انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں نوجوانوں کے قتل کی پاکستانی مذمت

اتوار کو پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں تین کشمیری شہریوں کے زیرحراست بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ‘

11 دسمبر، 2023 کی اس تصویر میں کشمیر کے شہر سری نگر میں انڈین فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

پاکستان کے دفتر خارجہ نے انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں تین کشمیریوں کے ’وحشیانہ قتل‘ کا ذمہ دار انڈین فوج کو ٹھہراتے ہوئے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اتوار کو پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں تین کشمیری شہریوں کے زیرحراست بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انڈین فوج کے کیمپ میں کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر جان سے مارا گیا۔‘

مزید کہا گیا ہے کہ ’ایک مبینہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں تینوں فوجیوں کو ان لوگوں کے لباس اتارتے اور ان پر مرچوں کا پاؤڈر چھڑکتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔‘

وزارت خارجہ نے کہا کہ ’یہ واقعہ ایک بار پھر انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں انڈیا کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرتا  ہے۔ حراست میں ان اموات کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔‘

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے دور دراز علاقوں میں ہفتے اور اتوار کو اس وقت غم و غصہ پھیل گیا جب مقامی لوگوں نے انڈین فوج پر تین کشمیریوں کے قتل کا الزام عائد کیا جنہیں انہوں نے جمعے کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔ 

مقامی لوگوں کے بقول انڈین فوج نے جمعہ کو کم از کم آٹھ شہریوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے ایک روز قبل جنوبی ضلع پونچھ میں عسکریت پسندوں نے فوج کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا، جس میں چار انڈین فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

عرب نیوز کے مطابق مقامی لوگوں نے انڈین فوج پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے تینوں افراد کو قریبی فوجی کیمپ میں تشدد کر کے جان سے مارا دیا۔ جن کی لاشیں بعد میں مقامی پولیس کے حوالے کر دی گئیں۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ لاشوں پر شدید تشدد کے نشانات تھے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر 1947 میں برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے خاتمے کے بعد سے ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ 75 سال سے زیادہ کی کشیدگی کا محور ہے۔

دونوں ممالک کشمیر کے کچھ حصوں پر حکمرانی کرتے ہیں لیکن دونوں ممالک کی جانب سے پورے خطے پر حق ملکیت کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1948 اور 1950 کی دہائی میں اس تنازع پر متعدد قراردادیں منظور کیں، جن میں سے ایک میں کہا گیا تھا کہ خطے کے مستقبل کا تعین کرنے کے لیے رائے شماری کرائی جانی چاہیے۔

1947 میں آزادی کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان تین میں سے پہلی دو جنگیں کشمیر کے تنازع پر ہوئیں۔

اس ماہ کے اوائل میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی تھی جب انڈیا کی سپریم کورٹ نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان