میانوالی میں چھوٹے ڈیمز بنانے والے امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی

میانوالی کے دور دراز گاؤں سے تعلق رکھنے والے پیر مقصود علی شاہ نے اپنے خرچے سے پورے علاقے میں چھوٹے ڈیمز بنوا کر پانی کا مسئلہ تقریباً حل کر دیا ہے۔

امریکہ میں مقیم پیر مقصود علی شاہ کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی کے ایک دور دراز گاؤں تبی سر سے ہے، جہاں انہوں نے پانی کے راستوں پر چھوٹے چھوٹے بند باندھ کر انقلاب بپا کر دیا ہے۔

نوے کی دہائی میں امریکہ منتقل ہونے والے پیر مقصود شاہ نے اپنے علاقے کے ایک بزرگ کے مشورے پر چھوٹے ڈیمز بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ابتدائی طور پر انہوں نے برساتی نالوں کے آگے بند باندھ کر ان کا پانی ضائع ہونے سے بچایا اور چھوٹے چھوٹے تالاب بنا کر پانی ذخیرہ کرنا شروع یا۔ بعدازاں جب اس کے ثمرات واضح ہونا شروع  ہو گئے تو انہوں نے امریکہ سے مزید پیسے بھیج کر کام کو وسیع کیا اور قریبی آبادیوں کو پانی فراہم کرنے کے لیے ان کے گھروں کے ساتھ موجود برساتی نالوں اور بارش کا قدرتی پانی ذخیرہ کرنا شروع کیا۔

علاقہ مکینوں نے اپنی زمینیں وقف کرنا شروع کر دیں کیوں کہ یہاں کے لوگوں کا بنیادی مسئلہ پانی تھا۔

انڈیپینڈنٹ اردو سے بات چیت کرتے ہوئے اس منصوبے کے  سربراہ اور پیر مقصود علی شاہ کے بھائی پیر سید گل علی شاہ نے بتایا کہ ’ہم لوگ یہاں مفت کام کرتے ہیں اور یہ سب اللہ کی رضا اور زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے کر رہے ہیں تاکہ یہاں مقیم آبادی، چرند پرند اور جانوروں کے لیے وافر مقدار میں پانی دستیاب ہو۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اب تک ہم 65 منی ڈیمز بنا چکے ہیں، جب کہ 10 دوسرے سمال ڈیمز بھی بن چکے ہیں اور 11ویں سمال ڈیم پر کام جاری ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ان ڈیمز کو آبی ذخیرہ بھی کہا جاتا ہے اور ان میں سے دو ڈیمز ایسے ہیں جو کنکریٹ سے بنائے گئے ہیں۔

’ڈیمز بنانے کے  لیے ہم نے مقامی آبادی،، حکومت یا کسی غیر سرکاری ادارے سے پیسے نہیں لیے بلکہ سارا پیسہ امریکہ میں مقیم پاکستانی پیر سید مقصود علی شاہ فراہم کرتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ پیر مقصود علی شاہ کا مشن ڈیمز بنا کر ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ، زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنا اور علاقہ مکینوں کو پانی کی فراہمی کا عمل جاری رکھنا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پیر مقصود علی شاہ یہاں کے سکولوں میں فرنیچر بھی فراہم کر چکے ہیں اور پورے علاقے میں درخت لگانے کا کام بھی کر رہے ہیں۔ ’اب ڈیمز میں کچھ مچھلیاں بھی چھوڑی ہیں تاکہ آبی حیات کو بھی فائدہ پہنچے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات