چین سے کرونا ویکسین لے کر تین خصوصی پاکستان پروازیں پہنچ گئیں

پی آئی اے ترجمان کے مطابق آج پی آئی اے کی خصوصی پروازیں چین سے ویکسین لے کر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔

(تصویر: پی آئی اے)

09:25PM - چین سے کرونا ویکسین لے کر تین خصوصی پاکستان پروازیں پہنچ گئیں

پی آئی اے ترجمان کے مطابق آج پی آئی اے کی خصوصی پروازیں چین سے ویکسین لے کر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔

تینوں جہازوں کے ذریعے سائنو فام ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچا دی گئیں ہیں۔

اب تک پاکستان میں سرکاری سطح پر  ویکسین کی 45 لاکھ 60 ہزار ڈوز پہنچی ہیں۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق پاکستان پہنچنے والی کرونا ویکسین میں 20 لاکھ ڈوزز چین  کی جانب سے عطیہ کی گئی ہیں اور 25 لاکھ خوراکیں حکومت کی جانب سے خریدی گئی ہیں۔


08:00PM - وزارت داخلہ کے مطابق بلوچستان میں کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے فوج کو طلب کرلیا گیا.  بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کی جانب سے تصدیق۔


05:50PM - کرونا تیسری لہر: ملک میں پہلی مرتبہ ضلع مردان میں مکمل لاک ڈاؤن

پاکستان میں کرونا کی تیسری لہر کے دوران ملک میں سب سے پہلی مرتبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا۔

صوبائی مشیر اطلاعات کامران بنگش نے بتایا کہ مردان میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے زیادہ ہے، اس لیے ضلع بھر میں ایک ہفتے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کا فیصلہ آج مردان میں ہونے والے ایک اعلی سطح اجلاس میں کیا گیا جہاں کمشنر مردان سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔


04:30PM - پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا اپنے ٹوئٹر بیان میں کہنا ہے کہ سندھ کے سوا تمام صوبے کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے ضرورت پڑنے پر پاکستان فوج کی خدمات لیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ پاکستان فوج کو اس لیے ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ ایس او پیز پر کام ہو سکے۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے سندھ کے سوا ملک بھر میں فوج طلبی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، نوٹیفکیشن این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ این سی او سی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا تھا۔


03:00PM - عراق میں کرونا مریضوں کے لیے ہسپتال میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 82 ہو گئی۔

طبی اور سیکورٹی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکہ ’آکسیجن سلنڈروں کے ذخیرے میں خرابی‘ کی وجہ سے ہوا۔

عراقی وزارت داخلہ نے بتایا کہ دارالحکومت بغداد کے کووڈ19 ہسپتال ابن الخطیب میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 82 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ110 افراد زخمی ہیں۔

وزارت کے ترجمان خالد المحنہ نے سرکاری ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں کہا کہ ’ہمیں تمام ہسپتالوں میں حفاظتی انتظامات کے فوری جائزے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں کسی ایسے اندوہناک حادثے سے بچا جا سکے۔‘


02:45PM - وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پمز میں کرونا مریضوں کے لیے گنجائش ختم ہونے کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے متاثرین کو دوسرے ہسپتالوں میں ریفر کرنا شروع کر دیا۔

پمز کے جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر منہاج السراج کے مطابق ہسپتال میں آکسیجن کا استعمال 300 گنا بڑھ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی فلو کرونا مریضوں کے لیے یومیہ 15 لیٹر آکسیجن کی ضرورت ہے اور ہائی فلو آکسیجن کے تمام بیڈز بھر چکے ہیں۔

’پمز میں 250 مریض ہائی فلو آکسیجن جبکہ 14 مریض ایمرجنسی میں ہیں۔ وائرس کی تیسری لہر میں ہسپتال آنے والوں کو ہائی فلو آکسیجن کی ضرورت ہے۔‘

ڈاکٹر منہاج کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 22 بیڈز کو ہائی فلو آکسیجن کے لیے تیار کر رہے ہیں جبکہ ہائی پریشر آکسیجن والے مریضوں کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا جا رہا ہے۔


01:15PM - پشاور میں کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے فوج تعینات کر دی گئی۔

جمعے کو وفاقی حکومت نے کرونا ایس او پیز پر عمل کے لیے فوج کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد خیبر پختونخوا میں فوج نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر پشاور کی جاری پریس ریلیز کے مطابق پولیس نے فوج کی معاونت میں صدر، یونیورسٹی روڈ، حیات آباد، کوہاٹ روڈ، چارسدہ روڈ، اندرون شہر اور دیگر علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے ایک سو سے زائد دکانیں سیل کر دیں۔


12:30PM - پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے صوبے میں کرونا وبا کی صورتحال کو خطرناک قرار دیا ہے۔

انہوں نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاہور میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے ایک ہزار 428 مثبت کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 28 افراد جان سے چلے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں 51 کرونا کے مریض اس وقت آئی سی یو جبکہ 85 فیصد وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں 200 وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھائی جا رہی ہے جبکہ لاہور کے جنرل اور میو ہسپتال میں 23 وینٹی لیٹرز فراہم کیے جا رہے ہیں۔

’اس وقت لاہور میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی مثبت شرح 20 فیصد ہو گئی ہے جبکہ پنجاب میں کرونا کیسز کی شرح 11 فیصد بڑھ گئی ہے۔‘

نامہ نگار فاطمہ علی کے مطابق یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اس وقت ہسپتالوں کے 50 فیصد آکسیجن والے بستر بھر چکے ہیں اور اعدادوشمار کو دیکھ کراندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حالات اچھے نہیں۔

آکسیجن کو کرونا مریضوں کے لیے بچانے کی خاطر انہوں نے اعلان کیا کہ ہسپتالوں میں اگلے دو ہفتوں کے لیے صرف ایمرجنسی آپریشن کیے جائیں گے اور اس کے علاوہ کوئی سرجری نہیں ہوگی۔

ویکسین کے حوالے سے یاسمین راشد نے بتایا کہ اب تک نو لاکھ 34 ہزار 170 خوراکیں عوام کو لگ چکی ہیں۔ ’گذشتہ 24 گھنٹے میں ہم نے 34 ہزار 706 لوگوں کی ویکسینیشن کی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کرونا وبا کو لے کر پنجاب کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کا انتہائی افسوس ہوا۔ ’یہ کون سا وقت ہے کہ ہم ایک دوسرے پر تنقید کریں۔‘

وزیر صحت نے بتایا کہ لاہور کے 15، راولپنڈی میں 10 اور ملتان کے دو علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔


09:15AM - دنیا بھر میں ایک ارب کرونا ویکسین کی خوراکیں دے دی گئیں

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی جانب سے اتوار کو فراہم کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق کرونا وائرس کی مختلف ویکسینیں متعارف کروائے جانے کے بعد دنیا بھر میں لوگوں کو اب تک ایک ارب سے زیادہ خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

سرکاری ذرائع سے حاصل کیے ڈیٹا کے مطابق 207 ملکوں اور علاقوں میں ویکسین کی ایک ارب دو کروڑ نو لاکھ سے زیادہ خوراکیں لگائی گئی ہیں۔

تین ملکوں میں 58 فیصد خوراکیں لگائی گئیں۔ امریکہ میں 22 کروڑ 56 لاکھ، چین میں21 کروڑ 61 لاکھ اور بھارت میں13 کروڑ 84 لاکھ خوراکیں دی گئی ہیں۔


08:10AM - پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 118 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

اتوار کی صبح نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں 55 ہزار 128 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 5611 مثبت رہے۔ مثبت کرونا کیسز کی شرح 10.17 فیصد تھی۔


5:00AM ۔ اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ہفتے کو ایک دن میں 8 لاکھ 93 ہزار سے زائد کوویڈ-19 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کی بنیادی وجہ بھارت میں وائرس میں اضافہ ہے۔

- ہفتے کے روز اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس ویکسین کی ایک ارب سے زائد خوراکیں دی جا چکی ہیں۔  سرکاری ذرائع سے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 207 ممالک اور علاقوں میں کم از کم 1,002,938,540 خوراکیں شروع کی گئیں۔ تین ممالک میں نصف سے زیادہ یعنی 58 فیصد خوراک دی گئی ہے: 225.6 ملین خوراکوں کے ساتھ امریکہ پہلے، 216.1 ملین خوراکوں کے ساتھ چین دوسرے اور 138.4 ملین کے ساتھ بھارت تیسرے نمبر پر رہا۔

- بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی: بھارت میں روزانہ کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ہفتے کو ایک نئے ریکارڈ کو پہنچی جب مزید 2624 اموات ہوئی ہیں۔ وبا شروع ہونے کے بعد سے یہ تازہ ترین اموات سرکاری تعداد تقریبا ایک لاکھ 90 ہزار تک لے گئی ہیں۔

- بھارتی وائرس کی قسم سوئٹزرلینڈ میں: سوئس صحت حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوویڈ-19 قسم کے پہلے کیس کا پتہ لگایا ہے۔

۔ جرمنی نے پابندیاں سخت کر دیں: جرمنی کی وفاقی حکومت نے نئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کرونا وائرس کی پابندیاں سخت کر دیں جس کی وجہ سے وہ کسی بھی خطے میں ایک مقررہ حد سے زیادہ انفیکشن کے ساتھ وسیع پیمانے پر لاک ڈاؤن عائد کر سکتی ہے۔

- بھارت سے پروازوں پر پابندیاں: جرمنی، کویت اور ایران بھارت سے آنے والی پروازوں اور مسافروں پر پابندیاں عائد کرنے والے تازہ ترین ممالک ہیں۔

۔ برطانیہ، سوئس مظاہرے: لندن اور مشرقی سوئٹزرلینڈ میں چہرے پر ماسک سمیت کرونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ لندن میں مظاہرین سے جھڑپ میں آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے۔

- 22 افراد کو متاثر کرنے کے الزام میں گرفتار: ہسپانوی پولیس نے میلورکا جزیرے پر ایک شخص کو گرفتار کیا جس پر شبہ ہے کہ اس نے کرونا کی تشخیص کے باوجود کام اور جم میں جانے کے بعد 22 افراد کو متاثر کیا تھا۔


4:30AM ۔ عراقی دارالحکومت بغداد میں اتوار کو کرونا وائرس کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں آگ لگنے سے 27 افراد ہلاک ہو گئے۔ 

طبی اور سیکورٹی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکہ ’آکسیجن سلنڈروں کے ذخیرے میں خرابی‘ کی وجہ سے ہوا ہے اور اس میں کئی درجن افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹرز عراقی دارالحکومت کے جنوب مشرقی مضافات میں واقع ابن الخطیب ہسپتال میں آگ بجھانے کی کوشش کر رہے تھے جب مریضوں اور ان کے رشتہ داروں نے عمارت سے فرار ہونے کی کوشش کی۔

 

ہسپتال کے ایک طبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ بغداد میں کوویڈ-19 کے شدید ترین کیسز کے لیے مختص ’30 مریض انتہائی نگہداشت یونٹ میں تھے۔‘

 شہری دفاع نے عراقی سرکاری خبروں کو بتایا کہ انہوں نے جائے وقوعہ پر موجود 120 مریضوں اور ان کے رشتہ داروں میں سے 90 افراد کو بچایا لیکن وہ مرنے والوں اور زخمیوں کی صحیح تعداد نہیں بتائیں گے۔


12:00AM ۔ موجودہ کرونا وبا کی لہر کے دوران بھارتی عوام سے اظہار یکجہتی اور خیرسگالی کے طور پاکستان نے بھارت کو وینٹی لیٹرز، ڈیجیٹل ایکسرے، پی پی ایز اور متعلقہ اشیا فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے ٹویٹر پر کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام مذکورہ اشیا کی فوری فراہمی کے لیے طریقہ کار طے کر سکتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکام کرونا کی وجہ سے درپیش چیلینج سے نمٹنے کے لیے مزید تعاون کے طریقوں پر غور کر سکتے ہیں۔

بھارت میں ہفتے کو تین لاکھ 46 ہزار سے زائد نئے کیسز کے ساتھ تین دن میں تقریبا ایک ملین کرونا کیس ریکارڈ ہوئے۔


11:00PM ۔ کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد: خیبر پختونخوا نے وفاق سے مدد مانگ لی

خیبر پختونخوا کے محکمہ ہوم اینڈ ٹرائبل افیئرز کی طرف سے سیکرٹری وفاقی محکمہ داخلہ کے نام ایک مراسلے میں وفاقی حکومت سے فوج کو صوبے میں تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

مراسلے کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کوشش کر رہی ہے کہ جتنا ہو سکے وسائل لگائیں تاکہ کرونا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

مراسلے میں مزید کہا گیاہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے فیصلے کے مطابق کرونا سے بچاؤ کے ابتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا ہوگا اوراسی تناظر میں صوبے میں فوج کو تعینات کیا جائے۔


09:00PM ۔  چین سے  کوویڈ 19 کی ویکسین لانے کے لیے پاکستان سے تین خصوصی طیارے بیجنگ پہنچ گئے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایک وقت میں تین طیارے ویکسین لانے کے لیے پاکستان سے دوسرے ملک گئے ہوں۔

قومی ائیر لائن کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تینوں طیارے اتوار (25 اپریل) کو واپس اسلام آباد پہنچیں گے، اور ساتھ چینی ویکسین سائنوفارم کی دس لاکھ خوراکیں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیجنگ میں اس وقت طیاروں میں سائنوفارم کی خوراکیں لوڈ کی جا رہی ہیں، اور پہلا طیارہ رات گئے پاکستان کے لیے روانہ ہو گا۔

عبداللہ حفیظ نے مزید کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ تین خصوصی طیارے کووڈ 19 کی ویکسین لینگ چین بھیجے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین کے لیے بھیجے جانے والے تینوں طیارے بوئنگ 777 ہیں، جو کارگو جہاز کے طور استعمال کیے جا رہے ہیں۔


08:10PM ۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کرونا کی بدترین صورتحال کے تناظر میں بھارتی عوام سے ہمدردی اور تعاون کا اظہارکیا ہے ۔

اپنے ٹویٹ میں شاہ محمود قریشی نے پاکستانی عوام کی جانب سے کرونا کی حالیہ لہر کے تناظر میں بھارت میں متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کااظہار کیا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا ایک اور یاد دہانی ہے کہ انسانی مسائل سیاسی وابستگی کو بالائے طاق رکھ کر ردعمل کے متقاضی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان وبا سے نمٹنے کے لیے سارک کے رکن ملکوں کے ساتھ کام کرے گا ۔


06:45PM ۔ کرونا وائرس: بلوچستان میں 14 فیصد کی شرح سے 295 کیسز بچوں میں رپورٹ ہوئے۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے اپنی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ہماری ہمدردیاں بھارت میں کرونا متاثرین کے ساتھ ہیں۔  پاکستان میں تیسری لہر میں بھارت جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ  14 فیصد کی شرح سے 295 کیسز بچوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔  کل تعلیمی اداروں میں 10 فیصد سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔ کیسز میں شدید اضافہ ہوا تو صحت مراکز پر دباؤ حد سے بڑھ جائے گا۔ 

آئی جی پولیس، ڈپٹی کمشنرز کو وزیراعلی نے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ہے نیز صوبے کے تمام ہسپتالوں میں آکسیجن کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔


05:45PM ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی جماعت کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پھیلاؤ کے کڑے وقت میں ملک بھر کے ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے۔

میڈیا سیل بلاول ہاؤس کراچی سے جاری اپنے ایک بیان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں کرونا وائرس حکومتی نااہلی کی وجہ سے آج قابو سے باہر ہوچکا ہے کیونکہ اگر بروقت لاک ڈاؤن کرلیا جاتا تو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو بآسانی روکا جاسکتا تھا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ویکسینیشن ہی اس وہ واحد طریقہ ہے کہ جس کو اختیار کرکے وبا اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن سے ہونے والی معاشی مشکلات سے بچا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ہفتے کو صوبہ سندھ میں کرونا کی تازہ ترین صورت حال بتاتے ہوئے کہا کہ  گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں چھ مریضوں کی اموات اور 923  نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

انہو ں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں 10861 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 10263 گھروں میں، 10 آئسولیشن سینٹرز  میں  اور 498 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 464 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جن میں سے 52 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں ۔


05:10PM ۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں کرونا صورتحال بہترنہ ہوئی تومکمل لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے نیز مریم نوازکے کراچی دورے کی منسوخی خوش آئند ہے۔

گورنر ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا بھارت میں کرونا نے تباہی مچائی ہوئی ہے، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بھارتی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، دعا ہے کہ بھارتی عوام کو اس تکلیف سے نجات ملے۔

ان کے مطابق: 'عوام سے کرونا ایس اوپیز پرعملدرآمد کے لیے فوج سے مدد طلب کی ہے، کیوں کہ لوگ عمل نہیں کرتے۔ شہروں میں انڈورکے بعد آؤٹ ڈورڈیلیوری پربھی پابندی عائد کررہے ہیں۔ ڈلیوری کمپنیزکے ذریعے سپلائی ہونی چاہیے۔ گوجرانوالہ ملتان میں بھی کافی حدتک وینٹیلیٹرزکی گنجائش ختم ہورہی ہے۔ کے پی میں کرونا کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بلوچستان میں بہترصورتحال ہے'۔

انھوں نے کہا کہ ہم مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، ہماری معیشت پربرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہم سب نے ایس او اپیزکوفالونہیں کیاتومعیشت پیچھے رہ جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ چیزیں بہتری کی طرف جائیں۔ سیاسی جماعتوں کے امیدوار کن ایس اوپیزپرالیکشن مہم چلارہے ہیں، الیکشن کمیشن اس کوبھی دیکھے۔

'اب تک سترہ لاکھ ویکسین لوگوں کو لگا چکے ہیں، صوبے ویکسین خریدیں، موجودہ خراب حالات کاتعلق ویکسین سے نہیں ہے، تین ممالک ویکسین کوایکسپورٹ کرتے ہیں، چین اس وقت واحدملک ہے جوویکسین ایکسپورٹ کررہا ہے، ویکسین منگواناپرابلم نہیں ہے، اس کولگوانا بھی بڑامسئلہ ہے'۔


05:05PM ۔  اسلام آباد کی انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت میں کرونا (کورونا) کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد ہفتے کو متعدد علاقوں میں جزوی لاک ڈاؤن سمیت دیگر پابندیوں کا نافذ کر دیا۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ آفس اسلام آباد کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر کے تمام تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بشمول نویں اور بارہویں کلاسز بدستور بند رہیں گی۔

ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات کے ٹوئٹ کردہ اعلامیے کے مطابق تمام ریستورانوں میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی برقرار رہے گی تاہم ٹیک اوے کی سہولت موجود ہو گی۔

تمام ان ڈور جم بھی بند رہیں گے۔

شہر کی تمام مارکیٹس، دوکانیں اور کاروباری سرگرمیاں شام چھ بجے سے سحری تک بند رہیں گی تاہم پیٹرول سٹیشنز، میڈیکل سٹورز ویکسینیشن سنٹرز اور دیگر ضروری سروسز اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔

ہفتہ اور اتوار کو تمام مارکیٹس اور کاروبار مکمل طور پر بند رہیں گے۔

اسلام آباد میں تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں 50 فیصد عملہ گھروں سے کام جاری رکھے گا جب کہ دفاتر کے اوقات کار صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ہوں گے۔

یہ پابندیاں 24 اپریل سے 17 مئی تک لاگو ہوں گی۔


03:45PM - پاکستان مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ’کرونا وبا میں تیزی سے پھیلاؤ‘ کی وجہ سے اپنا کراچی کا دورہ منسوخ کر دیا۔

انہوں نے ہفتے کو کراچی آ کر حلقہ این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ کے امیدوار مفتاح اسمعیل کی انتخابی مہم کا حصہ بننا تھا۔

تاہم انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وہ نوازشریف اور شہباز شریف سے مشاورت کے بعد کراچی کا دورہ منسوخ کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں کورونا وبا میں بہت تیزی آئی ہے لہٰذا وہ وہ فیصلہ عوام کی زندگی اور صحت کے تحفظ کی خاطر کر رہی ہیں۔


03:10PM - نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اپنے ٹوئٹر پر ایک وضاحت جاری کی ہے جس کے مطابق آج صبح ان سے منسوب ایک جعلی ٹویٹ میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات 173 دکھائی گئیں۔

این سی او سی کے مطابق ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایسے کوئی اعداد و شمار جاری نہیں ہوئے اور سوشل میڈیا پر جو سکرین شاٹ پھیل رہا ہے وہ جعلی ہے۔


01:30PM - خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے ہسپتال میں کرونا کے ریکارڈ مریض داخل

خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ہفتے کو مریضوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ہسپتال میں آج کرونا سے متاثرہ داخل مریضوں کی تعداد 435 تک پہنچ گئی، جس میں سے 33 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں 485 بستر اور 55 وینٹی لیٹرز کرونا مریضوں کے لیے مختص ہیں۔

نامہ نگار اظہاراللہ کے مطابق صوبے کے دوسرے بڑے ہسپتال خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے مختص 106 بستروں میں سے 101 بھر گئے ہے۔

صوبے کے تیسرے بڑے ہسپتال حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کرونا مریضوں کی تعداد 155 ہے جبکہ ایسے مریضوں کے لیے مجموعی طور پر 178 بیڈز مختص ہیں۔


01:00PM - نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ 60 سے 64 سال کی عمر کے افراد کے لیے کرونا وائرس کی واک ان ویکسینیشن کل (اتوار سے) شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں مزید بتایا کہ 65 اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے واک ان ویکسینیشن پہلے سے جاری ہے۔

’60 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد جو رجسٹریشن کروا چکے ہیں وہ ویکسین لگوانے کے لیے اپنے مقررہ سینٹر میں جائیں، جو اتوار کو بھی کھلے رہیں گے۔

 


01:15PM ۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھارت میں کرونا وائرس کی خطرناک لہر کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تشویش ناک صورت حال پر بھارتی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔

اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ’ہماری دعا ہے کہ ہمسایہ ملک اور دنیا بھر میں وبا کے شکار افراد جلد صحت یاب ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ’ہمیں مل کر انسانیت کو درپیش اس مسئلے کا مقابلہ کرنا ہوگا۔‘

روئٹرز نے ہفتے کو بھارتی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں 346786 نئے کرونا مریض سامنے آئے ہیں جو مسلسل تین دن سے متاثرین کی تعداد میں اضافے کا عالمی ریکارڈ ہے۔


12:00PM لاہور کے سروسز ہسپتال، کوٹ خواجہ سعید اوریکی گیٹ ہسپتال کے آئی سی یوز کرونا وائرس کے مریضوں سے 100 فیصد  بھر گئے ہیں۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق لاہور کے میو ہسپتال کا آئی سی یو 98 فیصد بھرچکا ہے جبکہ میو ہسپتال کے 84 میں سے 82 وینٹی لیٹرز پر مریض زیر علاج ہیں۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ لاہور کے ہسپتالوں میں 255 میں سے 220 وینٹی لیٹرز پر مریض ہیں۔


پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا (کورونا) وبا سے 157 اموات ہوئی ہیں جو ملک میں اب تک ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

اس سے قبل گذشہ سال کرونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران 20 جون کو 153 اموات رپورٹ ہوئی تھی۔

ہفتے کی صبح نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں کووڈ 19 کے مزید 5908 مریض رپورٹ ہوئے۔ 

اس دوران 52،402 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے مثبت کیسز کی شرح 11.27 فیصد رہی۔ ایک روز قبل اس وبا سے متاثر 144 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے کرونا وارڈ میں گنجائش ختم ہونے اور مریضوں کے دباؤ کے باعث ہسپتال انتظامیہ نے تمام دیگر طے شدہ سرجریز ملتوی کر دیں۔

ہسپتال کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے وزارت قومی صحت کو کرونا مریضوں کے لیے متبادل انتظامات کرنے کے لیے حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔

خط کے مطابق مریضوں کا ہسپتال کے وارڈز اور ایمرجنسی پر شدید دباؤ ہے جبکہ کرونا کے لیے مختص وارڈز بھر چکے ہیں۔

حکومت کی کویڈ ویب سائٹ کے مطابق پمز میں 10 بستر کرونا مریضوں کی آئسولیشن کے لیے مختص کیے گئے تھے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کرونا مریض داخلے کے لیے ایمرجنسی رومز میں انتظار کر رہے ہیں کیونکہ بیڈز خالی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں وارڈ میں داخل نہیں کیا جاسکتا۔

خط کے مطابق ہسپتال میں کرونا کے مریضوں کو ان آئی سی یوز میں منتقل کیا جائے جہاں آکسیجن پریشر برقرار رہ سکے گا۔

خط میں درخواست کی گئی ہے کہ ایسے مریضوں کے علاج کے لیے دیگر طبی مراکز میں سہولیات بڑھائی جائیں۔

ادھر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قوم کو نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سماجی فاصلے اور ماسک کے ساتھ نماز اور روز مرہ کے امور کو یقینی بنائیں، کرونا وبا خطرناک مرحلے پر داخل ہو چکی ہے، وزیر اعظم اور حکومت کی ہدایات پرعمل کریں۔

جمعے کو اپنے ٹویٹ میں صدر عارف علوی نے کہا کہ ’میں مساجد و بازار میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کڑی نظر رکھیں، سماجی فاصلے اور ماسک کے ساتھ نماز اور کام کو یقینی بنائیں۔ قوم نظم و ضبط کا مظاہرہ کرے گی تو اللہ ضرور مدد کرے گا۔‘

پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد اور وبا سے اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جن شہروں میں مثبت کیسز کی شرح زیادہ ہے وہاں نویں سے بارہویں جماعت کے لیے بھی  تعلیمی ادارے عید تک بند رہیں گے۔

جمعے کو اعلان کیے گئے نئے حفاظتی اقدامات کے تحت بازاروں کے اوقات کار شام چھ بجے تک رہیں گے، اس کے بعد صرف انتہائی ضروری اشیا کے کاروبار کی اجازت ہوگی جس کی فہرست جاری کی جائے گی۔

اسی طرح انِ ڈور ڈائننگ پر پہلے سے عائد پابندی کے ساتھ ساتھ اب عید تک آؤٹ ڈور ڈائننگ بھی بند کردی گئی البتہ کھانا خرید کر لے جانے یا گھر منگوانے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈور جمز پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

دفتری اوقات کو دو بجے تک محدود کیا جارہا ہے تاکہ چھ بجے تک بازار کھلے ہونے کے باعث لوگوں کو خریداری کا وقت مل سکے، جس میں عید کی خریداری بھی شامل ہے،۔

عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ خریداری کے لیے آخری دنوں کا انتظار نہیں کریں۔

دفتر میں 50 فیصد ملازمین کے گھروں سے کام کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد پر زور دیا گیا ہے۔

دنیا میں وائرس کی مختلف اقسام کے پھیلاؤ کے پیش نظر بیرونِ ملک سے آنے والے افراد کی تعداد میں کمی لانے کی پالیسی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

بیرونِ ملک سے آنے والے افراد کی ٹیسٹنگ، قرنطینہ کے نظام کو مربوط کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ باہر سے وبا آنے کا خطرہ نہ ہو۔

قومی اسمبلی

کرونا وائرس سے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر قومی اسمبلی کی تمام تر سرگرمیاں جزوی طور پر معطل کردی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے شعبہ انتظامیہ کے نوٹیفیکیشن میں کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے دفاتر کو 26 سے 30 اپریل تک پانچ دن کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیکریٹریٹ کے ملازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 26 اپریل سے 30 اپریل تک الیکٹرانک ذرائع کی مدد سے گھر سے کام جاری رکھیں۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ضرورت پڑنے پر کسی بھی ملازم کو ایک گھنٹے کے نوٹس پر آفس بلایا جا سکتا ہے اور ملازمین کو سٹیشن چھوڑنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ تین مئی سے مختلف شعبہ جات کے انچارج محدود سٹاف کو ضرورت پڑنے پر آفس بلائیں گے، جن میں شعبہ انتظامیہ، کمیٹی ونگ، قانون سازی اور خصوصی اقدامات کا عملہ شامل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت