وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل خان آفریدی نے بدھ کو پشاور میں کہا کہ کسی بھی قیمت پر خیبر پختونخوا میں امن بحال کیا جائے گا اور وسائل کی کمی کو سکیورٹی کے راستے کی رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔
بدھ کو پشاور میں پولیس اور سول افسروں کے دربار سے خطاب میں سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ’موجودہ حالات غیر معمولی ہیں۔ خیبر پختونخوا چار دہائیوں سے دہشت گردی کی زد میں ہے، مگر اس کے باوجود صوبے کی بہادر پولیس نے کم وسائل کے باوجود 21 سال تک دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اللہ کی رضا اور عوام کے مفاد کے لیے لڑیں گے تو جیت ہمیشہ ہماری ہوگی۔ کسی بھی قیمت پر خیبر پختونخوا میں امن بحال کریں گے۔‘
وسائل کے حوالے بات کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ ’پولیس فورس کو بلٹ پروف گاڑیاں، جدید اسلحہ اور اینٹی ڈرون سسٹم فراہم کیا جا رہا ہے، جب کہ جدید ترین ٹیکنالوجی بھی ہنگامی بنیادوں پر دی جا رہی ہے۔
’وسائل کی کمی کو سکیورٹی کے راستے کی رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس اہلکار جس حوصلے اور جوانمردی سے ’دہشت گردوں‘ کا مقابلہ کر رہے ہیں وہ قابلِ تحسین ہے۔
’فرائض کی ادائیگی کے دوران جان سے جانے والے سول سرونٹس کے اہل خانہ کے لیے خصوصی پالیسی تشکیل دی جائے گی تاکہ ریاست ان کی مکمل دیکھ بھال کر سکے۔‘
سہیل آفریدی کے بقول: ’افسروں کے معاملات میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی، مگر ہر افسر سے نتائج ضرور لیے جائیں گے۔ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے اور اس سلسلے میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔‘
ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’بند کمروں‘ میں ہونے والے فیصلے اب مزید قبول نہیں ہوں گے۔ ’بدقسمتی سے کچھ لوگ ایسے معاملات میں مداخلت کرتے ہیں جن کا سیاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘