کھیلوں کے حکام اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں: افغان طالبان

افغان طالبان نے کہا ہے کہ انہیں کھیلوں سے کوئی مسئلہ نہیں اور کھیلوں کے حکام اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین  ون ڈے میچوں کی سیریز  منسوخ ہو گئی ہے (اے ایف پی)

افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد جن چند پہلوؤں پر سب سے پہلے سوالات اٹھائے گئے ان میں حکومت سازی کا عمل، دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات اور خواتین کے ساتھ طالبان کا رویہ اب کی بار کیسا ہو گا شامل ہیں۔

نہ صرف خواتین بلکہ فنکار، کھلاڑی اور ایسے ہی دیگر شعبوں سے جڑے مرد و خواتین کی نظریں اس وقت طالبان پر ہیں کہ وہ کب اور کیا فیصلے کرتے ہیں۔

دیگر معاملات تو تاحال غیر واضح ہیں لیکن خواتین کا معاملہ، جس پر خود افغان خواتین اور عالمی برادری کو تشویش لاحق تھی، کے بارے میں افغان طالبان کی جانب سے مثبت اشارے ملے ہیں۔

اس کا اندازہ حال ہی میں طالبان رہنماؤں کے چند انٹرویوز اور بیانات سے لگایا جا سکتا ہے جس میں انہوں نے خواتین کے بارے میں نرم رویہ اختیار کیا ہے۔

اس بارے میں انڈپینڈنٹ اردو نے طالبان کے ایک ترجمان ترجمان قاری محمد یوسف احمدی سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ’افغانستان کے پبلک ہیلتھ وزارت نے ان تمام خواتین کو ڈیوٹی پر واپس آنے کا کہا ہے جو صحت کے شعبے میں کہیں بھی کام کر رہی تھیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ خواتین سے دوبارہ اپنی ڈیوٹی بغیر کسی خوف اور تشویش کے شروع کرنے کو کہا گیا ہے۔ ’چاہے وہ کابل میں ہیں یا دوسرے صوبوں میں، وہ ڈیوٹی پر آنا شروع کریں۔ ‘

انہوں نے کھیلوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’کھیلوں سے انہیں کوئی مسئلہ نہیں۔‘

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے ثقافت، عدالتی نظام جیسے دیگر شعبوں پر تو بات کی جا رہی تھی مگر کھیلوں کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جو ایک بیان سامنے آیا وہ افغانستان کرکٹ بورڈ کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا تھا جس میں دونوں ممالک کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز کو منسوخ کرنے کا کہا گیا۔

واضح رہے کہ افغانستان نے پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز کو منسوخ کیے جانے کی جو وجوہات بتائیں ان میں ایک وجہ کھلاڑیوں کی ’ذہنی صحت‘ بھی تھی۔

اس بارے میں جب طالبان ترجمان سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’کھیلوں سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں اور کھیلوں کے حکام اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں۔‘

’گذشتہ دنوں کلچر کمیشن کے اہلکار مولوی احمد اللہ واثق نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کرکٹ اور فٹبال کے ذمہ داران سے ملاقات کی اور ان کو سراہا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل