امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے رہنماؤں نے فوری طور پر جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے ملاقات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ’ابھی کمبوڈیا کے وزیراعظم سے بات کی ہے تاکہ تھائی لینڈ کے ساتھ جنگ روکی جا سکے۔‘
ٹرمپ اس وقت سکاٹ لینڈ کے دورے پر ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کچھ دیر بعد ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا: ’ابھی تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم سے بات کی، اور یہ بہت اچھی گفتگو رہی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’تھائی لینڈ بھی کمبوڈیا کی طرح فوری جنگ بندی اور امن چاہتا ہے۔
’اب میں یہ پیغام دوبارہ کمبوڈیا کے وزیراعظم تک پہنچانے جا رہا ہوں۔ فریقین سے بات کرنے کے بعد جنگ بندی، امن اور خوشحالی ایک فطری نتیجہ معلوم ہوتی ہے۔ جلد ہی ہم دیکھیں گے۔‘
امریکی صدر نے مزید کہا: ’میں پیچیدہ صورت حال کو آسان بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اس جنگ میں بہت سے لوگ مارے جا رہے ہیں، لیکن یہ مجھے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ کی یاد دلاتی ہے، جسے کامیابی کے ساتھ روکا گیا۔‘
ٹرمپ نے یہ بھی اشارہ دیا کہ جب تک لڑائی جاری ہے، وہ دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے آگے نہیں بڑھائیں گے۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان کشیدگی میں حالیہ اضافہ طویل عرصے سے متنازع چلے آنے والے قدیم مندروں کے مقامات پر ہوا، جس کے بعد لڑائی دونوں ملکوں کے دیہی سرحدی علاقے تک پھیل گئی۔
یہ علاقہ پہاڑی سلسلے، جنگلات اور زرعی زمین پر مشتمل ہے جہاں مقامی لوگ ربڑ اور چاول کاشت کرتے ہیں۔
24 جولائی سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک دونوں جانب سے 30 سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
ہفتے کو دونوں ملکوں کے ساحلی علاقوں میں بھی شروع ہو گئیں۔ یہ علاقہ تھائی لینڈ کی خلیج کے قریب ہے، جہاں ان دونوں ملکوں کی سرحد ملتی ہے۔ یہ جگہ بڑے محاذوں سے تقریباً ڈھائی سو کلومیٹر (160 میل) جنوب مغرب میں واقع ہے۔‘