چپس کو اسلحہ سمجھ کر مصنوعی ذہانت کے الرٹ پر پولیس نے طالبعلم کو ہتھکڑی لگا دی

امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹیمور کے پولیس اہلکاروں نے ایک ہائی سکول کے طالب علم کو اس وقت گھیر کر ہتھکڑیاں لگا دیں جب ایک مصنوعی ذہانت کے آلے نے اس کے ڈوریٹوز (چپس) کے پیکٹ کو ہتھیار سمجھ لیا۔

پولیس اہلکار چار اکتوبر 2023 کو امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹیمور میں مورگن سٹیٹ یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعے کے بعد تعینات ہیں (فائل فوٹو/اے ایف پی)

امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹیمور کے پولیس اہلکاروں نے ایک ہائی سکول کے طالب علم کو اس وقت گھیر کر ہتھکڑیاں لگا دیں جب ایک مصنوعی ذہانت کے آلے نے اس کے ڈوریٹوز (چپس) کے پیکٹ کو ہتھیار سمجھ لیا۔

16 سالہ تکی ایلن پیر کی رات کین ووڈ ہائی سکول میں فٹ بال کی پریکٹس کے بعد اپنے دوستوں کے ساتھ موجود تھے کہ اچانک مسلح پولیس اہلکار اس کی طرف بڑھنے لگے۔

ایلن نے مقامی نشریاتی ادارے ڈبلیو بی اے ایل ٹی وی کو بتایا: ’تقریباً آٹھ پولیس کی گاڑیاں ہمارے پاس آ کر رک گئیں۔ شروع میں تو مجھے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کہاں جا رہے ہیں، پھر میں نے دیکھا کہ وہ میری طرف بندوقیں تانے آ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں ’زمین پر لیٹ جاؤ،‘ جس پر میں نے کہا: ’کیا؟‘

طالب علم نے اس لمحے کی تفصیل بیان کی جب پولیس نے انہیں ہتھکڑیاں لگائیں: ’انہوں نے مجھے گھٹنوں کے بل بیٹھنے کو کہا، میرے ہاتھ پیٹھ کے پیچھے رکھوائے اور ہتھکڑیاں لگا دیں۔ پھر انہوں نے میری تلاشی لی اور معلوم ہوا کہ میرے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔‘

ایلن نے بتایا کہ اس کے بعد پولیس کو وہ ڈوریٹوز کا پیکٹ ملا جو وہ کچھ دیر پہلے کھا رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا: ’میں نے دونوں ہاتھوں سے ڈوریٹوز کا ایک پیکٹ پکڑ رکھا تھا اور ایک انگلی باہر نکلی ہوئی تھی، انہوں (پولیس) نے کہا کہ یہ بندوق جیسا لگ رہا تھا۔‘

سکول کی پرنسپل کیٹ سمتھ نے والدین کو لکھے گئے ایک خط میں بتایا کہ سکول انتظامیہ کو اطلاع ملی تھی کہ سکول کی حدود میں کوئی شخص ہتھیار لیے ہوئے ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پرنسپل کے مطابق: ’میں نے اپنے سکول کے سکیورٹی افسر سے رابطہ کیا اور انہیں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے مزید مدد کے لیے مقامی پولیس سٹیشن سے رابطہ کیا۔‘

بالٹیمور کاؤنٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ نے ڈبلیو بی اے ایل ٹی وی کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو ’ایک مشتبہ شخص کے پاس ہتھیار ہونے‘ کی اطلاع ملی تھی، لیکن تلاشی کے بعد یہ طے پایا کہ ’اس شخص کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔‘

ایلن کے دادا لیمونٹ ڈیوس نے کہا: ’کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اس کے بچے کے ساتھ ایسا ہو۔‘

سکول کا ہتھیاروں کی شناخت کا نظام ’اومنی الرٹ‘ نامی مصنوعی ذہانت پر مبنی کمپنی نے تیار کیا ہے، جو بندوق کی شناخت اور ہنگامی ردعمل کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرتی ہے۔ ڈبلیو بی اے ایل ٹی وی کے مطابق یہ نظام سکول کے کیمروں کے ذریعے ممکنہ ہتھیاروں کی نشاندہی کرتا ہے اور متعلقہ حکام کو الرٹ بھیجتا ہے۔

اومنی الرٹ کے ترجمان نے کہا کہ پیر کی رات بھیجی گئی تصویر بظاہر بندوق جیسی دکھائی دے رہی تھی۔

ترجمان نے سی بی ایس نیوز بالٹیمور کو بتایا: ’یہ تصویر چند سیکنڈز میں بالٹیمور کاؤنٹی پبلک سکولز کی سکیورٹی ٹیم کو مزید جانچ کے لیے بھیج دی گئی۔ چند لمحوں بعد واقعے کو ہمارے نظام میں حل شدہ قرار دے دیا گیا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اومنی الرٹ کا عمل اسی مرحلے پر ختم ہوا اور نظام نے ممکنہ خطرے کو شناخت کیا، انسانی جانچ کے لیے بھیجا اور فوری و مؤثر فیصلہ سازی کو یقینی بنایا۔‘

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے اومنی الرٹ سے رابطہ کر رکھا ہے۔

پرنسپل سمتھ نے کہا: ’ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ واقعہ اس طالب علم کے لیے کتنا تکلیف دہ تھا جس کی تلاشی لی گئی، نیز ان طلبہ کے لیے بھی جنہوں نے یہ سب دیکھا۔ ہمارے کاؤنسلرز براہِ راست ان طلبہ کی مدد کریں گے جو اس واقعے میں شامل تھے، اور وہ کسی بھی طالب علم سے بات کے لیے دستیاب ہوں گے جسے مدد کی ضرورت ہو۔‘

مقامی حکام نے بالٹیمور کاؤنٹی پبلک سکولز کی سپرنٹنڈنٹ میریم راجرز اور پولیس سے اومنی الرٹ نظام کے جائزے کا مطالبہ کیا ہے۔

بالٹیمور کاؤنٹی کے کونسل رکن جولیان جونز نے سی بی ایس نیوز بالٹیمور کو بتایا: ’خدا کا شکر ہے کہ معاملہ اس سے بدتر نہیں ہوا۔ یہ کیسے ممکن ہوا کہ پولیس اہلکار بندوقیں تان کر ایک بچے کے قریب پہنچ گئے، صرف اس لیے کہ اس کے ہاتھ میں ڈوریٹوز کا پیکٹ تھا؟‘

راجرز نے مصنوعی ذہانت والے ہتھیاروں کی شناخت کے نظام کا دفاع کرتے ہوئے کہا: ’یہ پروگرام وہی کر رہا تھا جو اسے کرنا چاہیے تھا، یعنی الرٹ جاری کرنا اور انسانوں کو موقع دینا کہ وہ دیکھ سکیں کہ آیا اس لمحے کوئی حقیقی خطرہ موجود ہے یا نہیں۔‘

اومنی الرٹ جنوری میں بھی خبروں کی زینت بنا تھا، جب اس کا نظام امریکی شہر نیش وِل کے اینٹی آک ہائی سکول میں ہونے والی فائرنگ کے دوران ہتھیار کو شناخت کرنے میں ناکام رہا تھا۔ اس واقعے میں ایک 16 سالہ لڑکی جان سے گئی اور ایک اور زخمی ہوئی تھی۔

اس وقت میٹرو نیش وِل پبلک سکولز کے ترجمان شان بریسٹڈ نے این بی سی نیوز کو بتایا تھا کہ ’یہ مسئلہ حملہ آور کے کیمروں کے قریب نہ ہونے کے باعث پیدا ہوا، جس سے نظام درست طور پر ہتھیار شناخت نہیں کر سکا اور الرٹ جاری نہیں ہو سکا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ