ہوشربا مہنگائی: ‘عید پر کپڑے خریدنا تو دور دو وقت کھانا مشکل ہے‘

حالیہ مہینوں میں مہنگائی میں ہوشربا اضافے کے بعد کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے عید کی تیاریاں کرنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے۔

حالیہ مہینوں میں افراط زر کی وجہ سے روز مرہ کی اشیا کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے باعث کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے عید کی خوشیاں منانا دشوار ہوچکا ہے۔ 

کراچی کی کچی آبادی ’مچھر کالونی‘ کی رہائشی جمیلہ بانو نے انڈپینڈنٹ اردو کو عید الفطر کی تیاریوں کے حوالے سے بتایا کہ وہ اس دفعہ عید پر بچوں کے کپڑے بھی خریدنے سے قاصر ہیں۔

مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ دو وقت کے کھانے کا بندوبست نہیں ہوتا، ایسے میں عید کے لیے کپڑے خریدنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔‘

کراچی میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 600 سے زائد کچی آبادیاں ہیں جن میں شہر کی تقریباً 55 فیصد آبادی ان کچی آبادیوں میں مقیم ہے۔

حالیہ مہنگائی کی لہر نے ان آبادیوں میں مقیم گھرانوں کے لیے اس سال عید منانا مشکل کردیا ہے۔ 

جمیلہ بانو کے والدین نے تین کمروں کا گھر تعمیر کیا تھا، جس میں ان کے شوہر اور ان کے تین بھائیوں کے گھرانے اکٹھے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی بیوہ نند بھی ان کے ساتھ رہتی ہیں۔ 

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے جمیلہ بانو نے کہا : ’یہ تو شکر ہے کہ والدین نے اچھے دنوں میں گھر بنا دیا تھا۔ اب اس گھر کے تین کمروں میں 14 افراد پر مشتمل چار گھرانے ایک ساتھ رہتے ہیں۔ میرے شوہر اور ان کے بھائی مزدوری پر جاتے ہیں۔ مگر کئی کئی دن مزدوری نہیں لگتی اور خالی ہاتھ واپس آجاتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ایسے میں حالات خراب ہوگئے ہیں۔ آٹے، دال، سبزی سمیت کھانے پینے کی اشیا کے دام اتنے بڑھ گئے ہیں کہ صرف ایک وقت کھانا پکتا ہے۔ دوسرے وقت بچا ہوا کھانا گرم کرکے بچوں کو کھلاتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جب حالات قدرے بہتر تھے تو ہفتے میں ایک کلو مرغی بھی پکاتے تھے۔ 

’اب بچوں کے ضد کرنے پر مرغی لیتے ہیں مگر صرف آدھا کلو۔ اس میں آلو، پیاز اور دیگر سبزیاں ڈال کر ایک کلو سالن بنا لیتے ہیں، تاکہ سب لوگ کھا سکیں۔ عید پر کپڑے خریدنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ اور کپڑوں کی قیمت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت