کراچی: افتتاح کے باوجود گرین لائن کا آغاز نہ ہوسکا

گذشتہ ہفتے گرین لائن کے افتتاح کے بعد سرجانی ٹاؤن میں پہلے سٹاپ کے دورے میں بسیں ڈیپو پر پارک نظر آئیں اور ٹریک پر چند ایک مزدور کام کرتے دکھے۔

سرجانی میں بس یارڈ پر کھڑی بسوں کی میڈیا کوریج پر بھی پابندی ہے (انڈپینڈنٹ اردو)

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گذشتہ ہفتے کراچی کے پہلے اور سب سے بڑے پبلک ٹرانسپورٹ منصوبے گرین لائن کا آزمائشی افتتاح کر دیا، جس کا شہریوں کو کئی سالوں سے انتظار تھا، تاہم اس سروس کا باقاعدہ آغاز اب تک نہیں ہو سکا ہے۔ 

انڈپینڈنٹ اردو کے نمائندے جب پیر کو سرجانی ٹاؤن میں گرین لائن کے پہلے سٹاپ پر پہنچے تو عالم خاموشی کا سا تھا، اور معلوم ہوا کہ بس یارڈ پر کھڑی بسوں کی میڈیا کوریج پر بھی پابندی ہے۔ 

بس یارڈ کے گیٹ پر موجود ایک چوکیدار سے بات کرنا چاہی تو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انہوں نے بتایا کہ روزانہ دو مختلف بسوں کو یارڈ سے باہر لے جا کر روٹ پر آزمائشی طور پر چلایا جاتا ہے۔  

انتظامیہ کی جانب سے 12 دن بعد یعنی 25 دسمبر کو گرین لائن کو باضابطہ طور پر چلانے کے اعلان کے باجود ٹریک پر کوئی خاص سرگرمی نظر نہیں آتی۔   

بس یارڈ کے سامنے بسوں کے روٹ پر بنے جنگلے پر کچھ مزدور کام کرتے نظر آئے، جبکہ تھوڑا دور بس روٹ کے جنگلے کے اندر رکشے پارک نظر آئے۔ اس کے علاوہ کسی بھی سٹیشن پر کوئی تیاری نظر نہیں آئی اور نہ ہی عملہ نظر آیا۔  

اس حوالے سے جب گرین لائن کے میڈیا کوآرڈینیٹر محمد بلال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سروس کا باقاعدہ آغاز نہیں ہوا ہے، تاہم جلد کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا: ’ابھی شروعات میں بس سروس کا ٹرائل چل رہا ہے اور اعلان کے مطابق بسوں کا باقاعدہ آغاز 25 دسمبر سے کیا جائے گا۔‘  

ان سے بسوں کی کوریج پر پابندی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی اور ترقی نے میڈیا کوریج کی اجازت نہیں دی ہے، اور کوریج کے خواہش مند اداروں کو وزیر منصوبہ بندی اسد قیصر کے دفتر سے اجازت لینا ہوگی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محمد بلال نے کہا: ’ہم فہرست بنا رہے ہیں اور 25 دسمبر کو میڈیا کو مدعو کیا جائے گا۔ مگر تب تک کسی بھی میڈیا ہاؤس کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔‘

اس سلسلے میں وزارت منصوبہ بندی اور ترقی کی میڈیا ڈولپمنٹ پروگرام افسر عائشہ خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ گرین لائن کے ٹریک کی کوریج  بغیر اجازت کے نہیں کی جا سکتی۔ ’اگر کوئی میڈیا ہاؤس گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم یارڈ کی کوریج کے لیے وزارت سے اجازت لی جاتی ہے۔‘

عائشہ خان نے کہا کہ وہ مزید تفصیلات تھوڑی دیر میں بتاتی ہیں، مگر اس خبر کے فائل ہونے تک ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ 

گرین لائن بس منصوبہ کراچی کے سرجانی ٹاؤن سے ایم اے جناح روڈ پر واقع میونسپل پارک تک 22 کلومیٹر طویل منصوبہ ہے۔

اس کا ٹریک سرجانی سے نمائش چورنگی تک مکمل ہوگیا ہے، جبکہ نمائش سے میونسپل پارک تک روٹ ابھی تعمیر ہونا ہے۔ 22 کلومیٹر روٹ پر بس کا ٹریک 12 کلومیٹر تک زمین سے اوپر بنایا گیا ہے۔

ستمبر میں منصوبے کے پہلے مرحلے میں 80 ائیرکڈیشنڈ ہائبرڈ بسیں چین سے کراچی پہنچیں، جن کی افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیر اسد عمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے شرکت کی۔ 

گذشتہ ہفتے جمعے کو وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے ایک روزہ دورے پر منصوبے کا افتتاح کیا۔ حکام کے مطابق بسوں میں روزانہ ایک لاکھ 35 ہزار مسافر سواری کر سکیں گے۔  

گرین لائن بس منصوبے کا سنگ بنیاد 2016 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے رکھا تھا۔ اس وقت انہوں نے اعلان کیا تھا کہ منصوبہ ایک سال یعنی 2017 میں مکمل ہوجائے گا، تاہم ایسا نہ ہوسکا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان