پرندے اور مکھیاں کافی کا معیار بہتر کرنے میں معاون: تحقیق

نئی تحقیق کے مطابق پرندے اور شہد کی مکھیاں کافی کی پھلیوں کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جس سے صارفین اور کسانوں دونوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق پرندے اور شہد کی  مکھیاں کافی کی پھلیوں کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جس سے صارفین اور کسانوں دونوں کو فائدہ پہنچتا ہے(اے ایف پی)

سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پرندوں اور شہد کی مکھیوں کے مل کر کام کرنے سے کافی کا معیار بہتر کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق پرندے اور شہد کی  مکھیاں کافی کی پھلیوں کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جس سے صارفین اور کسانوں دونوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔

سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ اکیلے کے مقابلے میں ان کے مل کر کام کرنے کے مثبت اثرات زیادہ تھے۔  شہد کی مکھیاں کافی بین کی پیداوار میں مدد کے لیے پولینیشن میں مدد کرتی ہیں،  جبکہ پرندے کیڑوں پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں۔

محققین نے کوسٹا ریکا کے کافی فارمز پر مختلف حالتوں کا تجزیہ کیا تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ جانوروں نے اکیلے اور اکٹھے ہو کر پیداوار کو کیسے متاثر کیا۔ نیز ان مخلوقات کو فارمز سے نکالنے کے کیا اثرات مرتب ہوئے۔

محققین کو پتہ چلا کہ وہ قدرتی ماحول جہاں شہد کی مکھیوں اور پرندوں کو پولن منتقل کرنے اور کیڑے مکوڑے کھانے کی آزادی تھی وہاں کافی کی پیداوار پر سب سے زیادہ مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جب پرندے اور شہد کی مکھیاں اکٹھے ہوتے ہیں تو کافی کی پیداوار پر زیادہ اثر پڑتا ہے۔

تحقیق کے مطابق پھول سے پھل بننے تک کا عمل، پھل کا وزن اور پھل کے وزن میں یکسانیت جو کافی کی کے معیار اور قیمت پر اثرانداز ہوتے ہیں، ان تمام لوازمات میں اس وقت بہتری آئی جب پرندوں اور شہد ک مکھیوں کو آزادی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کوسٹاریکا میں ٹروپیکل ایگریکلچر ریسرچ اینڈ ہائر ایجوکیشن سینٹر سے منسلک ایلیہاندرامارتینیز نے کہا کہ عام طور پر فطرت کے فوائد پر الگ سے کام کر کے انہیں یکجا کیا جاتا ہے۔ مارتینیز کے بقول: ’لیکن فطرت ایک باہم مربوط  نظام ہے جو مل کرکام اور تعاون سے معمور ہے۔‘

’ہم نے حقیقی فارمز پر حقیقت پسندانہ پیمانے پر پہلے تجربات میں سے ایک میں ان تعاملات کی ماحولیاتی اور معاشی اہمیت کو ظاہر کیا ہے۔‘

امریکی اور لاطینی امریکہ کے محققین کے علم میں آیا کہ پرندوں اور شہد کی مکھیوں کی عدم موجودگی میں کافی کی پیداوار میں اوسطاً تقریباً 25 فیصد کمی ہوئی۔ اس طرح ایک ہیکٹر سے 1066 ڈالر (810 پاؤنڈ) کے قریب آمدن ہوئی۔

پروسیڈنگز آف دا نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق: ’ان نتائج سے واضح ہوتا کہ قدرتی ماحول میں بہتری لا کر مقامی حیاتیاتی تنوع میں مدد کافی کے لیے کئی طرح سے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ کافی قابل قدر فصل ہے دنیا بھر میں دیہی علاقوں میں روزی فراہم کرتی ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات