سیلابی صورت حال: پنجاب شدید تباہی کے خطرے سے دوچار، فوج طلب

صوبائی محکمہ داخلہ نے وفاقی حکومت کے محکمہ داخلہ کو ایک مراسلے میں لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال اور اوکاڑہ میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔

23 اگست 2025 کو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع قصور میں واقع ہکو والا گاؤں میں، مون سون کی بارشوں اور دریائے ستلج کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے ایک شخص اپنے خاندان کے مویشیوں کے ساتھ عارضی سایہ میں کھڑا ہے (روئٹرز)

پنجاب حکومت نے صوبے کے مختلف دریاؤں میں طغیانی اور سیلاب کے پیش نظر وفاق سے کم از کم چھ اضلاع میں فوج کی فوری تعیناتی کی درخواست کی ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر دریاؤں میں سیلابی صورت حال کے پیش نظر فوری امدادی اقدامات کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت نے وفاق سے صوبے کے کم از کم چھ اضلاع میں فوج کی تعیناتی کی درخواست کی ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ نے وفاقی حکومت کے محکمہ داخلہ کو ایک مراسلے میں لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال اور اوکاڑہ میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب کی سول انتظامیہ کی امداد اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فوج طلب کی گئی ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ صوبے میں ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور پولیس پہلے ہی فرنٹ لائن پر ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صوبائی محکمہ داخلہ نے بیان میں فوج کی تعیناتی کی درخواست کے حوالے سے کہا کہ بروقت فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی امداد اور کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لیے کیا گیا۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ فوج کو لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال اور اوکاڑہ میں ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں کے لیے طلب کیا جا رہا ہے۔

محکمہ داخلہ نے مزید بتایا کہ ان چھ اضلاع میں فوجی دستوں کی تعداد ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے طے ہو گی۔

’سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ضرورت کے مطابق آرمی ایوی ایشن اور دیگر وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔‘

پنجاب کے محکمہ داخلہ کے مطابق حکومت پنجاب کے تمام متعلقہ ادارے سیلابی صورت حال کو 24/7 مانیٹر کر ریے ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات بروقت اٹھائے جا رہے ہیں.

سیلاب کی صورت حال

انڈیا نے بدھ کو پاکستان سے مختلف دریاؤں میں پانی کے بہاؤ سے متعلق معلومات کا شیئر کیں، جن کے مطابق پڑوسی ملک سے آنے والے تین دریاؤں میں کم از کم چار مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

پاکستان کی وزارت آبی ذرائع کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ دہلی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق دریائے ستلج ہر ہریکے اور فیروزپور، دریائے راوی ہر مدھ پور اور دریائے چناب پر اخنور کے مقامات پر پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کے باعث اونچے درجے کی سیلابی صورت حال ہے۔    

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں کے بہاؤ میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔ 

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی نے ایک بیان میں بتایا کہ دریائے چناب، راوی، ستلج اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے، جب کہ دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر انتہائی زیادہ اونچے درجے کے سیلاب کی صورت حال ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ دریائے چناب مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد سات لاکھ 69 ہزار جبکہ اخراج سات لاکھ 62 ہزار کیوسک ہے۔ اسی طرح دریائے چناب خانکی کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورت حال ہے، جب کہ خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ سات لاکھ 5 ہزار کیوسک ہے۔ 

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ دو لاکھ 29 ہزار کیوسک ہے، جب کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر درمیانے درجے کی سیلابی صورت حال اور پانی کا بہاؤ 72 ہزار کیوسک ہے۔  

’بلوکی ہیڈورکس پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال اور پانی کی آمد 79 ہزار جبکہ اخراج 67 ہزار کیوسک ہے، جب کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔‘  

دوسری طرف ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے صوبائی حکومت کے اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اور دیگر افسران فیلڈ میں موجود رہیں۔  

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کے انخلا کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات کے پیش نظر عوام کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح دی جائے۔   

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ریسکیو اور ریلیف ادارے ہائی الرٹ رہیں اور کوتاہی کی گنجائش موجود نہیں ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان