پاکستان کی پہلی 60 خواتین کیڈٹس کی پانچ سالہ تربیت مکمل

سندھ کے شہر نواب شاہ میں واقع پاکستان میں خواتین کے لیے پہلے کیڈٹ کالج سے 60 طالبات نے پانچ سالہ تربیت اور ایف ایس سی تک تعلیم مکمل کرلی ہے۔

خواتین کے لیے قائم کیے گئے پاکستان کے پہلے کیڈٹ کالج بختاور کیڈٹ کالج فار گرلز کی 60 طالبات نے پانچ سالہ تربیت اور ایف ایس سی تک تعلیم مکمل کرلی ہے۔

پاسنگ آؤٹ کرنے والے کالج کے اس پہلے بیچ میں شامل 60 طالبات کو ہفتے (12 فروری) کو کالج میں منعقدہ ایک تقریب میں ڈگریاں دی جارہی ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بختاور کیڈٹ کالج فار گرلز کے پرنسپل ڈاکٹر بریگیڈیئر (ر) محمد امین نے بتایا: ’یہ 60 طالبات پاکستان کے کسی بھی کیڈٹ کالج سے ڈگری لینے والی پہلی طالبات ہیں، اس لیے مجھے انتہائی خوشی ہے کہ یہ اعزاز ہمیں ملا۔‘

گرلز کیڈٹ کالج کے مشن پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر بریگیڈیئر(ر) محمد امین نے بتایا: ’گرلز کالج بنانے کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان اور خاص طور سندھ کی خواتین کو لیڈرشپ کی تربیت دی جائے۔ ملک میں لڑکوں کے کیڈٹ کالج تو موجود تھے، مگر لڑکیوں کے لیے کوئی کیڈٹ کالج نہیں تھا۔ اس لیے پاکستان کے پہلے گرلز کیڈٹ کالج بختاور کیڈٹ کالج فار گرلز کی بنیاد رکھی گئی، تاکہ طالبات کو بھی لیڈرشپ تربیت دی جائے۔‘

ڈاکٹر بریگیڈیئر(ر) محمد امین کے مطابق: ’پاکستانی خواتین کی قومی اور عالمی سطح پر نمائندگی انتہائی کم ہے، مگر انہیں امید ہے کہ اب کیڈٹ کالج فار گرلز سے تعلیم حاصل کرنے والی طالبات نہ صرف قومی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی زیادہ سے زیادہ نمائندگی کرسکیں گی۔‘

پنجاب کے ضلع خانیوال کے نواحی قصبے میاں چنوں سے تعلق رکھنے والی مانیا شکیل بختاور کیڈٹ کالج فار گرلز کی پہلی چیف کیڈٹ کیپٹن بنی تھیں، جنہوں نے آج ایف ایس سی مکمل کرلی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اندپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے مانیا شکیل نے بتایا: ’مجھے شروع سے ہی قیادت کا کردار ادا کرنے کا شوق تھا۔ جب 2017 میں اس کالج کا قیام عمل میں آیا تو مجھے اپنے خواب پورے ہونے کی امید نظر آئی۔ تعلیم کے دوران مجھے سمجھ میں آیا کہ خواتین کی خودمختاری کیا ہوتی ہے۔‘

طالبات کے کیڈٹ کالج کا خیال پہلی بار 2006 میں اس وقت کی نواب شاہ کی ضلع ناظم فریال تالپور نے پیش کیا تھا اور کالج کی سکیم صوبائی پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کو دی تھی۔

جس کے بعد اس سکیم کو 2008 اور 2009 کے سندھ کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شامل کردیا گیا اور 11 اکتوبر 2010 کو اس وقت کے صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بختاور کیڈٹ کالج فار گرلز کا سنگ بنیاد رکھا۔  

کراچی سے تقریباً 260 کلومیٹر پر واقع یہ کالج نواب شاہ شہر کے مضافات میں 100 ایکڑ رقبے پر قائم کیا گیا ہے۔ 2017 میں کالج میں آٹھویں جماعت میں پہلے بیچ کا داخلہ دیا گیا تھا۔

اس کالج کی تعمیر سندھ حکومت نے کروائی اور اب کالج کا انتظام پاکستان بحریہ سنبھالتی ہے۔  

بختاور کیڈٹ کالج فار گرلز کی پبلک ریلیشن آفیسر رخسانہ قربان کے مطابق اس وقت کالج میں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والی 300 طالبات زیر تعلیم ہیں۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان