غزہ پر تقریباً پانچ ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی فضائیہ کے ایک اہلکار نے اتوار کو واشنگٹن میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کے باہر خود کو آگ لگا لی تھی۔
میٹروپولیٹن پولیس کے ایک ترجمان نے اتوار کی سہ پہر بتایا تھا کہ اس امریکی فوجی کی حالت نازک ہے تاہم بی بی سی کے مطابق خود سوزی کرنے والے امریکی فوجی کی موت ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی ایئر فورس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اس واقعے میں ایک حاضر سروس ایئرمین شامل تھا۔
واقعے کے بعد ڈی سی فائر اینڈ ای ایم ایس کی جانب سے ایک آن لائن بیان میں کہا گیا کہ امریکی خفیہ سروس کے افسران کی جانب سے آگ پر قابو پانے کے بعد اس شخص کو علاقے کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز کے مطابق فوجی وردی میں ملبوس اس شخص نے انٹرنیٹ پر براہ راست نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ ’میں اب نسل کشی میں ملوث نہیں رہوں گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس کے بعد انہوں نے اپنے اوپر ایک مائع ڈالا اور ’آزاد فلسطین‘ کے نعرے لگاتے ہوئے خود کو آگ لگا لی۔
امریکی میڈیا کے مطابق مقامی پولیس اور سیکرٹ سروس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سات اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف واشنگٹن میں واقع اسرائیلی سفارت خانہ کے باہر اکثر مظاہرتے ہوتے رہتے ہیں۔
غزہ پر جارحیت کے بعد امریکہ کے کئی شہروں میں فلسطینیوں کے حق میں اور اسرائیل کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق سات اکتوبر سے جاری اس جارحیت میں غزہ میں تقریباً 30 ہزار فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
اس سے قبل گذشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی شہر ایٹلانٹا میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر مظاہرہ کرنے والے ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی تھی۔
انتباہ: اس خبر کے بعض حصے قارئین کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔