کچھ لوگ بڑی پارٹی اور بڑے ادارے کو لڑوانا چاہتے ہیں: پی ٹی آئی

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’کل کی پریس کانفرنس سے بہت مایوسی ہوئی۔ جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ مناسب نہیں تھے۔‘

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر 17 جنوری 2025 کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ہفتے کو پاکستان فوج کے ترجمان کی گذشتہ روز کی پریس کانفرنس پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الفاظ استمعال کیے وہ مناسب نہیں تھے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’ایک بڑی سیاسی جماعت، اس کی قیادت یا وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے بارے میں ایسے بڑے ادارے کے بڑے افسر کی طرف سے اشارۃً بھی کچھ ایسے الفاظ کا آنا جمہوریت کی بدقسمتی ہے۔‘

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی جمعے  کو پریس کانفرنس عمران خان کی تازہ ترین سوشل میڈیا پوسٹ کے جواب میں تھی، جس میں انہوں نے چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر پر ’پاکستان میں آئین اور قانون کی مکمل تباہی‘ کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے جیل میں قید سابق وزیر اعظم کو ’خود پسند‘ اور ’ذہنی بیمار شخص‘ قرار دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ کیسے نمٹنا ہے، یہ حکومت کا فیصلہ ہے۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ہفتے کو فوج کے ترجمان کی غیر معمولی پریس کانفرنس کا دفاع کیا اور کہا کہ عمران خان طویل عرصے سے ریاستی اداروں اور سیاسی مخالفین کے خلاف سخت زبان استعمال کرتے آئے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’اگر ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس پر کوئی ردعمل دیا ہے تو میرے خیال میں وہ بہت مناسب ردعمل تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈی جی آئی ایس پی آر کی اس پریس کانفرنس پر ردعمل دینے کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی ہفتے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا ’کل کی پریس کانفرنس سے بہت مایوسی ہوئی۔ جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ مناسب نہیں تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں واضح کر دوں کہ یہ پریس کانفرنس کسی تصادم کے لیے نہیں۔ لیکن واضح کرنا چاہ رہے ہیں کہ شاید کچھ لوگ لڑنا لڑوانا چاہ رہے ہیں کہ بڑی پارٹی کے ورکر اور بڑے ادارے کے لوگ آپس میں لڑ پڑیں۔ ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔‘

بیرسٹر گوہر نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف یہ بات سمجھتی ہے کہ کسی بھی تباہی کی ابتدا ہمیشہ چند نامناسب الفاظ کی ادائیگی سے ہوتی ہے۔

’اپنی انا کو جانے دینا ہوگا۔ ایک دوسرے کو جگہ دینی ہوگی، کسی اچھی سمت بڑھنا ہوگا۔ اگر لیڈر جیل میں ہے، کیسز اس پر بنے ہوئے ہیں، جنوری 2025 سے دسمبر آ گیا کیسز لگ نہیں رہے، ملاقاتیں ہو نہیں رہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارا بیانیہ عمران خان کو رہا کرو سے خان صاحب سے ملاقات کراؤ تک آ گیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست