کراچی میں ایمپریس مارکیٹ کا رنگ و روغن قانون کے خلاف؟

ماہر تعمیرات نے اعتراض اٹھایا ہے کہ ثقافتی ورثے کے کسی ماہر کی مدد کے بغیر اس طرح کی عمارتوں کی تزئین و آرائش درست نہیں۔ 

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے شہر میں برطانوی دور حکومت کے دوران تعمیر ہونے والی ایمپریس مارکیٹ کی عمارت پر رنگ و روغن کا کام کیا گیا ہے، جس پر ماہر تعمیرات نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ثقافتی ورثے کے کسی ماہر کی مدد کے بغیر اس طرح کی عمارتوں کی تزئین و آرائش درست نہیں۔ 

1889 میں تعمیر ہونے والی ایمپریس مارکیٹ میں رنگ و روغن کے کام پر تنقید کرتے ہوئے ماہرِ تعمیرات ماروی مظہر نے اعتراض کیا کہ ایمپریس مارکیٹ ایک ثقافتی سائٹ ہے اور اس عمارت میں کوئی بھی کام کرنے سے پہلے آثار قدیمہ کے شعبے کی اجازت نامہ لینا ضروری ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ماروی مظہر نے کہا: ’کوئی فرد ہو یا کوئی سرکاری ادارہ، جو بھی کسی تاریخی ورثے والی عمارت پر کوئی کام شروع کرے گا تو ان پر لازم ہے کہ وہ محکمہ اینٹیکویٹیز (آثار قدیمہ) سے اجازت لیں۔ ایمپریس مارکیٹ پر رنگ کرنے سے پہلے کسی بھی قسم کی کوئی اجازت نہیں لی گئی۔‘

ماروی مظہر کے مطابق محکمہ اینٹیکویٹیز میں ایک ایڈوائزری کمیٹی بنی ہوئی ہے، جو سات سے آٹھ ماہرین تعمیرات پر مشتمل ہے۔ ’جب بھی کوئی فرد یا ادارہ کسی بھی تاریخی ورثہ قرار دی جانے والی عمارت پر کسی بھی قسم کا تعمیراتی کام کروانے سے پہلے درخواست دیتا ہے تو یہ ایڈوائزری بورڈ پورا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ دیتا ہے۔‘

تاہم ماروی مظہر کے مطابق ایمپریس مارکیٹ پر رنگ و روغن کے لیے ایسی کوئی درخواست نہیں دی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمان نے ماروی مظہر کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کی عمارت ایک محفوظ شدہ ثقافتی سائٹ ہے، جس پر رنگ و روغن کا کام کرتے ہوئے بہت احتیاط سے کام لیا گیا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ڈاکٹر سید سیف الرحمان نے کہا: ’عمارت کے رنگ و روغن کا کام شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ہم محکمہ ثقافت سندھ کے ہیریٹیج ونگ سے رابطے میں ہیں، اس لیے اس عمارت کا جو اصل رنگ تھا، وہی کیا گیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’تاریخی عمارت پر صرف رنگ و روغن کرنے کے لیے کسی بھی اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ہم نے عمارت کے بنیادی ڈھانچے کو نہیں چھیڑا ہے۔ صرف عمارت کی تزین و آرائش کرکے اس کو خوبصورت کیا جارہا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان