ڈیپ مائنڈ کے مصنوعی ذہانت والے روبوٹ فٹ بال کھیلنے کے قابل

گوگل کے مصنوعی ذہانت کے شعبے ڈیپ مائنڈ نے مصنوعی ذہانت کے حامل انسان نما روبوٹوں (AI humanoids) کو فٹ بال کھیلنے کے لیے ایک ٹیم کے طور پر کام کرنے کا طریقہ سکھا دیا ہے۔

محققین نے ان انسان نما روبوٹوں کو ایسا کھیل کھیلنے کی تربیت دی جس میں ہر ٹیم کے دو کھلاڑی تھے (فوٹو: ڈیپ مائنڈ)

گوگل کے مصنوعی ذہانت کے شعبے ڈیپ مائنڈ نے مصنوعی ذہانت کے حامل انسان نما روبوٹوں (AI humanoids) کو فٹ بال کھیلنے کے لیے ایک ٹیم کے طور پر کام کرنے کا طریقہ سکھا دیا ہے۔

محققین نے ان انسان نما روبوٹوں کو ایسا کھیل کھیلنے کی تربیت دی جس میں ہر ٹیم کے دو کھلاڑی تھے۔ یہ ایک ایسا تجربہ تھا جس میں مصنوعی ذہانت کے نظاموں کے درمیان ہم آہنگی میں اضافے اور عمومی مصنوعی ذہانت (اے جی آئی) کی بہتری کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی گئی، جو  انسان کی طرح کا ایک لیول ہے۔

ڈیپ مائنڈ کے محققین نے ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا: ’متعدد اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے ایجنٹوں نے جلدی اور آسانی سے حرکت کرنے، فٹ بال ایک دوسرے کے پاس پھینکنے اور ذمہ داریاں تقسیم کرنے سمیت دیگر مہارتیں حاصل کیں۔‘

ان کھلاڑیوں نے تیز ہائی فریکوئنسی موٹر کنٹرول اور طویل مدتی فیصلہ سازی، دونوں کا مظاہرہ کیا جس میں یہ توقع بھی شامل ہوتی ہے کہ ٹیم کا دوسرا ساتھی کس قسم کے رویے کا اظہار کرے گا، جس کے نتیجے میں ٹیم مربوط انداز میں کھیلتی ہے۔

کھلاڑیوں نے گیند کے حصول کے لیے کوشش کرنا، گیند اپنے ساتھیوں کے پاس پھینکنا، گیند اپنے مخالفین کے اوپر سے پھینکنا اور مخالف کھلاڑیوں سے نمٹنا سیکھا۔

ایک دوسری صورت حال میں دیکھا گیا کہ ان مصنوعی ذہانت کے حامل انسان نما روبوٹوں نے اپنے بازوؤں سے پیچیدہ کام انجام دینے کا طریقہ سیکھا، جیساکہ ایک گیند پھینکنا اور پکڑنا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈیپ مائنڈ کے محققین ان انسان نما روبوٹ اور روبوٹس کتوں کو ’قدرتی اور مضبوط طریقے‘ سے چلنے اور فٹ بال پاس کرنے کے لیے ہدایت دینے میں کامیاب رہے۔

اس تحقیق کی تفصیل بدھ کے روز ’سائنس روبوٹکس‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی، جس کا عنوان تھا: ’انسان نما روبوٹ کے موٹر کنٹرول سے لے کر فٹ بال ٹیم میں کھیلنے تک۔‘

اس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح مصنوعی ذہانت کے حامل ان روبوٹوں کو فٹ بال کی مخصوص مہارتوں کی نقل کرنے کی تربیت دی گئی تھی اور اگر اس کی وجہ سے کارکرکردگی میں بہتری میں آئی جیسا کہ گول کرنا، تو انہیں انعام دیا گیا۔

 اس کام کے لیے موٹر کنٹرول، طویل المدتی فیصلہ سازی اور دیگر مصنوعی ذہانت والے روبوٹوں کے ساتھ ہم آہنگی کی صلاحیت درکار تھی۔

مطالعے میں کہا گیا: ’ہم نے ٹیم کے ایجنٹوں کو بہتر بنایا تاکہ وہ اپنے ارد گرد کے ماحول سے سیکھ کر فٹ بال کھیلیں اور انسانی حرکات و سکنات کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے سیکھی گئی حرکات کو مناسب جگہ استعمال کریں۔‘

’اس کا نتیجہ مربوط انسان نما فٹ بال کھلاڑیوں کی ایک ٹیم ہے جو مختلف لیولز پر پیچیدہ طرز عمل کا مظاہرہ کرتی ہے، جس کا اندازہ متعدد تجزیوں اور اعداد و شمار سے لگایا جاتا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی