پاکستانی وزیر خزانہ کی سعودی وفد کو اقتصادی اصلاحات، سرمایہ کاری پر بریفنگ

وزیر خزانہ نے سعودی کاروباری وفد سے ورچوئل خطاب میں زور دیا کہ وہ پاکستان کی 411 ارب ڈالر مالیت کی معیشت میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔

پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 10 اکتوبر، 2025 کو اسلام آباد سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سعودی کاروباری وفد سے خطاب کر رہے ہیں (وزارت خزانہ پاکستان)

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعے کو پاکستان کے دوارے پر آئے ایک سعودی کاروباری وفد کے ساتھ ورچوئل بات چیت میں ملک میں جاری اقتصادی اصلاحات اور سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب مواقع پر روشنی ڈالی۔

پاکستان میں موجود شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود کی قیادت میں سعودی عرب کا 16 رکنی وفد کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

یہ وفد منگل کی رات پاکستان پہنچا تھا اور اس دوران وفاقی وزرا کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) اور مختلف پاکستانی کمپنیوں کی تفصیلی بریفنگز حاصل کر چکا ہے۔

جمعے کو وزیر خزانہ نے سعودی وفد کے ارکان کے ساتھ ساتھ پاکستان بزنس کونسل اور اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) کے نمائندوں سے بھی ورچوئل ملاقات کی۔

وزیر خزانہ نے کہا ’سعودی وفد کا یہ دورہ بالکل بروقت ہے۔‘ انہوں نے کہا حکومت یقینی بنائے گی کہ ’ہمارے موجودہ سرمایہ کار بھی بہتر ماحول میں کام کریں اور ہم ماضی کی طرح بوم اینڈ بسٹ کے چکر سے نہ گزریں۔‘

اورنگزیب نے کہا کہ زراعت، معدنیات، اطلاعاتی ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، دواسازی اور سیاحت وہ شعبے ہیں جن میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی پائی جاتی ہے۔ 

ان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف دو شعبوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور ان پر ہفتہ وار پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں۔

’ایک ہماری ٹیکسیشن ریفارم ہے — یعنی عملہ، طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے مالیاتی نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات۔‘

’دوسرا ہمارا ڈیجیٹل سفر ہے — یعنی نان کیش (کیس لیس) معیشت کی طرف بڑھنا — کیونکہ یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔‘

وزیر خزانہ نے سعودی کاروباری وفد پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی 411 ارب ڈالر مالیت کی معیشت میں ان اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ پیش رفت ایک دن بعد سامنے آئی جب سعودی کاروباری وفد نے کراچی کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے دو مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے۔ 

یہ اقدامات سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے سلسلے کا حصہ ہیں۔

شہزادہ منصور کی، جو سعودی پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے چیئرمین ہیں، قیادت میں وفد نے کے ای ایس پاور لمیٹڈ میں شیئرز کی فروخت کے معاہدے اور کے الیکٹرک اور ٹرائیڈنٹ انرجی لمیٹڈ کے درمیان تعاون کے فریم ورک کو حتمی شکل دی تاکہ پاکستان کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔

سعودی وفد جمعے کو لاہور پہنچ گیا، جہاں وزیر اعلیٰ مریم نواز نے انہیں خوش آمدید کہا۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک ہینڈ آؤٹ کے مطابق مریم نواز نے وفد سے ملاقات میں خادمین الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے لیے عقیدت و احترام کا اظہار کیا۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مذہبی، ثقافتی، سفارتی اور تزویراتی تعلقات گہرے ہیں، خاص طور پر تجارت اور دفاع کے شعبوں میں۔ 

پاکستانی حکام کے مطابق گذشتہ سال دونوں ممالک نے تقریباً تین ارب ڈالر مالیت کے 34 معاہدوں پر دستخط کیے تھے جن میں سے 70 کروڑ ڈالر کے مفاہمتی یادداشتوں پر عمل درآمد کا آغاز ہو چکا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت