عید کا تحفہ، خیرپور کی خاص سوغات کھجور کا حلوہ

خیرپور میں ٹھیڑی بائى پاس پر کھجور کے حلوے کی دکان کے مالک محمد اسلم کہتے ہیں کہ جس نے یہ حلوہ نہیں کھایا سمجھو وہ ہائی وے سے گزرا ہی نہیں۔

اگر آپ سندھ کے ضلع خیرپور سے گزریں تو ٹھیڑی بائى پاس کے مقام پر کھجور کی دکانوں کی ایک لمبی قطار نظر آتی ہے۔

ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے اعداد اور شمار کے مطابق پاکستان کی کھجور کی سالانہ 535 ہزار ٹن پیداوار میں خیرپور کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔

32 سالہ محمد اسلم کا خاندان قیام پاکستان سے پہلے خیرپور کے نواح میں کھجور کے کاروبار سے منسلک ہے۔

ان کی دکان میں کھجوروں کے ساتھ ساتھ کھجور کا حلوہ دستیاب ہے جسے خیرپور کی سوغات بھی کہا جاتا ہے۔یہ حلوہ خیر پور کی مشہور  کھجور اصیل سے تیار کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سب سے پہلے کھجور کی گھٹلیاں نکالی جاتی ہیں۔ اس کے بعد اس کو مشین سے پیس کر پیسٹ بنایا جاتا ہے۔ کچھ دیر کے بعد پیسٹ میں خشک میوہ جات مثلاً  کاجو،  بادام، پستہ، اخروٹ اور کشمش کو ڈالا جاتا ہے۔آخری مرحلہ کھجور کے بیسٹ کے چھوٹے چھوٹے پیس بنانے کا ہوتا ہے جسے بعدازاں پیک کر کے مارکیٹ میں بھیج دیا جاتا ہے۔

اسلم نے بتایا کے ایک من کھجور کا حلوہ بنانے میں دو سے تین گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔

ہائی وے پر سفر کر نے والے لوگ یہاں سے گزرتے وقت یہ سوغات شوق سے لے جاتے ہیں، جبکہ اسے بیرون ممالک بھی بھیجا جاتا ہے۔

اسلم کا کہنا تھا: ’ہم ہائی وے پر بیٹھے ہیں۔ ملک کے تمام علاقوں کا ٹریفک یہاں سے گزرتا ہے۔ تو لوگ خیرپور کی سوغات کھجور اور حلوہ لے کر جاتے ہیں۔‘

اسلم کا کہنا ہے کہ ویسے تو کھجور کا حلوہ سردیوں میں زیادہ چلتا ہے تاہم عید اور رمضان کے دنوں میں بھی اس کی فروخت بڑھ جاتی ہے۔

کھجور کے حلوے کی قیمت 15 سو  روپے فی کلو ہے تاہم اسلم کا ماننا ہے کہ یہ اس سوغات کی قیمت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: ’کھجور کا حلوہ خیرپور کا تحفہ ہے جو انمول ہے۔ سمجھو اس کی قیمت ہے ہی نہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا