حکومت کا بجلی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے پیر کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ تک  بجلی، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے بجلی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پیر کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ تک بجلی، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں بجلی پانچ روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا جبکہ ان کا کہنا تھا کہ ’ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں 10، 10 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کرتا ہوں۔‘

عمران خان نے قوم سے خطاب میں آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کو ٹیکس میں 100 فیصد چھوٹ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ملنے والی رقم کو 12 سے بڑھا کر 14 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بے روزگار گریجویٹ نوجوانوں کو 30 ہزار روپے کی انٹرن شپ دلوانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

صحت کارڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مارچ کے آخر تک پنجاب میں ہر گھرانے کے پاس صحت کارڈ ہوگا۔ ’ہر خاندان سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں جا کر دس لاکھ روپے تک علاج کروا سکتا ہے۔‘

پیکا ایکٹ

وزیراعظم عمران خان نے پیکا قانون کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ’پیسے لے کر گند اچھالا جا رہا ہے جس میں وزیراعظم کو بھی نہیں بخشا گیا ہے۔‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’پیکا لا 2016 میں منظور ہوا تھا، ہم نے تو صرف ترمیم کی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس وقت پیکا قانون ملک کے لیے ضروری ہے۔ ’آج کل کہا جا رہا ہے کہ آزادی صحافت پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ پیکا قنون کا آزادی صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

عمران خان نے کہا ’ایسے صحافی بیٹھے ہیں جو پیسے لے کر گند اچھال رہے ہیں۔‘

’ایک صحافی نے تین سال قبل لکھا کہ عمران خان کی بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی ہیں اور بنی گالہ میں کچھ غیرقانونی کام کیا گیا ہے۔‘

 ان کا کہنا تھا کہ ’تین سال ہو گئے ہیں وزیراعظم کو انصاف نہیں مل رہا اور اب وہی صحافی پھر لکھ رہا ہے کہ عمران خان کی بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی ہیں۔‘

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کا یہ حال ہے تو سوچیں عام لوگوں کے ساتھ کیا ہوگا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ پیکا کا آزادی صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ پر 70 فیصد خبریں ہمارے خلاف ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایف ائی اے کے پاس 94 ہزار کیسز پڑے ہیں جن میں سے 38 کا فیصلہ ہو سکا ہے۔

ان کا الزام تھا کہ مافیاز آزادی صحافت کے نام پر بلیک میل کر رہے ہیں۔ ’سوشل میڈیا پر لوگوں کے خلاف فیک نیوز چلائی جا رہی ہیں، یہ کہاں کی صحافت ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم کے حوالہ سے تین بڑے اخباروں میں جو غیر اخلاقی مواد چھپا اگر برطانیہ میں کوئی ایسا کرتا تو اتنا بڑا ہرجانہ ہوتا کہ اخبار ہی بند ہو جاتے۔

’فیک نیوز کے خاتمہ کے قانون سے اچھے اور پیشہ وارانہ صحافی خوش ہوں گے، حکومت کو میڈیا کی تنقید سے کوئی مسئلہ نہیں۔‘

خارجہ پالیسی

وزیراعظم نے چین اور روس کے حالیہ دوروں کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ملک کو عزت ملی۔ ’وقت ثابت کرے گا کہ ہم پاکستان کے لیے زبردست فائدے لے کر آئے ہیں۔

’ہم نے روس سے 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنی ہے، روس کے پاس دنیا کی 30 فیصد گیس ہے، ان سے ہم نے گیس کی درآمد کے لیے معاہدے کیے ہیں، چین سے سی پیک کے دوسرے مرحلہ کے تحت ہم نے جو معاہدے کئے ہیں وہ بھی جلد قوم کے سامنے آ جائیں گے۔`

انہوں نے کہا کہ مکانات کی تعمیر کے لیے 1400 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں، ملک اور معیشت اب صحیح راستے پر چل پڑے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے والدین غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ ’انہوں نے ہمیشہ مجھے یہ احساس دلایا کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے۔ میری ہمیشہ یہ خواہش رہی کہ ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہو۔ آزاد خارجہ پالیسی وہ ہوتی ہے جو اپنے ملک اور عوام کے مفاد میں بنائی جاتی ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں حصہ لیا۔ ’میں نے ہمیشہ کہا کہ اس جنگ سے ہمارا کوئی تعلق اور لینا دینا نہیں تھا، ہمیں اس جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ پہلے ہم نے سوویت یونین کے خلاف جدوجہد میں شرکت کی اور نائن الیون کے بعد ہم امریکہ کے اتحادی ہو گئے۔ افغانستان میں روس کے غیرملکی قبضے کے خلاف جدوجہد جہاد تھی لیکن نائن الیون کے بعد جنگ دہشت گردی کہلائی۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست