اسلام آباد: ’اسلامی جمعیت طلبہ کا احتجاج‘ اور گرفتاریاں

اسلامی جمعیت طلبہ کے مطابق اسلام آباد پولیس نے سیکٹر ایف نائن میں واقعے نجی ریسٹورنٹ کے باہر اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والے ان کے 12 کارکنان کو جمعے کی شب گرفتار کرلیا ہے جبکہ پولیس کے مطابق ریسٹورنٹ میں خواتین کو ’زدوکوب کرنے‘ پر گرفتاریاں ہوئیں۔

اسلامی جمعیت طلبہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے سیکٹر ایف نائن میں واقع نجی ریسٹورنٹ کے باہر اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والے ان کے 12 کارکنان کو جمعے کی شب گرفتار کرلیا ہے جبکہ پولیس کے مطابق ریسٹورنٹ میں خواتین کو مبینہ طور پر زدوکوب کیے جانے کی اطلاع ملنے پر مظاہرین کے خلاف کارروائی کی گئی۔

اسلامی جمعیت طلبہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جارحیت کے خلاف اسلام آباد کے سیکٹر ایف نائن میں واقع فوڈچین ریسٹورنٹ میکڈونلڈز کے باہر احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا، جس سے ’قبل ہی جماعت اسلامی و اسلامی جمعیت کے کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا۔‘

اسلامی جمعیت طلبہ اسلام آباد سے منسلک عزیز الرحمٰن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جمعے کو ان کے زیر انتظام میکڈونلڈز کے باہر احتجاج ہونا تھا۔

’تقریباً ساڑھے سات بجے اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان نے سیکٹر ایف نائن میں واقع میکڈونلڈز ریسٹورنٹ کے سامنے پر امن احتجاج کا اہتمام کیا تھا، جس کا مقصد اسرائیلی مصنوعات کو پاکستان سے نکالنا ہے، تاہم اسلام آباد پولیس نے طلبہ پر تشدد کیا اور تقریباً 12 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ طلبہ پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا اور انہیں دھمکی دی کہ ’دوبارہ میکڈونلڈز کے سامنے نظر آئے تو گرفتار کر لیا جائے گا۔ ہم نے دوبارہ طلبہ کو کال دی کہ اسی جگہ پر اکٹھے ہوں لیکن جو بھی ساتھی وہاں آتے رہے، انہیں وہاں سے گرفتار کر کے سیکٹر جی نائن تھانے میں لے جایا گیا اور دکھایا یہ جا رہا ہے کہ غلطی طلبہ کی ہے۔‘

عزیز الرحمٰن نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اس عمل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ’ہمارے کارکنان رہا نہ کیے گئے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے ترجمان تقی جواد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’وہ فیملیز جو ریستوران کھانا کھانے آئی ہوئی تھیں انہیں زدوکوب کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کی۔‘

پولیس ترجمان کے مطابق: ’ایک منظم جتھے نے ایک ریستوران پر خواتین کو زدوکوب کیا۔ شہریوں کے 15 پر کال کرنے کے ردعمل میں ایس پی سٹی خان زیب موقع پر پہنچے۔ اس دوران شر پسندوں نے ایک پولیس ملازم کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش کی اور شرپسند عناصر کے حملے میں ایس پی سٹی زون خان زیب زخمی بھی ہوئے۔‘

تقی جواد کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ سے منسلک آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد سید علی ناصر رضوی اور ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا نے ہسپتال میں زخمی افسر کی عیادت بھی کی ہے۔

تاہم جماعت اسلامی اسلام آباد کے ترجمان عامر بلوچ نے پولیس کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’خواتین کو زدوکوب کرنے جیسے الزامات بھونڈا مذاق ہے۔‘

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ’احتجاج شہر کے عین وسط میں ہوا۔ نجی ریسٹورنٹ میں درجنوں کیمرے موجود ہیں، پولیس کسی ایک فوٹیج سے اپنا دعویٰ درست ثابت کرے۔ طالب علم نہ ریستوران میں گھسے اور نہ ہی کسی کو زدوکوب کیا۔‘

ترجمان جماعت اسلامی عامر بلوچ نے طلبہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’پرامن احتجاج پر منظم طریقے سے پولیس نے منظم طریقے سے حملہ کیا اور تقریباً 12 طلبہ کو گرفتار کر لیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان