وزیراعظم نے بطور مشیر اقوام متحدہ کے پاکستانی وفد میں شامل کیا: شمع جونیجو

ایکس پر جاری اپنے ایک تفصیلی بیان میں شمع جونیجو نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ان کی پالیسی بریفنگز، مشورے اور نکات ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

شمع جونیجو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے جانے والے پاکستانی وفد کے ساتھ (شمع جونیجو/ایکس) 

محقق اور کالم نگار شمع جونیجو نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ وہ گذشتہ کئی ماہ سے پاکستان اور وزیراعظم شہباز شریف کے لیے کام کر رہی تھیں اور اقوام متحدہ میں وزیراعظم کی تقریر بھی ان ہی کے ذمے لگائی گئی تھی۔

اپنے متنازع اور اسرائیل کی حمایت میں بیانات کی وجہ سے منظر عام پر آنے والی شمع جونیجو کا یہ وضاحتی بیان اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی ان کی اقوام متحدہ میں پاکستانی وفد کے ساتھ تصویر وائرل ہونے کے بعد دفتر خارجہ نے اس بات کی تردید کر دی تھی کہ شمع جونیجو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے جانے والے پاکستانی وفد کا حصہ تھیں۔

خاتون کو رواں ہفتے سلامتی کونسل میں ایک مباحثے کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

اتوار کو ایکس پر جاری اپنے ایک تفصیلی بیان میں شمع جونیجو نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ان کی پالیسی بریفنگز، مشورے اور نکات ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

25 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’مصنوعی ذہانت اور بین الاقوامی امن و سلامتی‘ کے عنوان سے ایک مباحثے میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ شمع جونیجو ان کے بالکل پیچھے بیٹھی تھیں۔

جب اس موقعے کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں تو خواجہ آصف نے 26 ستمبر کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں خاتون کی موجودگی کا علم نہیں تھا اور یہ کہ نشستوں کا انتظام دفتر خارجہ کرتا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے لکھا: ’ان خاتون یا کس نے میرے پیچھے بیٹھنا ہے، یہ دفتر خارجہ کی صوابدید و اختیار تھا اور ہے۔‘

تنازع اٹھنے کے بعد شمع جونیجو نے کہا کہ وزیراعظم نے نہ صرف انہیں تقریر لکھنے کا ٹاسک دیا بلکہ وفد میں بطور ایڈوائزر شامل کیا گیا اور ان کے نام پر باقاعدہ سکیورٹی پاس بھی جاری کیا گیا۔

شمع جونیجو نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم اور ٹیم کے ساتھ دن رات کام کیا، وفد کے ساتھ سفر کیا اور بل گیٹس سمیت اہم سائیڈ لائن ملاقاتوں میں بھی شریک رہیں جن کی فوٹیج ٹی وی پر دکھائی گئی۔ ان کے بقول کلائمیٹ کانفرنس میں وہ اسحاق ڈار کے ساتھ وزیراعظم کے پیچھے بیٹھی ہوئی تھیں اور وزارت خزانہ کے آفیشل اکاؤنٹ سے ان کے بارے میں کیے گئے ٹویٹ کی تردید درست نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی کانفرنس کے دوران بھی وہ پروٹوکول ٹیم کے ہمراہ موجود رہیں اور اس موقع پر خواجہ آصف اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ بیٹھ کر تقاریر کی تیاری میں شریک ہوئیں۔ جونیجو کے مطابق وزیراعظم کی اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر ان کے اکیلے کی نہیں بلکہ پوری ٹیم کی محنت کا نتیجہ تھی۔

شمع جونیجو نے سوال اٹھایا کہ اب خواجہ آصف کس مقصد کے تحت ایسے بیانات دے رہے ہیں جو وزیراعظم کے ایک تاریخی دورے کو متنازع بنا رہے ہیں۔ ان کے مطابق:’اس تنازع سے وزیراعظم کی اتھارٹی کو چیلنج کیا گیا ہے، میری نہیں۔‘

اسرائیل سے متعلق بیان پر وضاحت

شمع جونیجو نے اپنے ایک اور حالیہ ٹویٹ میں اپنے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کی حمایت میں دیے گئے بیان کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا: ’میں ایک اکیڈمک ہوں۔ میرے 2018 کے ٹویٹ کو لے کر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ میں اسرائیل کی حامی ہوں جبکہ میں 2023 سے تقریباً روزانہ غزہ کے قتل عام اور نیتن یاہو کے خلاف لکھ رہی ہوں۔ لیکن وہ کسی کو نظر نہیں آ رہا۔ پاکستان کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے میرے بیانات عرب ممالک کے ابراہام اکارڈز کے دوران تھے۔ میں نے غزہ جنگ کے بعد سے ہمیشہ اسرائیلی مظالم کی سخت مذمت کی ہے اور ہمیشہ کرتی رہوں گی۔ ابھی یو این  جنرل اسمبلی  اجلاس میں پاکستان کے وفد کے ساتھ ہمارے واک آؤٹ کی ویڈیوز تاریخ کا حصہ ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لندن میں مقیم شمع جونیجو کو ماضی میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹس پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔

اگست 2022 میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سے ملاقات کرنا ان کے لیے ایک ’اعزاز‘ ہوتا اور وہ ان کے ساتھ تصویر کو اپنی پروفائل تصویر بناتیں۔

پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور اس کے پاسپورٹ پر درج ہے کہ وہ تمام ممالک کے سفر کے لیے کارآمد ہے ’سوائے اسرائیل کے۔‘ حکومت نے ہمیشہ فلسطین کے حق میں سخت موقف اپنایا ہے، جس کی اس ہفتے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر حکام نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاسوں کے دوران پھر توثیق کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان