پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعے کو الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر عام انتخابات کی تاریخ دے کیونکہ صرف انتخابات ہی پاکستان کو معاشی اور سیاسی بحران سے نکال سکتے ہیں۔
لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ہماری پارٹی نے آئینی معاملات پر طویل مشاورت کی جن میں مسلسل سیاسی عدم استحکام بھی شامل ہے۔ جسے صرف انتخابات کی تاریخ ہی حل کر سکتی ہے۔‘
الیکشن کمیشن پاکستان نے جمعہ یکم ستمبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کی حتمی تاریخ 30 نومبر، 2023 مقرر کی گئی ہے اور اسی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم متعدد سیاسی جماعتوں کی طرف سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن جتنا جلد ممکن ہو حلقہ بندیوں کے کام کو مکمل کر کے الیکشن کے شیڈول کا اعلان کرے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کا سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ ہفتے ہی عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے وفود سےعلیحدہ علیحدہ مشاورتی اجلاس کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ممکن ہے کہ آئندہ چند روز میں انتخابی شیڈول کا اعلان کر دیا جائے۔
گذشتہ قومی اسمبلی کی مدت 12 اگست کو رات 12 بجے ختم ہونی تھی لیکن سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نو اگست کو ہی اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’انتخابات کی تاریخ ہی ملک میں جاری عدم تحفظ کی فضا کو ختم کر سکتی ہے۔‘
اجلاس کے دوران پاس کی جانے والی قراردادوں کے حوالے سے بلاوال بھٹو کا کہنا تھا کہ ’جماعت کے وکلا نے قیادت کو آگاہ کیا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا فوری اعلان اور انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری اور آئینی ضرورت ہے۔‘
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ان کی لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت ایک جماعت کے حوالے سے ہے۔