پاکستان کے لیے آئی ایم ایف قرض کی قسط، فیصلہ 11 جنوری کو

آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے ایگزیکٹو بورڈ کیلنڈر کے مطابق، آئندہ اجلاس 8، 10 اور 11 جنوری کو ہوں گے، جس میں پاکستان کا معاملہ آخری دن بحث کے لیے مقرر ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کے واشنگٹن میں قائم مرکزی دفتر کی یہ تصویر 5 اپریل 2021 کو لی گئی تصویر(اے ایف پی)

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے شیڈول کے مطابق پاکستان کو قرض کی اگلی قسط کا جائزہ 11 جنوری 2024 کو لیا جائے گا جس کے لیے پاکستان کا نام آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

اس اجلاس کے دوران آئی ایم ایف کا بورڈ موجودہ تین ارب ڈالر سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کی ممکنہ طور پر حتمی منظوری دینے کے لیے تیار ہے۔

آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے ایگزیکٹو بورڈ کیلنڈر کے مطابق، آئندہ اجلاس 8، 10 اور 11 جنوری کو ہوں گے، جس میں پاکستان کا معاملہ آخری دن بحث کے لیے مقرر ہے۔

تین ارب ڈالر کا موجودہ آئی ایم ایف پروگرام اپریل کے دوسرے ہفتے میں ختم ہونے کی توقع ہے، جس میں تقریباً ایک ارب 80 کروڑ ڈالرز ملنے باقی ہیں جبکہ ایک ارب 20 کروڑ کی ڈالر کی ابتدائی قسط جولائی 2023 میں جاری کی گئی تھی۔

نومبر 2023 میں پاکستان کے ایس بی اے کے تحت پہلے جائزے کے حوالے سے آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام کے درمیان سٹاف لیول کا معاہدہ طے پایا تھا۔

اس معاہدے کے بعد بظاہر 11 جنوری 2024 کو اس کی حتمی منظوری ملنے کی توقع ہے تاہم یہ معاملہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری پر منحصر ہے۔

آئی ایم ایف کو پاکستان کی یقین دہانی

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب مقامی ٹی وی چینل جیو نیوز نے خبر دی ہے کہ پاکستان کی وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو ایک خط (لیٹر آف انٹینٹ) جاری کیا ہے اور اس میں تمام طے شدہ شرائط نافذ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے تاکہ 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری مل سکے۔

وزارت خزانہ میں انڈپینڈنٹ اردو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئندہ مالی سال کے دوران آئی ایم ایف کو پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ہدف 1065 ارب تک مقرر کیا جائے گا۔

رواں مالی سال پٹرولیم لیوی کا ہدف 869 ارب روپے سے بڑھا کر 918 ارب کیا جا سکتا ہے۔ منتخب حکومت سے پہلے فی لیٹر لیوی بڑھانے کی ضرورت پڑی تو آرڈیننس لایا جا سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران منتخب حکومت فی لیٹر پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھا سکتی ہے۔

پاکستان میں ٹیکس جمع کرنے کا حجم

پاکستان میں ٹیکس جمع کرنے کے ادارے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار دسمبر 2023 میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کرلیا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران چار ہزار 468 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ دسمبرمیں ایک ہزار 21 ارب روپے کے محصولات جمع کیے گئے جبکہ 38 ارب روپے کے ریفنڈز ایڈجسٹ کرنے کے بعد محصولات کی وصولی 984 ارب روپے رہی۔

گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ایک ہزار ارب زیادہ ٹیکس اکٹھا ہوا اور 177 ارب روپے کے ریفنڈز کیے گئے۔

ایف بی آر کے مطابق پہلی ششماہی میں براہ راست ٹیکسوں کا حصہ بڑھ کر49 فیصد ہوچکا جبکہ دسمبرمیں براہ راست ٹیکسوں کا حصہ59 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

پہلی ششماہی میں براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 41 فیصد اضافہ ہوا اور دو سال میں ودہولڈنگ ٹیکس کاحصہ 70 سے کم کر کے 55 سے 58 فیصد کر دیا گیا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت