چین کے شمالی شہر موہے میں کم ترین درجہ حرارت کا ریکارڈ قائم

چین کے محکمہ موسمیات نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے شمالی شہر موہے میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی سردی کے بعد اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت (منفی 53 ڈگری سیلسیس) ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس فائل تصویر میں چینی نیم فوجی دستے دارلحکومت بیجنگ کے تیانمن اسکوائر پر برف ہٹا رہے ہیں (اے ایف پی) 

چین کے محکمہ موسمیات نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے شمالی شہر موہے میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی سردی کے بعد اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت کا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔
چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ کے شہر موہے میں اتوار کی صبح درجہ حرارت منفی 53 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
اس سے 1969 میں اسی شہر کے اندر بننے والا منفی 52.3 ڈگری سیلسیس کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، اور یہ چین کے منفی 58 ڈگری سلیسیس کے قومی ریکارڈ کے بھی قریب ہے، جو 2009 میں وسطی منگولیا کے علاقے جینہی میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہیلونگ جیانگ کے 12 موسمی سٹیشنوں نے بھی اطلاع دی کہ گذشتہ ہفتے کے آخر میں درجہ حرارت وہاں کے کم درجہ حرارت کے ریکارڈ کے قریب یا اس سے بھی کم تھا۔
یہ شدید سردی چین میں گذشتہ سال کی گرمی کی طویل لہر اور خشک سالی کے بعد آئی ہے، جہاں اوسط سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے تباہی ہوئی اور کئی علاقوں میں سیلاب آیا تھا۔
روسی سرحد کے قریب واقع موہے کو چین کا ’قطب شمالی‘ بھی کہا جاتا ہے، اور جنوری کے دوران یہاں درجہ حرارت نقطہ انجماد کے قریب یا اس سے نیچے رہتا ہے۔

اس شہر میں موسم سرما بھی طویل ہوتا ہے، جو تقریباً آٹھ ماہ تک جاری رہتا ہے۔
گذشتہ تین روز سے شہر میں درجہ حرارت منفی50 ڈگری سیلسیس سے نیچے ہے اور بہت سے ماہرین نے اس لہر کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔
چین کے محکمہ موسمیات نے سردی کی لہر کے پیش نظر ’بلیو الرٹ‘ جاری کیا ہے، جس میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ ملک کے بیشتر وسطی اور مشرقی علاقوں میں درجہ حرارت میں بڑی کمی اور آندھی کا امکان ہے۔
دریں اثنا، ہمسایہ ملک روس میں واقع دنیا کے سرد ترین شہر یاکوتسک میں درجہ حرارت منفی 62.7 ڈگری سیلسیس تک گر گیا، جو گذشتہ دو دہائیوں میں سب سے سرد ترین ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی درجہ حرارت فراسٹ بائٹ (جلد کا جم جانا) اور ہائپوتھرمیا کے امکانات کو بڑھاتا ہے، جس سے جان لیوا حالات پیدا ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)


منفی50 ڈگری سیلسیس کا درجہ حرارت پانچ منٹ سے بھی کم وقت میں فراسٹ بائٹ کا سبب بن سکتا ہے۔
آسٹریلین انٹارکٹک ڈویژن کے ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر رولینڈ واٹزل کے بقول: ’اگرچہ صفر اور منفی 20 ڈگری سیلسیس کے درمیان خطرہ نہیں ہے لیکن منفی 20 یا اس سے کم درجہ حرارت میں اگر آپ باہر ہیں تو فراسٹ بائٹ جیسی چیزوں کی فکر کرنا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ منفی 20 پر فراسٹ بائٹ ہونے میں تقریبا آدھا گھنٹہ لگتا ہے اور روزمرہ زندگی، جیسے کہ چہل قدمی کرنا، مشکل جاتی ہے۔
ڈاکٹر واٹزل کا کہنا ہے کہ جب درجہ حرارت منفی 20 سے کم ہوتا ہے تو یہ فرق ’تکلیف دہ‘ بن جاتا ہے اور صرف دو سے پانچ منٹ میں فراسٹ بائٹ ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا: ’آپ کو تقریباً فوری طور پر سردی شدید سے دردناک لگنے لگتی ہے۔
’باہر رہنا بھی تکلیف دہ ہے۔ ہوا کے سامنے آنے والی ہر چیز تکلیف دہ ہو جاتی ہے اور دو سے پانچ منٹ میں فراسٹ بائٹ پیدا ہو جاتا ہے۔ صرف سانس لینے سے بھی تکلیف دہ ہوسکتی ہے کیونکہ آپ انتہائی ٹھنڈی ہوا کو براہ راست اپنے پھیپھڑوں میں لے جا رہے ہیں۔‘
امریکہ کی نیشنل ویدر سروس کا کہنا ہے کہ منفی 45 ڈگری سیلسیس کی ہوا چند منٹوں میں جلد کو منجمد کر سکتی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات