شہاب ثاقب کی متوقع برسات آپ کیسے دیکھ سکتے ہیں؟

شہاب ثاقب کی بارش کو دیکھنے کے لیے اس سال ماحول خاص طور پر سازگار ہے۔ یہ نیا چاند طلوع ہونے کے کچھ دیر بعد ہو گی جس کا مطلب ہے کہ آسمان خاص طور پر تاریک ہو گا۔

ناسا کی یہ ہینڈ آؤٹ تصویر 11 اگست 2021 کو  ویسٹ ورجینیا میں شہابیوں کی بارش  کے دوران آسمان کا منظر پیش کر رہی ہے(فائل فوٹو: اے ایف پی)

تین اور چار جنوری کو برطانوی وقت کے مطابق رات کو ٹھیک نو بجے سے پہلے ایک گھنٹے میں پچاس شہاب ثاقب گرنے کا نظارہ کیا جا سکے گا۔

ہو سکتا ہے کہ 2022 شروع ہونے کے محض چند دن بعد ہی’کواڈرینٹڈ‘ شہاب ثاقب کی بارش ایک تاریخی منظر نامہ قائم کرنے والی ہو۔ ایک گھنٹے میں 50 شہاب ثاقب کے ساتھ یہ نظارہ جنوری کے سرد اور تاریک آسمان کو روشن کر دے گا۔

تین اور چار جنوری کو پاکستانی وقت کے مطابق رات دو بجے کے قریب یہ نظارہ اپنے عروج پر ہو گا۔ شہاب ثاقب کی دوسری بارشوں کے مقابلے میں یہ فلکی مشاہدہ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ چند گھنٹے میں شہاب ثاقب کی تعداد آدھی رہ جاتی ہے۔

شہاب ثاقب کی بارش کو دیکھنے کے لیے اس سال ماحول خاص طور پر سازگار ہے۔ یہ نیا چاند طلوع ہونے کے کچھ دیر بعد ہو گی جس کا مطلب ہے کہ آسمان خاص طور پر تاریک ہو گا۔

شہاب ثاقب کی تمام بارشوں کی طرح اسے دیکھنے کے لیے کسی خاص مہارت یا آلے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ممکن ہو تو بس کسی بھی اندھیری جگہ پر چلے جائیں، آسمان کی جانب دیکھیں، اپنی نظریں جمائیں جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ آسمان پر بننے والی روشنی کی دھاریں دیکھ سکیں گے۔

شہاب ثاقب کی بارش اس وقت ہوتی ہے جب زمین دم دار ستاروں اورسیارچوں کی جانب سے اپنے پیچھے چھوڑے گئے ملبے کے بادل کے درمیان سے گزرتی ہے۔ شہاب ثاقب دوسری فضا کے ساتھ ٹکرانے پر رات کے وقت روشن ہو کر آسمان پر لمبی لکیریں بنا دیتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شہاب ثاقت کی بارش اس وقت ہوتی ہے جب  زمین اپنے قریب واقع (196256) 2003 ای ایچ ون نامی سیارچے کے چھوڑے ہوئے ملبے کے درمیان سے گزرتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ وہی ناپید ہو جانے والا دم دار ستارہ ہو جو چینی ماہرین فلکیات نے پانچ سو سال پہلے دیکھا تھا۔

ان شہابیوں کو یہ نام’کواڈرینز میوریلس‘نامی ستاروں کے جھرمٹ سے دیا گیا ہے جہاں وہ ابھرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور جسے شہاب ثاقب کی بارش کا بنیادی نام دے دیا گیا ہے۔

آج کل ستاروں کا وہ جھرمٹ جہاں روشنیاں آتی ہوئی دکھائی دیتی ہے اسے’بواوٹیز‘ (Bootes) کے نام سے جانا جاتا ہے اور وہ ستاروں کے’پلو‘ (Plough) نامی جھرمٹ کے قریب واقع ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات