’پر اسرار‘ چینی خلائی جہاز کی 276 دن بعد زمین پر واپسی

یہ خلائی جہاز کیسا تھا، کون سی ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا گیا اور اس نے کتنی بلندی پر پرواز کی، اس حوالے سے کوئی معلومات اب تک سامنے نہیں آئیں۔

پانچ جون 2022 کی اس تصویر میں ایک راکٹ چین کے صوبہ گانسو میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پرواز بھر رہا ہے (فائل تصویر: اے ایف پی)

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایک چینی تجرباتی خلائی جہاز 276 دن مدار میں رہنے کے بعد پیر کو زمین پر واپس آگیا ہے۔ یہ خلائی جہاز دوبارہ قابل استعمال خلائی ٹیکنالوجی کو آزمانے کے تاریخی مشن پر تھا۔

خبر رساں ادارے نے چینی سرکاری میڈیا کے حوالے س رپورٹ کیا ہے کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق شمال مغربی چین کے جیو کوان لانچ سینٹر میں اترنے والے اس خلائی جہاز میں کوئی عملہ نہیں تھا۔

تاہم یہ خلائی جہاز کیسا تھا، کون سی ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا گیا، اس نے کتنی بلندی پر پرواز کی اور اگست 2022 کے آغاز میں لانچ کیے جانے کے بعد سے اس کا مدار اسے کہاں لے گیا تھا، اس حوالے سے کوئی معلومات اب تک سامنے نہیں آئیں۔ اس جہاز کی تصاویر بھی ابھی تک جاری نہیں کی گئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چین کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ تجربہ خلائی جہاز کی دوبارہ قابل استعمال ٹیکنالوجی کے حوالے سے چین کی تحقیق میں ایک ’اہم‘ پیش رفت ہے، جس سے مستقبل کے خلائی مشنز کو آگے بڑھانے کے لیے زیادہ آسان اور سستا طریقہ میسر آئے گا۔

2021 میں بھی اسی قسم کا ایک خلائی جہاز خلا کے کنارے پر پرواز کے بعد اسی دن زمین پر واپس آیا تھا، جسے بڑی حد تک خفیہ رکھا گیا۔ اس وقت چین کے مرکزی خلائی کنٹریکٹر کے مطابق یہ ’افقی انداز میں‘ زمین پر اترا تھا۔

چینی سوشل میڈیا پر مبصرین نے قیاس آرائیاں کی ہیں کہ بیجنگ امریکی فضائیہ کے ایکس 37 بی جیسا خلائی جہاز تیار کر رہا ہے، جو برسوں تک مدار میں رہنے والا ایک خود کار خلائی جہاز ہے۔

بغیر عملے اور دوبارہ قابل استعمال ایکس-37 بی اپنے چھٹے اور حالیہ مشن کے دوران 900 دن مدار میں رہنے کے بعد گذشتہ سال نومبر میں زمین پر واپس آیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق