زمان پارک کشیدگی سے لاہور کے کون سے علاقے متاثر ہو رہے ہیں؟

لاہور میں 600 سے 700 گھروں پر مشتمل زمان پارک نامی رہائشی کالونی میں تمام اہم شخصیات کے گھر ہیں، جہاں چھوٹے سے چھوٹے گھر کا رقبہ بھی دو کنال ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ لاہور کے متمول علاقے زمان پارک کنال روڈ پر واقع ہے، جو کشیدگی کے باعث آج کل خبروں کا موضوع ہے۔

600 سے 700 گھروں پر مشتمل اس رہائشی کالونی میں تمام اہم شخصیات کے گھر ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن بھی یہیں رہائش پذیر ہیں۔

یہاں گھروں کا کم سے کم رقبہ بھی دو کنال ہے اور یہ پر امن علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ مال روڈ سے کنال روڈ کے ذریعے دھرم پورہ کی طرف جاتے ہوئے ایک کلو میٹر بعد مرکزی سڑک پر عمران خان کی رہائش گاہ ہے جو گلی نمبر ایک میں دائیں جانب واقع ہے۔

پاکستان کے تاریخی ایچی سن کالج کے وسط میں واقع یہ علاقہ ہر لحاظ سے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

اس کے ساتھ وائٹ ہاؤس کے نام سے بھی ایک کالونی ہے، جس میں مخصوص گھر بنے ہوئے ہیں۔

زمان پارک کی پچھلی جانب گزرنے والی سڑک کو ٹھںڈی سڑک کہا جاتا ہے جو میو گارڈن کے ساتھ گزرتی ہوئی ڈیوس روڈ کو جاتی ہے۔

اس علاقے کے ایک جانب مال روڈ اور دوسری طرف دھرم پورہ، گڑھی شاہو، ریلوے سٹیشن جانے والی معروف سڑکیں ہیں۔

جب سے عمران خان نے زمان پارک میں پڑاؤ ڈالا ہے کنال روڈ سے گزرنے والوں کو رش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے کنال روڈ پر ہی کیمپ لگائے گئے ہیں اور وہیں کنٹینرز اور گاڑیاں کھڑی رہتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ ایک ہفتے سے پولیس جیسے ہی عمران خان کی گرفتاری کے لیے یہاں آتی ہے ٹریفک مکمل جام ہو جاتا ہے۔

منگل کو بھی ابتدا میں عمران خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن کے باعث یہ پورا علاقہ میدان جنگ بنا رہا تھا۔

پولیس کی شیلنگ اور کارکنان کے پتھراؤ سے آس پاس کے گھروں کے رہائشی بھی مشکلات سے دوچار ہوئے اور کنال روڈ پر دونوں اطراف میں ٹریفک بھی بند رہی۔

پولیس نے مال روڈ سے کنال روڈ، کینٹ کی طرف سے دھرم پورہ پھاٹک، گڑھی شاہو سے علامہ اقبال روڈ، ریلوے سٹیشن اور ٹھنڈی سڑک میو گارڈن کا راستہ بھی بلاک کیے رکھا تھا۔

پولیس کی جانب سے کنٹینر لگا کر زمان پارک کے چاروں اطراف سے آنے جانے والے راستے مکمل بند کیے رکھے۔

شیلنگ کے اثرات گھروں تک بھی پہنچے۔ یہی وجہ ہے کہ کمشنر لاہور نے شہریوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے بدھ کو سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان کیا جبکہ اس علاقے سے ملحقہ سڑکوں پر واقع دفاتر بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

جغرافیائی لحاظ سے زمان پارک لاہور کا اہم ترین علاقہ ہے جہاں اگر گذشتہ روز جیسی کارروائی کی جائے تو اس کا اثر پورے لاہور پر کم یا زیادہ پڑتا ضرور ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست