پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے پر ہیڈ اسلام اور گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث متاثرہ علاقوں سے 87 ہزار سے زائد افراد کو نکالا جا چکا ہے جبکہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے وسطی اور جنوبی پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انخلا اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام اور گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث اتھارٹی کے ڈائرکٹر جنرل عمران قریشی نے انتظامیہ کوالرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ادھر دریائے ستلج پر ہیڈ سلیمانکی سے ریلا گزرنے کے بعد اس مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے تاہم ضلعی انتظامیہ کو یہاں بھی احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
اس دوران نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے جمعے کو دریائے ستلج کے کنارے متاثرہ علاقوں اٹاری اور اوکاڑہ کا دورہ کیا اور انخلا اور ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا۔
اس موقعے پر سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے نگران وزیراعلیٰ کو فلڈ اینڈ ریسکیو آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں ساڑھے 87 ہزار سے زیادہ لوگوں کا انخلا کیا جا چکا ہے جب کہ ایک لاکھ 48 ہزار سے زیادہ افراد کو ٹرانسپورٹیشن اور تقریباً 14 ہزار جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122 کی 425 کشتیاں اور 1660 ریسکیو اہلکار ایمرجنسی سروسز فراہم کر رہے ہیں۔
بریفنگ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 8500 لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکالا گیا ہے، جن میں پاکپتن سے 2853، بہاولنگر سے 704 اور وہاڑی سے 2124 لوگوں کا انخلا کیا گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ 27 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے جب کہ تمام بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ترجمان مظہر حسین نے گذشتہ دنوں انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ دریائے ستلج میں 17 اگست سے اونچے درجے کا سیلاب ہے اور یہ صورت حال بارشوں کی وجہ سے ابھی بھی برقرار ہے، جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کا لیول اونچا ہو رہا ہے۔
اس حوالے سے جمعرات کی شب پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا تھا۔
پی ڈی ایم اے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں پانی کا لیول ایک لاکھ 20 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے۔
اس سے قبل جمعرات ہی کو پی ڈی ایم اے کے سربراہ عمران قریشی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حالیہ سیلاب نے صوبے میں تقریباً ایک لاکھ ایکڑ سے زیادہ رقبے کو متاثر کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ستلج میں سیلاب سے 583 گاؤں متاثر ہوئے اور ان متاثرہ علاقوں میں تقریباً ایک ہزار ریسکیو اہلکار تعینات اور 92 میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
’صحت کے عارضی مراکز میں 3528 سے زیادہ افراد کو علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے، جبکہ متاثرہ اضلاع میں 118 امدادی کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔‘