ارشد شریف: سپریم کورٹ کا عمران کو شامل تفتیش کرنے سے گریز

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے صحافی ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس کی تحقیقات میں مزید قرار دیا کہ ’ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے کسی کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست آئے تو تفتیشی افسر قانون کے مطابق دیکھیں۔‘

سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت (سہیل اختر/انڈپینڈنٹ اردو)

صحافی اور اینکر ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات پر ازخود نوٹس کے دوران آج جب ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شوکت صدیقی نے عمران خان سمیت پانچ افراد کو شامل تفتیش کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے ہدایات دینے کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ’ہم براہ راست کیسے ہدایت جاری کریں یہ تحقیقاتی ٹیم کا کام ہے۔‘

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے قرار دیا کہ ’ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے کسی کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست آئے تو تفتیشی افسر قانون کے مطابق دیکھیں۔‘

شوکت صدیقی نے استدعا کی کہ ’ارشد شریف کی والدہ نے اس کیس میں درخواست دے رکھی ہے کہ عمران خان، فیصل واوڈا، سلمان اقبال، مراد سعید اور عمران ریاض کو ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں شامل کیا جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان، فیصل واوڈا، مراد سعید اور عمران ریاض سوشل میڈیا اور ٹی وی پہ بیٹھ کر دعویٰ چکے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ ارشد شریف کو کس نے قتل کیا ہے اور انہیں ارشد شریف کے قتل کی پوری سازش کا علم ہے۔ انہوں نے اس حساس کیس میں اتنے باوثوق دعوے کیے ہیں تو انہیں تفتیش میں شامل کیا جائے اور 161 کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جس روز ارشد کی والدہ نے ان پانچ افراد کو نامزد کیا تو مراد سعید کا سپیشل جے آئی ٹی کو دیا تحریری بیان سوشل میڈیا پر لیک ہو گیا اس لیے تحقیق ہونا ضروری ہے۔‘

شوکت صدیقی نے کہا کہ ’میں تردید کرتا ہوں کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ ارشد کے کسی خاندان کے رکن نے لیک کی۔‘

عدالتی کارروائی کے دوران اٹارنی جنرل بھی روسٹرم پر آ گئے۔ شوکت عزیز صدیقی نے استدعا کی  کہ ’عدالت اگر حکم نہیں دے رہی تو اس بات کو اپنے آرڈر میں بھی آبزرو کر دے۔‘

یہ سن کر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’ہم نے کیا آبزرو کرنا ہے جس نے بھی یہ رپورٹ لیک کی اس نے کیس کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہم تفتیش میں ہدایات نہیں دے سکتے۔‘

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ’عدالت تفتیش کو ریگولیٹ کر سکتی ہے نہ ہدایات جاری کر سکتی ہے۔ ہم بطور عدالت صرف تفتیش کے عمل میں سہولت فراہم کر رہے ہیں، ہم کسی کی طرف انگلی نہیں اٹھا رہے۔ آپ ارشد شریف قتل کی تفتیش کرنے والی خصوصی جے آئی ٹی کو درخواست دیں۔‘

ابھی شوکت صدیقی چیف جسٹس کو ارشد شریف کی والدہ کی درخواست کے پانچ نامزد افراد کو شامل تفتیش کرنے کی ہدایت دینے کے لیے دلائل دے رہے تھے کہ چیف جسٹس مزید کچھ کہے بغیر اچانک اٹھ کر چلے گئے۔  

عدالتی کارروائی میں مزید کیا ہوا؟

منگل کو صحافی ارشد شریف قتل کی تحقیقات میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔ 

عدالت میں سپیشل جے آئی ٹی کی رپورٹ جمع کروا دی گئی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سپیشل جے آئی ٹی کی رپورٹ کچھ تاخیر کا شکار ہوئی اور انٹرپول کے ساتھ کمیونیکیشن جاری ہے۔

’نو جون کو کینیا کے ہائی کمیشن نے کہا کہ پہلے ایم ایل اے سائن کرنا ضروری ہے۔ کینیا نے ایک ڈرافٹ بھیجا ہے جو مختلف اداروں کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’عدالت کو ڈرافٹ سے متعلق چیمبر میں آگاہ کروں گا۔ کسی بھی قسم کی کارروائی کو آگے بڑھانے کے لیے ایم ایل اے کا معاہدہ ہونا ضروری ہے۔ کینیا کی حکومت نے معاہدے کا ہی کہا ہے۔ اس معاہدے کے بغیر کوئی چوائس نہیں ہے لیکن فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ شائع ہونے کے بعد بہت سی چیزیں بدل گئی ہیں۔‘

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ’فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کیوں شائع کی گئی؟ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے متعلق احتیاط کیوں نہ کی گئی؟‘

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’ارشد شریف کی بیوہ نے اپنی رپورٹ میں مختلف عالمی قوانین کا حوالہ دیا ہے، عالمی قوانین تک رسائی کا کیا طریقہ کار ہے؟‘

’جو جرم ہوا وہ بہت سنگین تھا۔ ایک صحافی کا قتل ہونا پوری دنیا کے لیے باعث تشویش تھا۔ صحافی کا قتل ہونے کی وجہ سے حدود کا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ’یہ دیکھنا ہو گا کہ ارشد شریف کینیا کیوں گئے، اس گاڑی کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے۔ جن پولیس اہلکاروں نے قتل کیا ان کا اپنا کوئی مقصد نہیں تھا؟ دیکھنا ہوگا قاتل کون تھا؟‘

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’ہمیں صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔ اس کیس میں دلچسپی ختم نہیں ہونے دیں گے۔ کوئی مسٹر اے چلا بھی جائے تو مسٹر بی ایکٹیو ہوگا۔ آزادی اظہار کا گلا اس انداز سے دبانے نہیں دیں گے، شواہد دوسرے ممالک میں ہیں آپ کو ان کا تعاون چاہیے ہی ہو گا۔‘

عدالت نے ارشد شریف قتل سوموٹو کیس کی سماعت جولائی کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان