بلوچستان میں بارشوں کا سلسلہ جاری، دو اہم شاہراہیں بند

بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی شاہراہ بولان پر بھی ٹریفک کی روانی تین روز سے معطل ہے۔

حب میں بلوچستان اور کراچی کو ملانے والے پل کو گذشتہ سال مون سون بارشوں کے دوران سیلابی پانی بہا کر لے گیا تھا۔ اب یہاں پر جو عارضی راستہ بنا تھا اسے بھی حالیہ بارشوں کے بعد سیلابی ریلہ بہا کر لے گیا ہے (انڈپینڈنٹ اردو/ ہزار بلوچ)

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے،  جس کے باعث صوبے کے ملک سے زمینی رابطہ بحال کرنے والی دو اہم شاہراہیں بھی بند ہوگئیں۔

بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی شاہراہ بولان پر بھی ٹریفک کی روانی تین روز سے معطل ہے۔ گذشتہ سال بہہ جانے والے پنجرہ پل کی جگہ پانی آ جانے سے ٹریفک کو بندش کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب حب اور کراچی کو ملانے والی عارضی گزرگاہ بھی بہہ گئی ہے۔

بولان کی شاہراہ سندھ اور بلوچستان کے اضلاع سبی، کچھی، نصیرآباد، جعفرآباد، صحبت پور، جھل مگسی کو ملاتی ہے، جبکہ یہ شاہراہ سامان کی ترسیل کا بھی اہم ذریعہ ہے۔

شاہراہ کی بندش کے باعث دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر مچھ اویس افضل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دریائے بولان میں بارشوں کے باعث پانی آنے کے بعد شاہراہ ٹریفک کے لیے بند ہے۔

گاڑیوں کو نصیرآباد، بختیارآباد اور ڈھاڈر میں اوراس طرف ضلع مستونگ کے علاقے دشت کے مقام پر روک دیا گیا ہے، جب تک پانی کم نہیں ہوجاتا ٹریفک کی روانی بند رہے گی۔

انہوں نے بتایا: ’یہ راستہ تین دن سے بند ہے کیونکہ پانی کا بہاؤ زیادہ ہے، جس کے باعث گاڑیوں کا گزرنا ممکن نہیں ہے، ہم نے لوگوں کو پانی کے باعث یہاں سے سفر کرنے سے منع کردیا ہے۔‘

دوسری جانب سوشل میڈٰیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ٹرالر الٹ گیا ہے، جبکہ چند روز قبل پانی کے باعث ایمبولینس کے پھنس جانے سے ایک شخص کی لاش کو کندھوں پراٹھا کر دوسری جانب لے جایا گیا۔

صوبے میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر فیصل پانیزئی نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ حالیہ بارشوں سے اب تک چھ افراد جان سے چلے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اموات آواران، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور نصیر آباد کے علاقوں میں ہوئی ہیں جبکہ پی ڈی ایم اے تمام متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے مکمل رابطے میں ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر تمام کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کو ڈیزاسٹرمینجمنٹ فنڈ کا اجرا کر دیا گیا ہے تاکہ شدید بارشوں کے دوران لوگوں کی ہنگامی امداد کی جاسکے۔

محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے ملک میں مون سون بارشیں جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ منگل اور بدھ کو بلوچستان، بالائی سندھ اور پنجاب میں تیز، موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آج اور کل بلوچستان کے ضلع قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، کیچ، گوادر، پنجگور،خاران، نوشکی، واشک، مستونگ، سبی، نصیر آباد جبکہ سندھ کے دیگر شہروں کے ساتھ کراچی میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ بعض مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 25  سے 30 جولائی کے دوران کشمیر (وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور)، گلگت بلتستان (دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر)، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت پشاور اوروزیرستان میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ چند مقامات پر تیز بارش کا بھی امکان ہے۔

ممکنہ اثرات

محکمہ موسمیات کے رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ موسلادھار بارش کے باعث بلوچستان، ڈیرہ غازی خان اور ملحقہ پہاڑی علاقوں کے مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

26 سے 28 جولائی کے دوران کشمیر، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، راولپنڈی/اسلام آباد کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی جبکہ سندھ میں سکھر، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، نوشہرو فیروز اور دادو کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے سیاحوں کو بارشوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لیے محتاط رہنے کی ہدایت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان