ایم کیو ایم کا جھنڈا جلانے والے نوجوان نے معافی مانگ لی

ایم کیو ایم کا جھنڈا جلانے والے نوجوان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کچھ کارکنان نے انہیں ایسا کرنے پر اکسایا۔

ایم کیو ایم کے حامی 23 جولائی 2018 کو کراچی میں عام انتخابات سے قبل ایک مہم کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (تصویر: اے ایف پی/ فائل)

گذشتہ اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کے حکومت مخالف احتجاج کے دوران حیدرآباد میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا جھنڈا جلانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں شریک نوجوان نے اس عمل پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے ایم کیو ایم سے معافی مانگ لی ہے۔ 

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے رہائشی نوجوان غلام غوث نے سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیو میں کہا کہ گذشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایم کیو ایم کا جھنڈا جلتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے جو انہوں نے کیا تھا اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ 

غلامِ غوث کے مطابق: 'یہ احتجاج حیدرآباد کے حیدر چوک پر ہورہا تھا۔ وہاں موجود پاکستان تحریک انصاف کے کچھ کارکنان نے مجھے ایسا کرنے پر اکسایا۔ جس کے بعد میں نے ایم کیو ایم کا جھنڈا نظر آتش کردیا۔ جس پر میں شرمندہ ہوں اور مہاجروں اور ایم کیو ایم سے معافی کا طلب گار ہوں۔' 

'کسی بھی سیاسی جماعت کا پرچم نہیں جلانا چاہیے جس سے اس جماعت کی دل آزاری ہو۔ یہ ویڈیو میں کسی کے دباؤ میں نہیں بنا رہا، بلکہ مجھے خود ندامت محسوس ہوئی کہ یہ انتہائی غلط عمل ہوگیا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ مجھے معاف کردیا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ پاکستان کی متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں کی جانب سے سابق وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان نے ملک گیر احتجاج کی کال دی۔ 

اتوار کی شام دیر سے ملک کے مختلف شہروں میں شروع ہونے والے احتجاج کے دوران حیدرآباد کے احتجاج کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی۔ 

ویڈیو میں دیکھا گیا کہ رات کے اوقات میں متعدد نوجوان ایک دائرے کی صورت میں کھڑے ہیں اور درمیان میں نظر کی عینک پھینے ہوئے ایک نوجوان ایک ہاتھ سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا جھنڈا اٹھائے ہوئے کھڑا ہے اور دیگر نوجوان ایم کیو ایم کے خلاف نازیبہ الفاظ کا استعمال کررہے ہیں۔ 

تھوڑی میں نوجوان نے سگریٹ جلانے والے لائٹر کی مدد سے جھنڈے کو نظر آتش کردیا۔ اس موقعے پر نوجوانوں نے 'امریکہ کا جو یار ہے، غدار، غدار ہے' کے نعرے بھی لگائے گئے۔ 

اس واقعے کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ ڈسٹرکٹ حیدرآباد نے دوسرے دن اسی مقام یعنی حیدرچوک پر واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔ جبکہ ایم کیو ایم قیادت نے بھی واقعے کا سخت نوٹس لیا۔ 

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی پرچم جلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا جو بھی جھنڈوں کو جلارہا ہے وہ نفرت کی سیاست کررہا ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی قیادت سے واقعے کا نوٹس کی اپیل کی۔ 

واضح رہے کہ عمران خان کی حکومت کے ساڑھے تین سال تک اتحادی رہنے والی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں حکومت کے بجائے ن لیگ اور پی پی پی کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تو ایم کیو ایم کارکنوں کو سخت صدمہ پہنچا۔

 حیدرآباد میں ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف مختلف نعرے شہر کی دیواروں پر لکھے گئے۔ جبکہ ایم کیو ایم کی قیادت ن لیگ اور پی پی پی سے ہونے والے معاہدے پر خوش نظر آتے ہیں۔

ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے ورکز کو خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم نے معاہدہ کرکے جو حاصل کیا وہ ایم کیو ایم پاکستان آج تک کسی بھی حکمران جماعت سے اتنا فائدہ نہیں لے سکی۔ 

ایم کیو ایم قیادت نے ویڈیو کا خیرمقدم کرتے ہوئے نوجوان غلامِ غوث کی معافی کو قبول کرنے کا اعلان کردیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا: 'کسی بھی سیاسی جماعت کے جھنڈے کو جلانا غیر مناسب ہوتا ہے۔ ہم نے احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت کو لکھا کہ اگر اس عمل کو روکا نہیں گیا تو امن و قمان خراب ہونے کا امکان ہوسکتا ہے۔

'اچھی بات ہے کہ نوجوان کو اپنے غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور وہ ویڈیو میں میں بتا رہا ہے کہ انہیں شرپسندوں نے جھنڈا جلانے پر اکسایا تھا۔ وہ نوجوان ہے۔ غلطی تسلیم کرلی ہے تو ایم کیو ایم پاکستان نے اس کو تسلیم کرتے ہوئے اسے معاف کردیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست