دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت

وزیر صنعت و تجارت برائے پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے تحت مواقع کا فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کی ترقی کے سفر کا حصہ بنیں۔

پاکستانی بحریہ کا ایک اہلکار 13 نومبر 2016 کو کراچی سے تقریباً 700 کلومیٹر مغرب میں گوادر بندرگاہ میں ایک تجارتی منصوبے کے افتتاح کے دوران کنٹینرز لے جانے والے جہاز کے پاس پہرہ دے رہا ہے  (فائل فوٹو: اے ایف پی)

وزیر صنعت و تجارت برائے پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت مواقع کا فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کی ترقی کے سفر کا حصہ بنیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو سی پیک انڈسٹریل کوآپریشن اور بی ٹو بی (کاروبار سے کاروبار) سرمایہ کاری کانفرنس کے پنجاب سیکشن کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔

اس اجلاس کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے بین الاقوامی  منصوبے کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

اس موقع پر وزیر مملکت اور بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کے چیئرمین محمد اظفر احسن نے چینی شرکا کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے دوطرفہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے تعاون کے اس کے اقدام میں ہمیشہ بی او آئی کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سی پیک صنعتی تعاون ایک طویل مدتی کوشش ہے، جو حال ہی میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔‘

اظفر احسن نے کہا کہ اب سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوچکا ہے اور بورڈ سرمایہ کاری کے فروغ، سہولت کاری اور صنعتی تعاون کے لیے آگے بڑھتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں حکومت کے قائدانہ کردار کی ضرورت تھی، جب کہ دوسرے مرحلے میں صنعت کاروں، نجی شعبے اور کاروباری برادری کے کردار کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے نہ صرف چین بلکہ دیگر ممالک سے بھی سرمایہ کاروں، تاجروں اور صنعت کار برادری کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی سازگار پالیسیاں شروع کی ہیں جیسے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی، موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی، تعمیراتی شعبے کی پالیسیاں، واحد انٹرپرائز سپیشل اکنامک زونز ریگولیشنز 2020 اور ایس ای زی انٹرپرائزز ایڈمن اور سیل لیز اور پلاٹ ریگولیشن 2021 کی لیز تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کے درمیان باہمی سماجی و اقتصادی ترقی کا ایک عظیم رشتہ ہے، جس سے نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا: ’اس کے ساتھ ساتھ ہم دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو بھی مدعو کرنا چاہتے ہیں کہ وہ سی پیک کے تحت پیدا ہونے والے اس موقعے سے فائدہ اٹھائیں اور ہمارے ترقی کے سفر میں شراکت دار بنیں۔‘

انہوں نے آخر میں کہا: ’صوبائی حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے کے لیے مسابقتی ماحول فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان