نواز شریف کی واپسی پر کوئی ’ڈیل‘ نہیں ہو رہی: حکومت اور اپوزیشن

حکومت پاکستان اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے کسی قسم کی ڈیل پر بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔

نواز شریف 11 جولائی 2018 کو  لندن میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی/ فائل)

حکومت پاکستان اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے کسی قسم کی ڈیل پر بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف نومبر 2019 سے لندن میں ہیں جہاں وہ طبی بنیادوں پر آٹھ ماہ کی ضمانت پر گئے تھے۔

نواز شریف 2017 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اقتدار سے ہٹا دیے گئے تھے۔ اس کے بعد دسمبر 2018 میں بدعنوانی کے الزامات میں انہیں سات سال جیل کی سزا سنا دی گئی تھی۔

وہ ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے بارہا کہہ چکے ہیں کہ یہ تمام الزامات سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے ہیں۔

اس سب کے بعد گذشتہ سال اگست میں برطانیہ کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر لندن میں رہائشی میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

جس کے بعد گذشتہ ہفتے ایک خبر سامنے آئی تھی کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے حکومت کے ساتھ کوئی ’خفیہ معاہدہ‘ ہونے والا ہے۔

تاہم اب پاکستان کے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے ایسی تمام خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔ ’کسی صورت نہیں۔ قانون اس کا فیصلہ کرے گا۔‘

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ’انہیں (نواز شریف) عدالت کی جانب سے مفرور قرار دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی نے انہیں تاحیات نااہل قرار دیا ہے۔‘

دوسری جانب خود مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے بھی ایسی افواہوں کو مسترد کر دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ’نواز شریف کی واپسی کے لیے حکومت کے ساتھ کسی معاہدے پر بات نہیں ہو رہی ہے۔‘

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ’یہ تمام بحث قیاس آرائیوں پر مبنی ہے اور حکومت کی جانب سے عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ان افواہوں کا مقصد منی بجٹ سے توجہ ہٹانا تھا۔ یاد رہے کہ منی بجٹ گذشتہ ہفتے منظور کروایا گیا تھا۔

’حکومت منی بجٹ اور سٹیٹ بینک کی خودمختاری کے قانون پر سے توجہ ہٹانا چاہتی تھی اس لیے انہوں نے اس مسئلہ پر بحث شروع کرا دی۔‘

نواز شیرف کے واپسی کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ ’فی الحال ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’وہ (نواز شریف) ڈاکٹر کے کہنے پر برطانیہ میں ہیں اور جب ان کے ڈاکٹر اجازت دیں گے تو وہ واپس آ جائیں گے۔ وہ صحت کی وجہ سے وہاں ہیں اور جیسے ہی ان کے ڈاکٹر انہیں جانے کی اجازت دیں گے وہ واپس آجائیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان