لاہور میں ایک شخص نے منگل کو مبینہ طور پر اپنی اہلیہ، بیٹی، سسر اور بیوی کے بھتیجے کو چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا ہے۔
ایس پی کینٹ قاضی علی رضا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’یہ قتل گھریلو ناچاقی کے سبب کیا گیا جس کے نتیجے میں عمران نامی شخص نے اپنی بیوی، 14 سالہ بیٹی، بیوی کے 15 سالہ بھتیجے اور 55 سالہ سسر کو چھریوں کے وار کر کے قتل کیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے تمام شواہد اکٹھے کر کے فرانزک کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں جبکہ نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈیڈ ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایس پی کینٹ قاضی علی رضا کا کہنا ہے ’مقتولہ کے بھائی ندیم کی مدعیت میں عمران کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ تھانہ ہئیر میں درج کر لیا گیا ہے جبکہ ملزم کی تلاش کے لیے ٹیم تشکیل دے کر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور اسے جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور قرار واقعی سزا دی جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مقدمے کی ایف آئی آر میں بیان دیا گیا ہے کہ 26 اگست کی رات ساڑھے نو بجے مدعی اپنی بہن، بھائی، بیٹے، والد، اور بھانجی کے ساتھ شاپنگ کر کے گھر پہنچے تو عمران پہلے سے گھر میں موجود تھے اور انہوں نے ان کے والد کے جسم کے مختلف حصوں پر تیز دھار چھری سے وار کیے جس کے بعد ان کے والد زمین پر گر گئے اور جان سے چلے گئے یہ دیکھ کر جب مدعی کا بیٹا اپنے دادا کو دیکھنے آگے بڑھا تو ملزم نے اس پر بھی چھری سے وار کیے اور اس کی بھی جان لے لی۔‘
مدعی ندیم کے مطابق: ’یہ سب دیکھ کر جب میری بھانجی نے چیخ وپکار کی تو عمران نے اس کو بھی چھری سے مارا جس کے بعد ہم اپنی جان بچانے کے لیے گھر سے باہر گلی میں بھاگے۔ عمران بھی ہمارے پیچھے بھاگا اور اس نے میری بہن کو گلی میں تیز دھار چھری سے وار کر کے قتل کر دیا۔‘
مدعی نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ اس قتل کی وجہ میاں بیوی کے درمیان دو سال قبل کا جھگڑا تھا۔
’عمران نے میری مقتولہ بہن کو گلے اور سر میں چھری ماری تھی جس کے نتیجے میں اسے دو سال قید ہوئی تھی، اسی رنجش میں عمران نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔‘
انڈپینڈنٹ اردو نے مقتولہ کے بھائی ندیم سے رابطے کی کوشش کی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
تھانہ ہئیر کے ایس ایچ او عزیر شیخ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کی تلاش جاری ہے، ملزم کے خلاف تھانہ جنوبی چھاؤنی میں پہلا مقدمی درج ہوا تھا اور وہ کچھ عرصہ قبل ہی اپنی سزا کاٹ کر رہا ہوا تھے۔