پنجاب خاص طور پر لاہور میں ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے رش میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس میں آسانی کے لیے ایک معاون ایپ اور آن لائن لرنر لائسنس بنوانے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
لاہور ٹریفک پولیس کے ترجمان رانا عارف نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا ’ہر روز پنجاب بھر میں کم سے کم 10 ہزار ریگولر ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا کیا جا رہا ہے باقی اس کے علاوہ ہیں۔‘
یہی وجہ ہے کہ پولیس خدمت مراکز میں نہ صرف لائسنس بنوانے والوں کا رش لگ چکا ہے بلکہ اس قدر کام میں اضافے کے سبب خدمت مراکز کے کمپیوٹر سسٹم ڈاؤن ہونے کی شکایات بھی سامنے آرہی ہیں جس کی وجہ سے عوام کو کئی کئی گھنٹوں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ہفتے کو یہ ہدایات جاری کیں تھیں کہ جنہیں لائسنس کا ٹوکن مل چکا ہے ان کا تین روز تک چالان نہ کیا جائے۔
لائسنس بنوانے کے طریقہ کار میں تاخیر نہ آئے، اسی مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت پنجاب نے ایک راستہ اور نکالا ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب موحسن نقوی کی ہدایت پر حکومت پنجاب کا پٹرولنگ پوسٹ، خدمت مراکز کے ساتھ ساتھ پولیس سٹیشنز، آن لائن اور ایپ کے ذریعے شہریوں کو لرننگ ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ فیصل یوسف کے ہمراہ پولیس خدمت مرکز لبرٹی کا دورہ بھی کیا اور ویڈیو بیان بھی جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ لرنر، ریگولر ڈرائیونگ لائسنس، انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس اور رینیول آف لائسنس کا حصول اب انتہائی آسان ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس نئے سسٹم کے ذریعے اب شہری گھر بیٹھے آن لائن لرنگ ڈرائیونگ لائسنس کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔‘
چیئر مین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) فیصل یوسف کا کہنا تھا کہ 'آن لائن لرنر ویب ایپ' اتوار کی شام چھ بجے سے شروع کر دی جائے گی جبکہ پیر کی صبح سے عوام اسے استعمال کر سکیں گے۔'
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی 'پنجاب پولیس ایپ' پر بھی یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ ساتھ ہی تمام تھانوں کے فرنٹ ڈیسکس پر بھی لرنر لائسنس بنوانے کی سہولت مہیا کر دی جائے گی۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ اب لوگ گھر بیٹھے اپنا لرنر لائسنس بنوا سکتے ہیں لیکن اگر وہ اس میں اپنی کوئی غلط معلومات بھر دیتے ہیں تو اس کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے لیکن ہم اس میں کراس چیکس بنا رہے ہیں۔
چیئرمین پی آئی ٹی بی فیصل نے یہ بھی بتایا کہ 17 دسمبر تک رینول آف لائسنس، ڈپلیکیٹ لائسنس اور انٹرنیشنل لائسنس کی سہولت بھی آن لائن کروانے کی سہولت آن کر دی جائے گی۔
جبکہ 25 دسمبر سے ریگولر لائسنس آن لائن بنوانے کی سہولت بھی اسی ایپ پر فراہم کر دی جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئی جی پنجاب کے مطابق اوور لوڈ کی وجہ سے لائسنس اجرا سسٹم میں تعطل و خرابی کے خدشات کو دور کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آن لائن لرنر ویب ایپ آئی ایس او اور اینڈرائڈ دونوں پر دستیاب ہے۔
ٹریفک پولیس لاہور کے ترجمان عارف رانا نے اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا: 'پنجاب پولیس خدمت ایپ آپ ڈاؤن لوڈ کریں گے تو اسی کے اندر بھی لائسنس کی آپشن اب متعارف کروادی گئی ہے۔
’آپ اسے کلک کریں گے جس کے بعد ایک ونڈو کھلے گی جس میں آپ اپنی تمام معلومات درج کریں گے۔ جس کے بعد آپ آن لائن ہی فیس جمع کروائیں گے جس کے بعد آپ کا ایک کوڈ جنریٹ ہو جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ابھی ابتدائی طور پر یہ سہولت لرنر بنوانے کے لیے دی جا رہی ہے لیکن جلد اس پر لائسنس رینیول اور بین القوامی لائسنس کے لیے بھی سہولت دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی سے آن لائن فارم بھرتے ہوئے اپنے بارے میں کوئی غلط معلومات درج ہو گئی ہیں تو انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ بیک اینڈ پر ہمارے پاس رسائی موجود ہو گی۔
’اگر کسی سے کوئی غلط معلومات درج ہو گئی ہیں تو جب وہ 42 روز بعد اپنے ریگولر لائسنس کے لیے آئیں گے تو ہم وہاں اس کی تصیح کر دیں گے۔‘
عارف کا خیال ہے کہ آن لائن سسٹم کی وجہ سے کاغذ کے ساتھ ساتھ پیسے کی بچت ہو گی کیونکہ لائسنس کے لیے ہمیں مزید دفاتر بنانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف لاہور میں اس وقت 34 دفاتر ہیں جو لائسنس کی سہولت دے رہے ہیں لیکن جس حساب سے آبادی بڑھ رہی ہے یہاں 100 دفاتر بھی بنا لیں تو وہ بھی کم ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم اپنا سسٹم ڈیجٹیلائز کریں گے تو ہماری بچت ہو سکتی ہے۔‘
ٹریفک پولیس لاہور کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ’گذشتہ 26 روز میں آٹھ ہزار 197 مقدمات درج کر کے گاڑیاں تھانوں میں بند کی گئیں جبکہ بغیر لائسنس 20 روز میں 13 ہزار 344 ڈرائیورز کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔