پاکستان کے پاس چار سال میں کم ترین چھ ارب 70 کروڑ ڈالر: سٹیٹ بینک

سٹیٹ بینک نے بتایا ہے کہ اس کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً چھ ارب 71 کروڑ ڈالر کی سطح پر آ گئے ہیں جو 2019 کے بعد سب سے کم ہیں۔

سٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد کے مطابق: ’قرضوں کی ادائیگی کی صورت حال مکمل طور پر ہمارے کنٹرول میں ہے۔ آنے والی ادائیگیاں بھی بروقت کریں گے (تصویر ریڈیو پاکستان)

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے صورت حال قابو میں ہے اور پاکستان ادائیگیاں بروقت کرے گا۔

پاکستان کے مرکزی بینک نے جمعے کو کہا کہ اس کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً چھ ارب 71 کروڑ ڈالر کی سطح پر آ گئے ہیں جو 2019 کے بعد سب سے کم ہیں۔

پرائیویٹ بینکوں کے ذخائر لگ بھگ پانچ ارب 87 کروڑ ڈالر ہیں۔ یوں مجموعی طور پر ملک کے کل زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب 58 کروڑ روپے ہیں جو گذشتہ چار سال میں سب سے کم ہیں۔

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کہتی رہی ہے کہ ملک کا معاشی بحران سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے حال ہی میں کوشش کی جاتی رہی ہیں لیکن صورت حال قابو میں نہیں آ سکی۔

زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے تناظر میں بعض معاشی ماہرین ان خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ پاکستان کے لیے بین الاقوامی قرضوں کی بروقت ادائیگی مشکل ہو گی۔

معاشی امور کے ماہر ڈاکٹر وقار احمد نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں زر مبادلہ کے ذخائر کی موجودہ صورت حال کو پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج قرار دیا اور کہا ’ہم یہ بھی نوٹ کر رہے ہیں کہ اس وقت کمرشل مالیاتی ادارے آپ (حکومت) کے ساتھ انگیج نہیں ہو رہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ تھوڑی سی خطرے کی گھنٹی ہے۔‘

ڈاکٹر وقار نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کی نویں جائزہ رپورٹ کے بعد صورت حال کچھ بہتر ہو جائے گی۔

جمعرات کو سٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ ’قرضوں کی ادائیگی کی صورت حال مکمل طور پر ہمارے کنٹرول میں ہے۔ آنے والی ادائیگیاں بروقت کریں گے۔‘

رواں ہفتے وفاقی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں سختی سے اُن خبروں کی تردید کی کہ حکومت ملک میں ’معاشی ایمرجنسی‘ کا نفاذ کرنے جا رہی ہے۔ 

وزارت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صورت حال کا سری لنکا سے سے موازنہ درست نہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی صورت حال کی بڑی وجوہات میں عالمی کساد بازاری، روس یوکرین جنگ، تجارتی مشکلات اور حالیہ غیر معمولی سیلاب ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حالیہ مہینوں میں ایسی خبریں سامنے آتی رہی ہیں کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کی طرف جا سکتا ہے۔

تاہم وزارت خزانہ نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں ان خبروں کی تردید کی اور کہا کہ حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کو مکمل کرے گا اور تمام بین الاقوامی قرضوں کو ادا کیا جائے گا۔

پاکستان آئی ایم ایف سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ دیگر مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے بھی رابطے میں ہے۔

پاکستان میں  سعودی عرب کے سابق سفیر ڈاکٹر علی عواد عیسری نے رواں ہفتے انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام اسلام آباد کانکلیو سے خطاب میں کہا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت