خیبر پختونخوا کابینہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی اور وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان آج مستعفی ہو گئے ہیں۔
استعفوں کی تصدیق پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی کی ہے جبکہ دونوں وزرا نے استعفوں کی کاپی اپنے ویریفائڈ فیس بک پیجز پر بھی اپ لوڈ کی ہیں۔
فیصل ترکئی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی کے بھائی ہیں جبکہ عاقب اللہ خان سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر کے بھائی ہیں۔
دونوں استعفوں کا متن جو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے نام لکھے گئے ہیں، ایک جیسا ہے اور اس میں صرف وزرا کا نام اور وزارت الگ الگ لکھی گئی ہے۔
I have resigned from KP cabinet pic.twitter.com/npidvgBvnE
— Faisal Khan Tarakai (@FaisalKTarakai) September 30, 2025
استعفیٰ میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کر کے یہ ذمہ داری سونپی تھی۔
استعفیٰ کے مطابق، ’میں نے اپنی ذمہ داری عمران خان کے وژن، میرٹ اور شفافیت کے نظریے کے مطابق انجام دی ہے لیکن اب بھی عمران کا وفادار رہوں گا اور بطور پی ٹی آئی ورکر کام جاری رکھوں گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ استعفے ایسے وقت میں آئے ہیں جب 29 ستمبر کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پارٹی سربراہ عمران خان سے ملاقات کی تھی۔
پی ٹی آئی کے ایک اہم صوبائی عہدیدار نے انڈپینڈنٹ اردو کو نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ مستعفی وزرا کی وزارتیں تبدیل ہونے کا امکان تھا لیکن وزرا کی جانب سے استعفیٰ دے دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی محمد عاصم خان وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ہیں، لیکن ان کے پاس کوئی شعبہ نہیں ہے تو وزارت تعلیم یا آبپاشی ان کو دینے کا امکان ہے۔
عہدیدار نے بتایا، ’فیصل ترکئی اور عاقب اللہ خان کے حوالے سے عمران خان کی جانب سے تو کچھ نہیں کہا گیا ہے، تاہم ان کی وزارتوں میں تبدیلی کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن دونوں نے استعفیٰ دیا ہے۔‘
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے استعفوں کے حوالے سے جاری ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ عمران خان کے ساتھ پچھلے ملاقات میں بھی کابینہ کے اندر تبدیلی اور اصلاحات کی بات کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھی شہرام خان ترکئی اور دیگر کو بلایا تھا لیکن اس وقت بجٹ کا معاملہ چل رہا تھا تو تبدیلی نہیں کی گئی۔
علی امین نے بتایا، ’ابھی عاقب اللہ اور فیصل ترکئی کو میں نے بلایا اور ان کو بتایا کہ عمران خان کی طرف سے پروپوزل ہے اور اسی وجہ سے دونوں نے استعفی دے دیا۔ حکومتی معاملات میں یہ چیزیں ہوتی رہتی ہیں اور مزید بھی کچھ تبدیلیاں کریں گے۔‘
مستعفی اراکین کون ہیں؟
عاقب اللہ خان
عاقب اللہ کا تعلق ضلع صوابی سے ہے اور یہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر کے بھائی ہیں۔
ان کا نام 2024 کے عام انتخابات کے دنوں سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپیکر کے عہدے کے لیے سامنے آیا تھا لیکن بعد میں ان کا نام خارج کر دیا گیا تھا۔
عاقب اللہ دوسری مرتبہ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے 2013 کے عام انتخابات کے بعد اسد قیصر نے جب قومی اسمبلی کی نشست چھوڑی تھی تو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے عاقب اللہ کو ٹکٹ دینے پر پارٹی کے اندر اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔
ضمنی انتخابات میں عاقب اللہ نے کامیابی حاصل کی اور رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
فیصل خان ترکئی
ضلع صوابی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے فیصل خان ترکئی پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہرام خان ترکئی کے بھائی اور پیشے کے لحاظ سے صنعت کار ہیں۔
فیصل خان ترکئی نے مارکیٹنگ مینیجمنٹ میں بی ایس کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ ترکئی ویلفیئر ٹرسٹ، لیاقت ترکئی ہسپتال اور لیاقت ترکئی ویلفیئر گرلز سکولز کے بورڈ کے رکن بھی ہیں۔
فیصل خان ترکئی صوبائی کابینہ میں شامل نیا چہرہ تھے جن کو وزیر برائے ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیم بنایا گیا تھا۔
فیصل ترکئی پہلی مرتبہ 2024 کے عام انتخابات میں حصہ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔