صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور مسلح افواج نے آج پاکستان کے 79ویں یوم آزادی پر مبارک باد دیتے ہوئے اپنے الگ الگ پیغامات میں ملک و قوم پر متحد ہونے پر زور دیا ہے۔
ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا: ’میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح اور مفکرِ پاکستان علامہ محمد اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے تحریکِ آزادی کے دیگر پرعزم قائدین اور کارکنان کے ساتھ مل کر قوم کو ایک وژن، ایک مشن اور ایک مقصد کے تحت متحد کیا۔ ان کی انتھک جدوجہد نے تاریخ کا دھارا بدل دیا اور ایک آزاد، نظریاتی ریاست کے قیام کے ذریعے بظاہر ناممکن دکھائی دینے والے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’گذشتہ 78 برس ہمارے عزم، مضبوط ایمان اور روشن مستقبل کی امید کی داستان سناتے ہیں، جب ہم نے ایک قوم کی حیثیت سے کئی کٹھن چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ اس کے باوجود پاکستان نے ہر شعبے میں کامیابی اور کارکردگی کی کئی بلندیاں حاصل کیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’انڈیا کی مسلط کردہ چار روزہ جنگ میں معرکہ حق میں پاکستان کی تاریخی فتح نے نہ صرف ہماری آزادی کے تقدس کو مزید مضبوط کیا بلکہ قوم کے دلوں میں ایک نیا جذبہ، ولولہ اور قومی روح کو بیدار کر کے اس یوم آزادی کا فخر اور جوش کئی گنا بڑھا دیا۔‘
بقول وزیراعظم: ’اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے، ہماری بہادر مسلح افواج نے اپنی ماضی کی عظمت کو دوبارہ زندہ کیا اور ایک بُنیان مرصوص یعنی فولادی دیوار کی مانند دشمن کے جھوٹے غرور کو توڑ ڈالا۔ ہماری جری افواج اور فضا کے شیر دل سپاہیوں کی عسکری صلاحیت، شجاعت اور ایمان نے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ فتح محض ایک عسکری کامیابی نہیں تھی بلکہ دو قومی نظریے کی صداقت کی جیت بھی تھی، جو ہمارے پیارے وطن کی بنیاد ہے۔ اسی جذبے کے ساتھ ہم اپنے قومی مفادات، بشمول آبی وسائل، کے تحفظ اور دفاع کے لیے چوکس ہیں۔‘
I extend my heartfelt felicitations to the nation on completion of 78 years of independence of Pakistan.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 14, 2025
I pay tribute to Father of the Nation, Quaid-i-Azam Muhammad Ali Jinnah, and the Thinker of Pakistan, Allama Muhammad Iqbal, who along with other resolute leaders and…
رواں برس جولائی میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا تھا کہ اس سال یوم آزادی کو ’معرکہ حق‘ کے طور پر منایا جائے گا۔ یہ اصطلاح پاکستانی فوج نے رواں برس مئی میں انڈیا کے ساتھ جنگ کے دوران استعمال کی تھی۔
انڈیا نے رواں برس اپریل میں اپنے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے نتیجے میں سیاحوں کی موت کا الزام اسلام آباد پر عائد کرتے ہوئے مئی کے اوائل میں پاکستان پر حملہ کردیا تھا، جس کا بھرپور جواب دیا گیا اور پاکستانی افواج نے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت کئی انڈین طیارے مار گرائے۔ تقریباً چار روز بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں روایتی حریفوں میں جنگ بندی کا اعلان کیا جبکہ دیگر ممالک نے بھی اس میں کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک پرامن قوم کے طور پر پرامن بقائے باہمی کے اصولوں اور خطے و دنیا کے مسائل کو مکالمے اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر اپنے یقین کا اعادہ کرتے ہیں۔ انڈیا کو بھی تمام تنازعات، بشمول جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے یہی عزم دکھانے کی ضرورت ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم کے مطابق: ’ہماری حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھا ہے۔ اس سلسلے میں ایک اہم قدم بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی ہے، جس سے گھریلو صارفین کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو بھی بھرپور ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’میں اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ ملک کو موجودہ دور کے اقتصادی، صنعتی اور تکنیکی چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔‘
بقول وزیراعظم: ’جیسے عسکری طاقت ناگزیر ہے، ویسے ہی ایک مضبوط اور مستحکم معیشت بھی ناقابلِ تسخیر قومی دفاع اور خودمختاری کے لیے ضروری ہے، جس کے لیے ہم سب کو معرکہ حق اور تحریک پاکستان کے جذبے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
آخر میں ان کا کہنا تھا: ’اس دن میں تمام سیاسی قوتوں اور شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ 1947 کے جذبے کے ساتھ متحد ہو کر آنے والی نسلوں کے لیے ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کریں۔‘
گذشتہ شب اسلام آباد میں جناح سپورٹس سٹیڈیم میں پاکستان کے 79ویں یوم آزادی اور معرکۂ حق کے جشن سے متعلق ایک تقریب سے خطاب میں بھی وزیراعظم شہباز شریف نے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو میثاق استحکام پاکستان میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی تاکہ اجتماعی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
صدر مملکت کی قوم کو یوم آزادی کی مبارک باد
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان کی 79ویں یومِ آزادی کے موقعے پر ملک میں اور دنیا بھر میں بسنے والے تمام پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سال ہم یوم آزادی بڑے افتخار اور ایک تازہ امید کے ساتھ منا رہے ہیں۔‘
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق صدر مملکت نے اپنے بیان میں کہا: ’حال ہی میں ہماری قوم نے بیرونی جارحیت کے جواب میں اپنی طاقت، عزم اور اتحاد کا مظاہرہ کیا، معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں ہماری فتح ہماری تاریخ کا ایک سنہری باب ہے، یہ کامیابی غیر متزلزل قومی عزم، بے مثال پیشہ ورانہ مہارت اور پوری قوم کے اتحاد کا ثبوت ہے۔‘
صدر مملکت نے کہا کہ’ انڈیا کی بلاجواز جارحیت کے جواب میں ہم نے تحمل، حکمت اور بھرپور قوت سے اپنے وطن کا دفاع کیا، دنیا نے دیکھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، مگر اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آج دنیا پاکستان کو ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھتی ہے جو امن کا خواہاں ہے مگر دباؤ کے آگے نہیں جھکتا، لیکن یہ لمحہ صرف عسکری کامیابی نہیں، بلکہ اس امر کی بھی یاددہانی کرواتا ہے کہ جب ہم متحد، یکسو اور ایک مشترکہ مقصد کے لیے پرعزم ہوں تو ہم ہر شعبے میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔‘
مسلح افواج کی یوم آزادی پر قوم کو مبارک باد
پاکستان کی مسلح افواج نے بھی قوم کو ملک کے 79ویں یوم آزادی کے موقعے پر مبارک باد پیش کی ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’مسلح افواج ان رہنماؤں، مدبر سیاست دانوں اور جانباز سپاہیوں کو پُرعقیدت سلام پیش کرتی ہیں جنہوں نے ہمارے وطن کی بنیادیں رکھیں اور ان کے ورثے کو گہری عقیدت اور شکرگزاری کے ساتھ یاد رکھتی ہیں۔‘
مزید کہا گیا: ’قومی سلامتی کے محافظ ہونے کے ناطے ہم پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ، آئین کی پاسداری اور ان اقدار کے دفاع کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو ہماری قومی شناخت کی اساس ہیں۔‘
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا: ’مسلح افواج اور عوام کے درمیان اٹوٹ رشتہ ہماری اجتماعی طاقت کی بنیاد ہے۔ اس یومِ آزادی پر آئیں ہم اپنے عزم کو تازہ کریں کہ امن، ترقی اور اتحاد کے لیے کوششیں جاری رکھیں اور ایمان، اتحاد اور قربانی کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے ایک مضبوط، خوش حال اور ترقی یافتہ پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلیں۔‘