لاہور میں تعمیر کی گئی پاکستان کی پہلی ماحول دوست نیلی سڑک

بلیو روڈ بنانے والے ادارے کا کہنا ہے کہ یہ سڑک نہ صرف انسانی آنکھ کو بھلی دکھائی دیتی ہے بلکہ ماحول دوست بھی ہے۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کچھ عرصے سے ’کلمہ چوک‘ انڈر پاس زیر تعمیر تھا۔ جب اس کی تعمیر مکمل ہوئی تو وہاں ایک نئی چیز دیکھنے کو ملی اور وہ تھی ایک نیلے رنگ کی سڑک۔

اس سڑک کو بنانے والے ادارے پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی سی بی ڈی ڈی اے)، جسے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پنجاب (سی بی ڈی پنجاب) بھی کہا جاتا ہے، کا دعویٰ ہے کہ یہ ایشیا کی پہلی ماحول دوست بلیو روڈ ہے۔

ابتدائی طور پر 700 میٹر لمبی یہ سڑک سی بی ڈی پنجاب، قائد ڈسٹرکٹ میں داخلے کے لیے استعمال ہو گی۔ بعد ازاں سی بی ڈی پنجاب کے اندر اضافی بلیو روڈز تعمیر کی جائیں گی۔

بی ڈی ڈی اے پنجاب کے سی ای او عمران امین کے مطابق یہ اربن ری جنریشن اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ کا اچھوتا خیال ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت کلمہ چوک میں پودے بھی لگائے گئے۔ ’ہم نے وہاں 10 سے 12 ہزار پودے لگا دیے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم رین ہارویسٹنگ ٹینکس کی مدد سے پانی اکھٹا کر کے اسے استعمال کریں گے۔‘

عمران نے بتایا کہ اس ساری حکمت عملی کا مقصد یہ تھا کہ ہم اتنے پوائنٹس جمع کریں کہ اس پورے منصوبے کو لیڈ سرٹیفیکیشن دلوا سکیں۔

’اس سرٹیفیکیشن کے مختلف معیار ہیں جیسے سلور، گولڈ اور پلاٹینم۔ ہم فی الحال سلور کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم گولڈ کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ عام سڑک پر کالا آسفالٹ سورج کی شدید گرمی کو کھینچتا ہے لیکن جب اس پر بلیو رنگ کی کوٹنگ ہو جائے تو سڑک ماحول دوست بن جاتی ہے۔

’نیلے رنگ کی کوٹنگ کے لیے ایک خاص اینٹی سکڈ مٹیریل استعمال ہوتا ہے اور اس کی پانچ سالہ گارنٹی ہوتی ہے۔‘

عمران نے بتایا کہ پہلے چھ ماہ میں یہ کوٹنگ بار بار کروانی ہوتی ہے۔ ’ایک نئی قسم کی سڑک دکھائی دیتی ہے جو انسانی آنکھ کو بہت بھلی لگتی ہے، دوسرا اس کا ماحول پر اثر ٹھنڈا پڑتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبے میں شامل باقی سڑک چھ مہینوں میں مکمل ہو جائے گی۔ ’اس سڑک کا آغاز کلمہ انڈر پاس سے ہوگا اور اختتام والٹن روڈ پر ہو گا۔‘

عمران کا کہنا تھا کہ انہوں نے سڑک پر ایک سائیکل لین کا منصوبہ بنا رکھا ہے، جو شروع سے آخر تک سولر پینل سے کور ہو گا۔ ’اس سے صاف توانائی اور سائیکل چلانے والوں کو چھاؤں ملے گی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس طرح کی سائیکل لین کا خیال جنوبی کوریا سے ملا۔

عمران نے یہ بھی بتایا کہ ایسی نیلی سڑکیں زیادہ تر گرم ممالک میں بنائی جاتی ہیں جبکہ ’ہمارے خطے میں پاکستان پہلا ملک ہے جہاں اس سڑک کو بنایا گیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ نیلی سڑک پر عام سڑک سے محض دو یا ڈھائی فیصد فی کلو میٹر زیادہ خرچہ آتا ہے، تاہم طویل مدت میں دیکھیں تو اس سے 25 فیصد تک بچت ہوتی ہے۔

عمران کی خواہش ہے کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) شہر کی باقی سڑکوں کو نیلا کرنے کی ذمہ داری اٹھائے اور اس پر عمل کرے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات