پاکستان کرپٹو کونسل کا ریگولیٹری نظام پر اجلاس آج

یہ اجلاس ڈیجیٹل کرنسی اور پاکستان میں وسیع تر کرپٹو منظرنامے سے متعلق ابھرتے ہوئے ریگولیٹری اور قانونی فریم ورک پر غور و خوض کے لیے ایک سٹریٹجک فورم کے طور پر کام کرے گا۔

11 جولائی 2023 کو اسلام آباد میں ایک شخص کرنسی ایکسچینج کی دکان کے باہر سے گزرتے ہوئے (عامر قریشی/ اے ایف پی)

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت پاکستان کرپٹو کونسل کا ایک اجلاس آج اسلام آباد میں متوقع ہے۔

یہ اجلاس ڈیجیٹل کرنسی اور پاکستان میں وسیع تر کرپٹو منظرنامے سے متعلق ابھرتے ہوئے ریگولیٹری اور قانونی فریم ورک پر غور و خوض کے لیے ایک سٹریٹجک فورم کے طور پر کام کرے گا۔

وزیر مملکت/ معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو بلال بن ثاقب پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

اجلاس میں گورنر سٹیٹ بینک سمیت کونسل کے ارکان بھی شرکت کریں گے۔ چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سیکرٹری قانون و انصاف ڈویژن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت کے سکریٹری ہیں۔

ایجنڈے میں شامل اہم موضوعات میں پاکستان میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کو منظم کرنے کے لیے ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کی ترقی شامل ہے جو عالمی معیار اور تکنیکی ترقی کے مطابق ہو۔ پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی ( پی وی اے آر اے) کے قیام کی بنیاد پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جو ملک میں ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی کے لیے مجوزہ خودمختار ادارہ ہے۔

کونسل کی کوشش ہے کہ ایک محفوظ، شفاف اور جدت طرازی دوست ریگولیٹری ماحول کی بنیاد رکھی جائے، جو بلاک چین ٹیکنالوجی کو ذمہ دارانہ طور پر اپنانے کو فروغ دے، سرمایہ کاروں کا تحفظ کرے اور مالی شمولیت کو بڑھائے۔

وفاقی سیکرٹری خزانہ امداداللہ بوسال نے گذشتہ جمعرات کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا تھا کہ ’کرپٹو کونسل کا قیام وزیراعظم کے ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے عمل میں لایا گیا‘، تاہم پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر تاحال پابندی برقرار ہے۔

سیکریٹری خزانہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب پاکستان کرپٹو کونسل کے سربراہ بلال بن ثاقب نے رواں ہفتے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کی زیر قیادت بٹ کوائن کو قومی ذخائر کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

لاس ویگاس میں بٹ کوائن 2025 کے نام سے تقریب میں خطاب میں بلال بن ثاقب نے کہا تھا کہ ’پاکستانی حکومت اپنی حکومت کی زیر قیادت بٹ کوائن سٹریٹجک ریزرو قائم کر رہی ہے۔‘

جاری سال کے اوائل میں وزیرخزانہ نے ڈیجیٹل اثاثوں کے بارے میں ایک غیر ملکی وفد سے بھی ملاقات کی جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈیجیٹل اثاثوں کے مشیران بھی شامل تھے۔ بعض ماہرین کے مطابق موجودہ حکومت کا ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے دلچسپی امریکی دباؤ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوئٹزرلینڈ، سنگاپور اور پرتگال جیسے ممالک نے کرپٹو کے حوالےسے سخت قانون سازی کر رکھی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق 2021 میں پاکستان میں کرپٹو کرنسی میں تقریباً 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جو 2023 میں 25 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

اس وقت پاکستان میں کم و بیش دو کروڑ سے زیادہ صارفین کرپٹو مارکیٹ میں سرگرم ہیں۔ اور اربوں روپوں کے ڈیجیٹل اثاثوں کے مالک ہیں۔ پاکستان میں چونکہ یہ غیر قانونی ہے اس لیے یہ صارفین دبئی اور دیگر ممالک میں بینک اکاؤنٹس کھلوا کر ٹرانریکشنز کرتے ہیں۔

پاکستان میں اب تک کرپٹو کرنسی کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا گیا، لیکن اس کے باوجود یہاں بٹ کوائن سمیت دوسری ڈیجیٹل کرنسیوں کا کاروبار ہو رہا ہے۔

2021 میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کرپٹو سے متعلق ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو اپنانے میں گذشتہ چند سالوں میں تیزی آئی ہے اور ملک 21-2020 میں گلوبل کرپٹو ایڈاپشن انڈیکس میں تیسرے نمبر پر تھا، جو 2023 میں آٹھویں نمبر پر آیا اور اب نویں نمبر پر ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ’ملک میں پاکستانیوں اور دوہری شہریت کے حامل افراد کے کرپٹو اثاثوں میں اربوں ڈالر کے غیر متوقع منافع سے فائدہ اٹھانے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت