چین کی افغانستان پر پابندیوں میں امریکی استثنیٰ کی کوشش کی مخالفت

امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا جس میں افغانستان پر پابندیوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر استثنیٰ کا نظام شامل تھا۔ تاہم چین اور روس نے اس کی مخالفت کردی۔

19 اکتوبر، 2021 کو قندھار میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت کھانے پینے کی اشیا بانٹی جا رہی ہیں (اے ایف پی)

چین نے روس کی حمایت سے پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک امریکی قرارداد کے مسودے کی مخالفت کی جس میں طالبان کے زیر انتظام افغانستان پر عائد اقتصادی پابندیوں میں انسانی بنیادوں پر استثنیٰ کا نظام شامل تھا۔ 

ایک سفارت کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبررساں ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کو بتایا کہ چین اور روس اس قرارداد کے ایک پیراگراف کو حذف کرنا چاہتے ہیں جس میں افغانستان کی ذمہ دار کمیٹی کو ’اثاثے منجمد کرنے سے استثنیٰ دینے‘ کی اجازت ہے، اس صورت میں اگر کمیٹی ’سمجھتی ہے کہ افغانستان کو مزید امداد فراہم کرنے کے لیے اس طرح کی چھوٹ ضروری ہے۔‘

ایک اور سفارت کار نے تصدیق کی کہ چین جو ’اصولی طور پر پابندیوں کے خلاف ہے‘، ’معاملہ بہ معاملہ استثنیٰ کے طریقہ کار کے بھی خلاف ہے۔‘

چین کے اقوام متحدہ کے سفیر ژانگ جون نے پیر کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ انسانی امداد اور زندگی بچانے والی امداد کو بغیر کسی رکاوٹ کے افغان عوام تک پہنچنا چاہیے۔

’مصنوعی طور پر پیدا کیے گئے حالات یا لگائی گئی پابندیاں قابل قبول نہیں ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کو سلامتی کونسل کے دیگر 14 ارکان کی جانب سے پیر کو اپنے مسودے کی منظوری کی امید تھی تاکہ وہ اسے منگل کو رائے شماری کے لیے پیش کر سکیں۔

ایک سفارت کار نے کہا کہ 2015 میں طالبان پر عائد کی گئی پابندیوں میں فی الحال انسانی بنیادوں پر کوئی استثنیٰ نہیں ہے اور امدادی کارکنوں کے لیے ’پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد کی سربراہی میں چلنے والی وزارتوں کے ساتھ مالی لین دین کرنے سے پابندیوں کی خلاف ورزی ہوگی۔‘

بعد ازاں امریکہ نے معاملہ بہ معاملہ استثنیٰ  کے متعلق متنازع پیراگراف کو حذف کرنے کے بعد ایک نیا مسودہ پیش کیا جس میں کہا گیا کہ ایک سال کی مدت کے لیے انسانی امداد کو افغانستان پر پابندیوں کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا کہ بینکنگ نظام کو سیالیت (liquidity) یعنی اثاثوں کو آسانی سے کیش میں تبدیل کرنے کی صلاحیت اور استحکام کی اب فوری ضرورت ہے۔

ان کے بقول یہ نہ صرف افغان عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے بلکہ انسانی تنظیموں کے لیے بھی اہم ہے تاکہ وہ بروقت اپنا کام کر سکیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا