الیکشن سے قبل نواز شریف کی سزائیں ختم کرنا ہوں گی: مریم نواز

مریم نواز نے ایک جلسے سے خطاب میں کہا 2023 الیکشن کا سال ہے لیکن اس سے قبل نواز شریف سے ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ کرنا ہو گا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے پیر کو کہا کہ 2023 پاکستان میں انتخابات کا سال ہے اور انتخابات ہوں گے لیکن اس سے قبل انصاف کرنا ہو گا اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ کرنا ہو گا۔

ساہیوال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’الیکشن ہو گا، لیکن الیکشن سے پہلا دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا ہو گا اور ترازو کے دونوں پلڑے برابر کرنا ہوں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے نواز شریف کی سزائیں ختم کرنا ہوں گی اور عمران خان کو کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، جبکہ اولذکر (نواز شریف) کو سیسیلین مافیا اور گاڈ فادر جیسے القابات واپس لینا ہوں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی کچھ قوتیں ’نااہل حکومت اور حکمرانوں‘ کو لائیں، جنہوں نے پورے ملک کو تباہ کر دیا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا نواز شریف کو ان کا گند صاف کرنے کے لیے رکھا ہوا ہے؟

مسلم لیگ ن کی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے سیاسی نقصان کے باوجود حکومت سنبھالنے کا فیصلہ کیا اور اگر ایسا نہ کیا جاتا تو ملک سری لنکا بننے جا رہا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن تو ہو گا لیکن پہلے عدل ہو گا۔ ’جو سہولتیں عمران خان کو دی گئیں وہی نواز شریف کو بھی دینا ہوں گی۔‘

انہوں نے کہا پہلے ’گھڑی چور اور فارن فنڈنگ والے کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا اور پھر الیکشن ہو گا۔‘

انہوں نے الزام لگایا کہ سابق خاتون اول ایک ایک فائل پر دستخط کروانے کے لیے پانچ پانچ قراط کے ہیرے قبول کرتی تھیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی بے گناہی کے لیے جج ارشد ملک اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز کے بیانات کافی ہیں۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ جنرل (ر) فیض حمید اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اب بھی عمران خان کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

’پاکستان میں کسی عدالت میں ہمت نہیں کہ عمران خان کو بلا سکے، نواز شریف کی پیشیاں خرگوش کی تیزی سے بھاگتی تھیں، جبکہ اب (عمران خان کے خلاف) مقدمات کی سماعتیں کچھوے کی طرح چل رہی ہیں۔‘

انہوں نے کہا منتخب اسمبلیاں بار بار توڑی جاتی ہیں، جس سے ملک کی عوام کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ صوبائی اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھے لیکن انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کھوسہ کا نام لیتے ہوئے مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان میں موجودہ تباہی کے ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے نواز شریف کو نکالنے کی خاطر عمران خان کو عدالتی مدد فراہم کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس کھوسہ آج ملک کے برے حالات کے برابر ذمہ دار ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ملک میں موجودہ مہنگائی اور معاشی بدحالی کا ذمہ عمران خان اور ان کی سابق حکومت ہیں جنہوں نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا۔

مسلم لیگ ن کی رہنما کا مزید کہنا تھا نواز شریف کو حکومت سے ہٹانے والوں کا آج کوئی نام بھی نہیں لے رہا، اور عمران خان کو لانے والے تمام کردار بھی ختم ہوں گے۔

’انہیں معلوم تھا کہ عمران خان نا اہل ہے اور تباہی کا دوسرا نام ہے لیکن وہ اسے حکومت میں لائے اور ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچایا۔

’انہیں نواز شریف برا لگتا تھا اور اس کی نفرت میں پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے ’لاڈلے‘ کے حوالے کر دیا۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں جب بھی انتخابات ہوں گے پاکستان مسلم لیگ ن واضح کامیابی حاصل کرے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست