سائنس دانوں نے انسانی جلد کا ایک ایسا نقشہ تیار کیا ہے جو جلد بنانے کے لیے ’ترکیب‘ فراہم کرتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج بالوں کے نئے فولیکلز بنانے اور جھلسنے والے افراد کے لیے جلد کی پیوند کاری کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
اس مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ انسانی جلد کیسے بنتی ہے۔
محققین نے پہلی بار انسانی جلد کے خلیوں کا نقشہ تیار کیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ پیدائش سے پہلے جلد کیسے بنتی ہے اور بیماری کے دوران جلد کی تشکیل میں کیا خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔
پیدائش سے قبل، جلد کے پاس بغیر داغ کے ٹھیک ہونے کی منفرد صلاحیت ہوتی ہے۔
ویلکم سینگر انسٹی ٹیوٹ اور نیو کاسل یونیورسٹی کی ٹیم نے ایک ڈش میں جلد کا ایک چھوٹا حصہ بھی تیار کیا جو بال اگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس آرگنائیڈ کا استعمال کرتے ہوئےانہوں نے یہ ثابت کیا کہ مدافعتی خلیے داغ کے بغیر جلد کی مرمت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس سے یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ سرجری کے بعد داغ بننے سے روکا جا سکے، یا زخم بغیر داغ کے بھر جائے۔
ویلکم سینگر انسٹی ٹیوٹ کی شریک مصنفہ ڈاکٹر ایلینا ونہیم کا کہنا ہے کہ 'ہم نے قبل از پیدائش انسانی جلد کے اٹلس کے ذریعے انسانی جلد بنانے کی پہلی مالیکیولر ’ترکیب‘ فراہم کی ہے اور یہ پتا چلایا کہ پیدائش سے پہلے انسانی بالوں کے فولکس کیسے بنتے ہیں۔
’ان نتائج کے کلینیکل امکانات بہت روشن ہیں اور ان کا استعمال ری جنریٹو میڈیسن میں کیا جا سکتا ہے، جیسے جلد اور بالوں کی پیوند کاری کے دوران، خاص طور پر جھلسنے کے متاثرین یا داغدار ایلوپیشیا کے شکار افراد کے لیے۔‘
جلد انسانی جسم کا سب سے بڑا عضو ہے، جس کی پیمائش اوسطا دو مربع میٹر ہے، اور ایک حفاظتی ڈھال فراہم کرتا ہے، جسم کے درجہ حرارت کو منظم کرتا ہے اور خود کو دوبارہ پیدا کرسکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جلد کی نشوونما رحم کے جراثیم کش ماحول میں ہوتی ہے، جس میں پیدائش سے پہلے بالوں کے تمام فولیکل بنتے ہیں۔
یہ مطالعہ کرنا بہت مشکل رہا ہے کہ انسانی جلد کس طرح بنتی ہے، کیونکہ جانوروں کے ماڈل کلیدی طور پر مختلف ہیں۔
ہیومن سیل اٹلس کے ایک حصے کے طور پر جو انسانی جسم میں تمام خلیوں کی اقسام کی نقشہ بندی کر رہا ہے۔
محققین کی ایک ٹیم اس مطالعہ پر توجہ مرکوز کر رہی ہے کہ انسانی جلد کس طرح بنتی ہے۔
ویلکم سینگر انسٹی ٹیوٹ میں سیلولر جینیٹکس کے عبوری سربراہ پروفیسر مزلفہ حنیفہ نے کہا: ’ہمارا قبل از پیدائش انسانی جلد اٹلس اور آرگنائڈ ماڈل تحقیقی برادری کو جلد کی پیدائشی بیماریوں کا مطالعہ کرنے اور ری جنریٹو میڈیسن کے امکانات دریافت کرنے کے لیے مفت دستیاب وسائل فراہم کرتے ہیں۔
’ہم انسانی خلیہ ایٹلس تخلیق کرنے، انسانی جسم کی تشکیل کے حیاتیاتی مراحل کو سمجھنے اور بیماریوں میں ہونے والی خرابیوں کی تحقیقات کی جانب دلچسپ پیش رفت کر رہے ہیں۔
یہ نتائج نیچر نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
© The Independent