریز کیا۔

ان کے جہاز کے پھنسنے کی ممکنہ وجوہات کے بارے میں بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا، جن میں تیز رفتاری اور دیگر وجوہات شامل ہیں۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ جاری تحقیقات کے دوران اس معاملے پر بات نہیں کر سکتی۔

اس کا مزید کہنا تھا کہ مانا جا رہا ہے کہ جہاز کو زیادہ نقصان اس کے نچلے حصے میں پہنچا ہے۔ اس کے بقول ابھی کہا نہیں جا سکتا کہ جہاز کو مصر میں ہی مرمت کیا جائے گا یا اس کی منزل روٹرڈیم میں، کیونکہ یہ فیصلہ جہاز آپریٹ کرنے والوں کا ہے نہ کہ جہاز کے مالک کا۔

پیر کو ٹگ بوٹس کی ایک ٹیم نے ’ایور گیون‘ کو کنارے سے نکالا۔ اس کے بعد خوشی میں انہوں نے ہارن بجائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نہر کے دونوں جانب کے بیک لاگ کو ختم کرنے میں 10 دن لگ سکتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا